صحيح مسلم سے متعلقہ
تمام کتب
ترقیم شاملہ
ترقيم عبدالباقی
عربی
اردو
1. باب النَّاسُ تَبَعٌ لِقُرَيْشٍ وَالْخِلاَفَةُ فِي قُرَيْشٍ:
باب: خلیفہ قریش میں سے ہونا چاہیئے۔
ترقیم عبدالباقی: 1818 ترقیم شاملہ: -- 4701
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ يَعْنِيَانِ الْحِزَامِيَّ . ح وحَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ ، قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ كِلَاهُمَا، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنْ الْأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَفِي حَدِيثِ زُهَيْرٍ يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وقَالَ عَمْرٌو: رِوَايَةً " النَّاسُ تَبَعٌ لِقُرَيْشٍ فِي هَذَا الشَّأْنِ مُسْلِمُهُمْ لِمُسْلِمِهِمْ وَكَافِرُهُمْ لِكَافِرِهِمْ ".
عبداللہ بن مسلمہ بن قعنب اور قتیبہ بن سعید نے مغیرہ حزامی سے اور زہیر بن حرب اور عمرو ناقد نے سفیان بن عیینہ سے (مغیرہ اور سفیان) دونوں نے ابوزناد سے انہوں نے اعرج سے اور انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اور زہیر کی حدیث میں ہے، انہوں (حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ) نے حدیث کی نسبت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچائی (آپ سے بیان کی) اور عمرو نے کہا: (حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے) آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی: ”لوگ اس اہم معاملے (حکومت) میں قریش کی پیروی کرتے ہیں، مسلمان، قریشی مسلمانوں کی پیروی کرتے ہیں اور کافر، قریشی کافروں کی پیروی کرتے ہیں۔“ [صحيح مسلم/كتاب الإمارة/حدیث: 4701]
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”حکومت اور اقتدار کا معاملہ میں لوگ قریش کے تابع ہیں، مسلمان لوگ، مسلمان قریشیوں اور کافر لوگ کافر قریشیوں کے۔“ [صحيح مسلم/كتاب الإمارة/حدیث: 4701]
ترقیم فوادعبدالباقی: 1818
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 1818 ترقیم شاملہ: -- 4702
وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ ، قَالَ: هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا، وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " النَّاسُ تَبَعٌ لِقُرَيْشٍ فِي هَذَا الشَّأْنِ مُسْلِمُهُمْ تَبَعٌ لِمُسْلِمِهِمْ وَكَافِرُهُمْ تَبَعٌ لِكَافِرِهِمْ ".
ہمام بن منبہ سے روایت ہے، کہا: یہ ہے جو حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیا، انہوں نے بہت سی احادیث بیان کیں، ان میں سے ایک حدیث یہ تھی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”لوگ اس معاملے (خلافت یا حکومت) میں قریش کی پیروی کرتے ہیں، مسلمان، قریشی مسلمانوں کی پیروی کرتے ہیں اور کافر، قریشی کافروں کی پیروی کرتے ہیں۔“ [صحيح مسلم/كتاب الإمارة/حدیث: 4702]
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ نے جو احادیث ہمام بن منبہ کو سنائیں، ان میں سے ایک یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”لوگ خلافت و امارت کے معاملہ میں قریش کے تابع ہیں، مسلمان، قریش مسلمانوں کے تابع ہیں اور کافر لوگ، ان کے کافروں کے تابع رہے ہیں۔“ [صحيح مسلم/كتاب الإمارة/حدیث: 4702]
ترقیم فوادعبدالباقی: 1818
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 1819 ترقیم شاملہ: -- 4703
وحَدَّثَنِي يَحْيَي بْنُ حَبِيبٍ الْحَارِثِيُّ ، حَدَّثَنَا رَوْحٌ ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، حَدَّثَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، يَقُولُ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " النَّاسُ تَبَعٌ لِقُرَيْشٍ فِي الْخَيْرِ وَالشَّرِّ ".
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما نے کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اچھائی اور برائی (دونوں) میں لوگ قریش کی پیروی کرتے ہیں۔“ [صحيح مسلم/كتاب الإمارة/حدیث: 4703]
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”لوگ (عرب) خیر و شر میں قریش کے تابع ہیں۔“ [صحيح مسلم/كتاب الإمارة/حدیث: 4703]
ترقیم فوادعبدالباقی: 1819
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 1820 ترقیم شاملہ: -- 4704
وحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يُونُسَ ، حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زَيْدٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللَّهِ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا يَزَالُ هَذَا الْأَمْرُ فِي قُرَيْشٍ مَا بَقِيَ مِنَ النَّاسِ اثْنَانِ ".
