الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
كتاب الهبات
کتاب: ہبہ کے احکام و مسائل
The Chapters on Gifts
4. بَابُ: الرُّقْبَى
باب: رقبی کا بیان۔
Chapter: The Ruqba
حدیث نمبر: 2382
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا إسحاق بن منصور ، انبانا عبد الرزاق ، انبانا ابن جريج ، عن عطاء ، عن حبيب بن ابي ثابت ، عن ابن عمر ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لا رقبى فمن ارقب شيئا فهو له حياته ومماته"، قال: والرقبى ان يقول هو للآخر مني ومنك موتا.
(مرفوع) حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ مَنْصُورٍ ، أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَنْبَأَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، عَنْ عَطَاءٍ ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا رُقْبَى فَمَنْ أُرْقِبَ شَيْئًا فَهُوَ لَهُ حَيَاتَهُ وَمَمَاتَهُ"، قَالَ: وَالرُّقْبَى أَنْ يَقُولَ هُوَ لِلْآخَرِ مِنِّي وَمِنْكَ مَوْتًا.
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: رقبیٰ کوئی چیز نہیں ہے جس کو بطور رقبیٰ کوئی چیز دی گئی تو وہ اسی کی ہو گی اس کی زندگی اور موت دونوں حالتوں میں راوی کہتے ہیں: رقبیٰ یہ ہے کہ ایک شخص کسی کو کوئی چیز دے کر یہ کہے کہ ہم اور تم میں سے جو آخر میں مرے گا یہ اس کی ہو گی۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن النسائی/العمریٰ 1 (3763، 3764، 3765)، (تحفة الأشراف: 6680)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/34، 73) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 2383
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا عمرو بن رافع ، حدثنا هشيم ، ح وحدثنا علي بن محمد ، حدثنا ابو معاوية ، قالا: حدثنا داود ، عن ابي الزبير ، عن جابر بن عبد الله ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" العمرى جائزة لمن اعمرها، والرقبى جائزة لمن ارقبها".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، ح وَحَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، قَالَا: حَدَّثَنَا دَاوُدُ ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" الْعُمْرَى جَائِزَةٌ لِمَنْ أُعْمِرَهَا، وَالرُّقْبَى جَائِزَةٌ لِمَنْ أُرْقِبَهَا".
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عمریٰ اس شخص کا ہو جائے گا جس کو عمریٰ دیا گیا، اور رقبیٰ اس شخص کا ہو جائے گا جس کو رقبیٰ دیا گیا ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابی داود/البیوع 89 (3558)، سنن الترمذی/الأحکام 16 (1351)، سنن النسائی/العمريٰ (3769)، (تحفة الأشراف: 2705) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: یعنی دونوں صورتوں میں وہ شئے دینے والے کے ملک سے نکل جا ئے گی، اور جس کو عمریٰ یا رقبیٰ کے طور پر دی گئی ہے اس کی ہو جائے گی، اور اس کے بعد اس کے وارثوں کو ملے گی۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.