صحيح مسلم سے متعلقہ
تمام کتب
ترقیم شاملہ
ترقيم عبدالباقی
عربی
اردو
6. باب أَوَّلُ زُمْرَةٍ تَدْخُلُ الْجَنَّةَ عَلَى صُورَةِ الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ وَصِفَاتُهُمْ وَأَزْوَاجُهُمْ:
باب: اس بات کا بیان کہ جنتیوں کا پہلے گروہ جو داخل ہو گا ان کے چہرے چودھویں کے چاند کی طرح ہوں گے۔
ترقیم عبدالباقی: 2834 ترقیم شاملہ: -- 7150
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَوَّلُ زُمْرَةٍ تَدْخُلُ الْجَنَّةَ مِنْ أُمَّتِي عَلَى صُورَةِ الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ، ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ عَلَى أَشَدِّ نَجْمٍ فِي السَّمَاءِ إِضَاءَةً، ثُمَّ هُمْ بَعْدَ ذَلِكَ مَنَازِلُ لَا يَتَغَوَّطُونَ وَلَا يَبُولُونَ وَلَا يَمْتَخِطُونَ وَلَا يَبْزُقُونَ أَمْشَاطُهُمُ الذَّهَبُ، وَمَجَامِرُهُمُ الْأَلُوَّةُ وَرَشْحُهُمُ الْمِسْكُ أَخْلَاقُهُمْ عَلَى خُلُقِ رَجُلٍ وَاحِدٍ عَلَى طُولِ أَبِيهِمْ آدَمَ سِتُّونَ ذِرَاعًا "، قَالَ ابْنُ أَبِي شَيْبَةَ: عَلَى خُلُقِ رَجُلٍ، وقَالَ أَبُو كُرَيْبٍ: عَلَى خَلْقِ رَجُلٍ، وقَالَ ابْنُ أَبِي شَيْبَةَ: عَلَى صُورَةِ أَبِيهِمْ.
ابوبکر بن ابی شیبہ اور ابوکریب نے ہمیں حدیث بیان کی، دونوں نے کہا: ہمیں ابومعاویہ نے اعمش سے، انہوں نے ابوصالح سے اور انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میری امت میں سے پہلا گروہ جو جنت میں داخل ہو گا وہ چودھویں رات کے چاند کی صورت پر ہو گا، جو ان کے بعد ہوں گے وہ آسمان میں انتہائی چمکدار ستارے کی طرح ہوں گے، پھر وہ تدریجاً اپنے اپنے مرتبے کے مطابق ہوں گے، وہ پاخانہ کریں گے نہ پیشاب، ناک سنکیں گے نہ تھوکیں گے، ان کی کنگھیاں سونے کی، انگیٹھیاں معطر عود کی اور پسینہ کستوری کا ہو گا۔ ان سب کے اخلاق ایک ہی آدمی کے (خوبصورت) اخلاق پر ہوں گے، اپنے والد حضرت آدم علیہ السلام کی قامت پر ساٹھ ہاتھ (لمبے) ہوں گے“۔ ابن ابی شیبہ نے کہا: ایک ہی آدمی کے اخلاق پر، اور ابوکریب نے کہا: ایک ہی آدمی کی خلقت (شکل و صورت قد و قامت) پر ہوں گے۔ اور ابن ابی شیبہ نے کہا: اپنے والد حضرت آدم علیہ السلام کی شکل پر ہوں گے۔ [صحيح مسلم/كتاب الجنة وصفة نعيمها وأهلها/حدیث: 7150]
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"میری امت کا جنت میں داخل ہونے والا پہلا گروہ چودھویں رات کےچاند کی طرح ہوگا، پھر ان سے بعد آنے والے آسمان کے سب سے زیادہ روشن ستارے کی طرح ہوں گے، پھر اس کے بعد ان کے مختلف مراتب ہوں گے وہ پاخانہ، پیشاب نہیں کریں گے اور نہ ناک صاف کریں گے، نہ تھوکیں گے، ان کی کنگھیاں سونے کی ہوں گی۔اور ان کی انگیٹھیوں میں عود سلگتی ہوگی، ان کا پسینہ کستوری ہو گا ان کے اخلاق ایک انسان کی طرح یعنی یکساں، ایک جیسے ہوں گے، ان کا قد کاٹھ اپنے باپ آدم کی طرح ساٹھ ہاتھ ہوگا۔"ابن ابی شیبہ کہتے ہیں،ایک آدمی کی طرح خلق ہوگا اور ابو کریب کہتے ہیں ایک آدمی کی طرح بناوٹ ہوگی، یعنی جسمانی بناوٹ یکساں ہوگی،ابن ابی شیبہ کہتے ہیں، اپنے باپ کی شکل پر ہوں گے۔ [صحيح مسلم/كتاب الجنة وصفة نعيمها وأهلها/حدیث: 7150]