حضرت عبداللہ (بن عمر رضی اللہ عنہ) نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تک (ان) لوگوں میں دو انسان بھی باقی رہیں گے، امرِ حکومت قریش میں ہو گا۔“ [صحيح مسلم/كتاب الإمارة/حدیث: 4704]
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس خلافت و امارت کے اہل قریش ہی رہیں گے، خواہ وہ لوگوں میں صرف دو ہی رہ جائیں۔“ [صحيح مسلم/كتاب الإمارة/حدیث: 4704]
ترقیم فوادعبدالباقی: 1820
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 1821 ترقیم شاملہ: -- 4705
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ حُصَيْنٍ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ. ح وحَدَّثَنَا رِفَاعَةُ بْنُ الْهَيْثَمِ الْوَاسِطِيُّ وَاللَّفْظُ لَهُ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ اللَّهِ الطَّحَّانَ ، عَنْ حُصَيْنٍ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ ، قَالَ: دَخَلْتُ مَعَ أَبِي عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَسَمِعْتُهُ يَقُولُ: " إِنَّ هَذَا الْأَمْرَ لَا يَنْقَضِي حَتَّى يَمْضِيَ فِيهِمُ اثْنَا عَشَرَ خَلِيفَةً، قَالَ: ثُمَّ تَكَلَّمَ بِكَلَامٍ خَفِيَ عَلَيَّ، قَالَ: فَقُلْتُ لِأَبِي: مَا قَالَ؟، قَالَ: كُلُّهُمْ مِنْ قُرَيْشٍ ".
حصین (بن عبدالرحمٰن) نے حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ میں اپنے والد (حضرت سمرہ بن جنادہ رضی اللہ عنہ) کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا، میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ”اس امر کا خاتمہ اس وقت تک نہ ہو گا جب تک اس میں بارہ جانشیں نہ گزریں۔“ پھر آپ نے کوئی بات کی جو مجھ پر واضح نہ ہوئی۔ میں نے اپنے والد سے پوچھا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا فرمایا ہے؟ انہوں نے کہا: آپ نے فرمایا ہے: ”وہ سب قریش میں سے ہوں گے۔“ [صحيح مسلم/كتاب الإمارة/حدیث: 4705]
ترقیم فوادعبدالباقی: 1821
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 1821 ترقیم شاملہ: -- 4706
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " لَا يَزَالُ أَمْرُ النَّاسِ مَاضِيًا مَا وَلِيَهُمُ اثْنَا عَشَرَ رَجُلًا، ثُمَّ تَكَلَّمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بِكَلِمَةٍ خَفِيَتْ عَلَيَّ، فَسَأَلْتُ أَبِي مَاذَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟، فَقَالَ: كُلُّهُمْ مِنْ قُرَيْشٍ "،
عبدالملک بن عمیر نے حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ”لوگوں کی امارت جاری رہے گی یہاں تک کہ بارہ اشخاص ان کے والی بنیں گے۔“ پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کوئی بات کہی جو مجھ پر واضح نہ ہوئی، میں نے اپنے والد سے پوچھا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا فرمایا؟ انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ سب قریش میں سے ہوں گے۔“ [صحيح مسلم/كتاب الإمارة/حدیث: 4706]
حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ”لوگوں کا معاملہ درست نہج پر رہے گا، جب تک بارہ آدمی حکمران رہیں گے۔“ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بات آہستہ سے کہی، مجھ سے مخفی رہی، تو میں نے اپنے باپ سے پوچھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا فرمایا؟ اس نے کہا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سب قریشی ہوں گے۔“ [صحيح مسلم/كتاب الإمارة/حدیث: 4706]
ترقیم فوادعبدالباقی: 1821
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 1821 ترقیم شاملہ: -- 4707
وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ ، عَنْ سِمَاكٍ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَذَا الْحَدِيثِ وَلَمْ يَذْكُرْ لَا يَزَالُ أَمْرُ النَّاسِ مَاضِيًا.
ابوعوانہ نے سماک سے، انہوں نے حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہی حدیث بیان کی، لیکن انہوں نے یہ بیان نہیں کیا: ”لوگوں کی امارت کا سلسلہ چلتا رہے گا۔“ [صحيح مسلم/كتاب الإمارة/حدیث: 4707]
امام صاحب یہی روایت ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں اور اس میں یہ نہیں ہے، ”لوگوں کا معاملہ صحیح نہج پر جاری رہے گا۔“ [صحيح مسلم/كتاب الإمارة/حدیث: 4707]
ترقیم فوادعبدالباقی: 1821
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 1821 ترقیم شاملہ: -- 4708
حَدَّثَنَا هَدَّابُ بْنُ خَالِدٍ الْأَزْدِيُّ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ سَمُرَةَ ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " لَا يَزَالُ الْإِسْلَامُ عَزِيزًا إِلَى اثْنَيْ عَشَرَ خَلِيفَةً، ثُمَّ قَالَ كَلِمَةً لَمْ أَفْهَمْهَا، فَقُلْتُ لِأَبِي: مَا قَالَ؟، فَقَالَ: كُلُّهُمْ مِنْ قُرَيْشٍ ".
