الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب صِفَةِ الْقِيَامَةِ وَالْجَنَّةِ وَالنَّارِ قیامت اور جنت اور جہنم کے احوال 18. باب إِكْثَارِ الأَعْمَالِ وَالاِجْتِهَادِ فِي الْعِبَادَةِ: باب: عمل بہت کرنا اور عبادت میں کوشش کرنا۔
سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھی یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاؤں سوجھ گئے۔ لوگوں نے کہا: آپ کیوں اتنی تکلیف اٹھاتے ہیں؟ آپ کے تو اگلے اور پچھلے گناہ سب بخشش دئیے گئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا میں اللہ کا شکر گزرار بندہ نہ بنوں۔“
سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اتنا قیام فرمایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاؤں مبارک میں ورم آ گیا۔ صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کیا: تحقیق! اللہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اگلے اور پچھلے گناہ معاف فرما چکا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا میں اپنے ربّ عزوجل کا شکرگزار بندہ نہ بنوں۔“
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز پڑھتے تو کھڑے رہتے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاؤں پھٹ گئے۔ میں نے کہا: یا رسول اللہ! آپ اتنی محنت کیوں کرتے ہیں؟ آپ کے اگلے اور پچھلے گناہ بخش دئیے گئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”: اے عائشہ! کیا میں اللہ کا شکر گزار بندہ نہ بنوں۔“
|