ترقیم فوادعبدالباقی: 2834
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
7. باب فِي صِفَاتِ الْجَنَّةِ وَأَهْلِهَا وَتَسْبِيحِهِمْ فِيهَا بُكْرَةً وَعَشِيًّا:
باب: جنت اور اہل جنت کی صفات اور ان کی صبح و شام کی تسبیحات کا بیان۔
ترقیم عبدالباقی: 2834 ترقیم شاملہ: -- 7151
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ ، قَالَ: هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا، وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَوَّلُ زُمْرَةٍ تَلِجُ الْجَنَّةَ صُوَرُهُمْ عَلَى صُورَةِ الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ، لَا يَبْصُقُونَ فِيهَا، وَلَا يَمْتَخِطُونَ، وَلَا يَتَغَوَّطُونَ فِيهَا آنِيَتُهُمْ، وَأَمْشَاطُهُمْ مِنَ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ وَمَجَامِرُهُمْ مِنَ الْأَلُوَّةِ، وَرَشْحُهُمُ الْمِسْكُ وَلِكُلِّ وَاحِدٍ مِنْهُمْ زَوْجَتَانِ يُرَى مُخُّ سَاقِهِمَا مِنْ وَرَاءِ اللَّحْمِ مِنَ الْحُسْنِ لَا اخْتِلَافَ بَيْنَهُمْ، وَلَا تَبَاغُضَ قُلُوبُهُمْ قَلْبٌ وَاحِدٌ يُسَبِّحُونَ اللَّهَ بُكْرَةً وَعَشِيًّا ".
معمر نے ہمیں ہمام بن منبہ سے حدیث بیان کی، کہا: یہ احادیث ہیں جو حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیں، انہوں نے بہت سی احادیث بیان کیں، ان میں سے ایک یہ ہے۔ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پہلا گروہ جو جنت کے اندر جائے گا، ان کی صورتیں چودھویں رات کے چاند کی صورت پر ہوں گی۔ وہ اس (جنت) میں نہ تھوکیں گے، نہ ناک سنکیں گے، نہ پیشاب پاخانہ کریں گے۔ ان کے برتن اور ان کی کنگھیاں سونے اور چاندی کی ہوں گی، ان کی انگیٹھیوں میں عود معطر سلگے گا، ان کا پسینہ کستوری کا ہو گا۔ ان میں سے ہر ایک کی دو دو بیویاں ہوں گی، فرط حسن سے ان کی پنڈلیوں کا گودا گوشت سے پیچھے سے دکھائی دے گا۔ ان کے درمیان نہ کوئی اختلاف ہو گا نہ باہمی بغض ہو گا۔ ان سب کے دل ایک دل (کی طرح) ہوں گے۔ وہ صبح و شام اپنے اللہ کی تسبیح کرتے ہوں گے“۔ [صحيح مسلم/كتاب الجنة وصفة نعيمها وأهلها/حدیث: 7151]
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ہمام بن منبہ رحمۃ اللہ علیہ کو سنائی ہوئی حدیثوں میں سے ایک حدیث یہ ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"پہلا گروہ جو جنت میں داخل ہو گا، اس کی صورت چودہویں رات کے چاند کی صورت ہوگی، نہ ہو اس میں تھوکیں گے اور نہ ناک صاف کریں گے، نہ رافع حاجت کریں گے، ان کے برتن اور کنگھیاں سونے،چاندی کی ہوں گی اور ان کی انگیٹھیاں عود کی، ان کا پسینہ کستوری ہو گا اور ان میں سے ہر ایک کی دو بیویاں ہوں گی، حسن و جمال کی بنا پر ان کی پنڈلیوں کا مغز، ان کے گوشت کے اندر سے نظر آئے گا ان میں کسی قسم کا اختلاف اور باہمی بغض نہ ہو گا، سب کے دل ایک دل جیسے ہوں گے وہ صبح و شام یعنی ہر دم اللہ کی تسبیح بیان کریں گے۔ [صحيح مسلم/كتاب الجنة وصفة نعيمها وأهلها/حدیث: 7151]