حماد بن سلمہ نے سماک سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: میں نے حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بارہ خلیفوں (کے عہد) تک اسلام غالب رہے گا۔“ پھر آپ نے ایک کلمہ فرمایا جس کو میں نہیں سمجھ سکا، میں نے اپنے والد سے پوچھا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا فرمایا؟ انہوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ سب قریش میں سے ہوں گے۔“ [صحيح مسلم/كتاب الإمارة/حدیث: 4708]
حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ”اسلام غالب رہے گا، جب تک بارہ خلیفہ رہیں گے۔“ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بات فرمائی جو میں سمجھ نہ سکا، تو میں نے اپنے والد سے پوچھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا فرمایا؟ انہوں نے جواب دیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سب قریشی ہوں گے۔“ [صحيح مسلم/كتاب الإمارة/حدیث: 4708]
ترقیم فوادعبدالباقی: 1821
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 1821 ترقیم شاملہ: -- 4709
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، عَنْ دَاوُدَ ، عَنْ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا يَزَالُ هَذَا الْأَمْرُ عَزِيزًا إِلَى اثْنَيْ عَشَرَ خَلِيفَةً، قَالَ: ثُمَّ تَكَلَّمَ بِشَيْءٍ لَمْ أَفْهَمْهُ، فَقُلْتُ لِأَبِي: مَا قَالَ؟، فَقَالَ: كُلُّهُمْ مِنْ قُرَيْشٍ ".
داود نے شعبی سے، انہوں نے جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بارہ خلفاء (کے عہد) تک اسلام کا غلبہ جاری رہے گا۔“ پھر آپ نے کوئی بات کہی جس کو میں نہیں سمجھ سکا، میں نے اپنے والد سے پوچھا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا فرمایا؟ انہوں نے کہا: آپ نے فرمایا: ”وہ سب قریش میں سے ہوں گے۔“ [صحيح مسلم/كتاب الإمارة/حدیث: 4709]
حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”خلافت کا معاملہ یا دین غالب رہے گا، یہاں تک کہ بارہ خلیفہ ہو جائیں گے۔“ پھر آپ نے کوئی بات کہی، جو میں سمجھ نہ سکا، تو میں نے اپنے باپ سے پوچھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا فرمایا؟ اس نے جواب دیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سب قریش سے ہوں گے۔“ [صحيح مسلم/كتاب الإمارة/حدیث: 4709]
ترقیم فوادعبدالباقی: 1821
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 1821 ترقیم شاملہ: -- 4710
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ . ح وحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ النَّوْفَلِيُّ وَاللَّفْظُ لَهُ، حَدَّثَنَا أَزْهَرُ ، حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ ، عَنْ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ ، قَالَ: انْطَلَقْتُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعِي أَبِي، فَسَمِعْتُهُ، يَقُولُ: " لَا يَزَالُ هَذَا الدِّينُ عَزِيزًا مَنِيعًا إِلَى اثْنَيْ عَشَرَ خَلِيفَةً، فَقَالَ كَلِمَةً صَمَّنِيهَا النَّاسُ، فَقُلْتُ لِأَبِي: مَا قَالَ؟، قَالَ: كُلُّهُمْ مِنْ قُرَيْشٍ ".
عبداللہ بن عون نے شعبی سے، انہوں نے حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں گیا، میرے ساتھ میرے والد تھے، میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ”بارہ خلفاء (کے عہد) تک مسلسل یہ دین غالب اور (دشمنوں سے) محفوظ رہے گا۔“ پھر آپ نے کوئی کلمہ فرمایا جسے لوگوں نے مجھے سننے نہ دیا، میں نے اپنے والد سے پوچھا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا فرمایا؟ انہوں نے کہا: آپ نے فرمایا: ”وہ سب قریش میں سے ہوں گے۔“ [صحيح مسلم/كتاب الإمارة/حدیث: 4710]
حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالی عنہما بیان کرتے ہیں، میں اپنے باپ کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا، تو میں نے آپ کو یہ فرماتے ہوئے سنا، ”یہ دین غالب اور محفوظ رہے گا، یہاں تک کہ بارہ خلیفہ ہو جائیں گے۔“ اور آپ نے ایک بات کہی، جو لوگوں (کے شور) نے مجھے سننے نہیں دی، تو میں نے اپنے باپ سے پوچھا، آپ نے کیا فرمایا؟ اس نے کہا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سب قریش میں سے ہوں گے۔“ [صحيح مسلم/كتاب الإمارة/حدیث: 4710]
ترقیم فوادعبدالباقی: 1821
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