ترقیم فوادعبدالباقی: 2834
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 2835 ترقیم شاملہ: -- 7152
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَاللَّفْظُ لِعُثْمَانَ، قَالَ عُثْمَانُ: حَدَّثَنَا، وقَالَ إِسْحَاقُ: أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي سُفْيَانَ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " إِنَّ أَهْلَ الْجَنَّةِ يَأْكُلُونَ فِيهَا وَيَشْرَبُونَ، وَلَا يَتْفُلُونَ، وَلَا يَبُولُونَ، وَلَا يَتَغَوَّطُونَ، وَلَا يَمْتَخِطُونَ "، قَالُوا: فَمَا بَالُ الطَّعَامِ؟، قَالَ: " جُشَاءٌ وَرَشْحٌ كَرَشْحِ الْمِسْكِ يُلْهَمُونَ التَّسْبِيحَ وَالتَّحْمِيدَ كَمَا تُلْهَمُونَ النَّفَسَ "،
جریر نے اعمش سے، انہوں نے ابوسفیان سے اور انہوں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ”اہل جنت وہاں کھائیں گے پئیں گے۔ لیکن نہ اس میں تھوکیں گے نہ پیشاب کریں گے، نہ رفع حاجت کریں گے اور نہ ناک سنکیں گے“۔ انہوں (صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین) نے پوچھا: تو ان کے کھانے کا کیا بنے گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایک ڈکار (آئے گی) اور کستوری کے پسینے کی طرح پسینہ آئے گا۔ ان کو تسبیح اور حمد (کے نغمے) اسی طرح (فطرت کے اندر) الہام کر دیے جائیں گے، جس طرح سانس کو الہام (کر کے ان کی فطرت میں شامل) کر دیا جاتا ہے“۔ [صحيح مسلم/كتاب الجنة وصفة نعيمها وأهلها/حدیث: 7152]
حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا:"اہل جنت،جنت میں کھائیں گے بھی اور پئیں گے بھی لیکن نہ تو انہیں تھوک آئے گا اور نہ پیشاب اور پاخانہ ہو گا اور نہ وہ ناک صاف کریں گے۔"صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے پوچھا تو کھانے کا کیا ہو گا؟آپ نے فرمایا:"ڈکار ہو گی اور کستوری کے پسینہ کی طرح پسینہ ہوگا، یعنی غذا ڈکار اور پسینہ سے ہضم ہو جائے گی اور بس، اللہ کی تسبیح و تحمید ان کی زبانوں پر اس طرح جاری ہو گی، جس طرح سانس جاری رکھا جاتا ہے۔" [صحيح مسلم/كتاب الجنة وصفة نعيمها وأهلها/حدیث: 7152]
ترقیم فوادعبدالباقی: 2835
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 2835 ترقیم شاملہ: -- 7153
وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَأَبُو كُرَيْبٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، عَنْ الْأَعْمَشِبِهَذَا الْإِسْنَادِ، إِلَى قَوْلِهِ كَرَشْحِ الْمِسْكِ.
ابومعاویہ نے اعمش سے اسی سند کے ساتھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان: ”کستوری کے پسینے کی طرح“ تک روایت کی۔ [صحيح مسلم/كتاب الجنة وصفة نعيمها وأهلها/حدیث: 7153]
امام صاحب یہی حدیث دواور اساتذہ سے"رَشحِ المِسكَ"کستوری کے پسینہ کی طرح تک بیان کرتے ہیں۔ [صحيح مسلم/كتاب الجنة وصفة نعيمها وأهلها/حدیث: 7153]
ترقیم فوادعبدالباقی: 2835
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 2835 ترقیم شاملہ: -- 7154
وحَدَّثَنِي الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ ، وَحَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ كِلَاهُمَا، عَنْ أَبِي عَاصِمٍ ، قَالَ حَسَنٌ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " يَأْكُلُ أَهْلُ الْجَنَّةِ فِيهَا وَيَشْرَبُونَ وَلَا يَتَغَوَّطُونَ وَلَا يَمْتَخِطُونَ وَلَا يَبُولُونَ، وَلَكِنْ طَعَامُهُمْ ذَاكَ جُشَاءٌ كَرَشْحِ الْمِسْكِ يُلْهَمُونَ التَّسْبِيحَ وَالْحَمْدَ كَمَا تُلْهَمُونَ النَّفَسَ "، قَالَ: وَفِي حَدِيثِ حَجَّاجٍ: طَعَامُهُمْ ذَلِكَ،
حسن بن علی حلوانی اور حجاج بن شاعر دونوں نے مجھے ابوعاصم سے روایت کی۔ حسن نے کہا: ہمیں ابوعاصم نے حدیث بیان کی، کہا: ابن جریج سے روایت ہے، انہوں نے کہا: مجھے ابوزبیر نے بتایا کہ انہوں نے حضرت جابر عبداللہ رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اہل جنت اس میں کھائیں اور پئیں گے، (لیکن) وہ اس میں رفع حاجت کریں گے نہ ناک سنکیں گے، نہ پیشاب کریں گے، البتہ ان کا کھانا ڈکار (کی شکل میں تحلیل) ہو جائے گا، جو مشک کی طرح خوشبو دار ہو گی۔ انھیں (خود بخود) اللہ کی پاکیزگی اور اس کی حمد کرنا الہام کیا جائے گا جس طرح انھیں (خود بخود) سانس لینا الہام کیا گیا ہے“۔ [صحيح مسلم/كتاب الجنة وصفة نعيمها وأهلها/حدیث: 7154]
حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"اہل جنت،جنت میں کھائیں پئیں گے، لیکن نہ پاخانہ کریں گے نہ تھوکیں اور نہ پیشاب آئے گا، لیکن ان کا کھانا، وہ خوش گوارڈکار کی صورت میں ہو گا، جس سے کستوری کی خوشبو آئے گی، انہیں تسبیح اور حمد اس طرح القاء کی جائے گی، جس طرح سانس کا الہام کیا جاتا ہے۔"حجاج کی حدیث میں ہے۔"ان کا یہ کھانا۔" [صحيح مسلم/كتاب الجنة وصفة نعيمها وأهلها/حدیث: 7154]
ترقیم فوادعبدالباقی: 2835
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 2835 ترقیم شاملہ: -- 7155
وحَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ يَحْيَى الْأُمَوِيُّ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ لنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ، غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ: وَيُلْهَمُونَ التَّسْبِيحَ وَالتَّكْبِيرَ كَمَا تُلْهَمُونَ النَّفَسَ.
یحییٰ نے کہا: ہمیں ابن جریج نے حدیث بیان کی، کہا: مجھے ابوزبیر نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے خبر دی، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے (حدیث) روایت کی، مگر انہوں نے کہا: ”اور انھیں تسبیح و تکبیر اسی طرح الہام کی جائے گی جس طرح سانس لینا الہام کیا جاتا ہے“۔ [صحيح مسلم/كتاب الجنة وصفة نعيمها وأهلها/حدیث: 7155]
امام صاحب ایک اور استاد سے یہی روایت اس فرق کے ساتھ بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا:"انہیں تسبیح و تکبیر اس طرح الہام کی جائے گی، جس طرح انہیں سانس الہام کیا جاتا ہے،"یعنی تسبیح و تکبیر سانس کی طرح ہر دم زبانوں پر جاری ہو گی۔ [صحيح مسلم/كتاب الجنة وصفة نعيمها وأهلها/حدیث: 7155]
ترقیم فوادعبدالباقی: 2835
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
8. باب فِي دَوَامِ نَعِيمِ أَهْلِ الْجَنَّةِ وَقَوْلِهِ تَعَالَى: {وَنُودُوا أَنْ تِلْكُمُ الْجَنَّةُ أُورِثْتُمُوهَا بِمَا كُنْتُمْ تَعْمَلُونَ}.
باب: جنت کی نعمتیں ہمیشہ رہیں گی۔
ترقیم عبدالباقی: 2836 ترقیم شاملہ: -- 7156
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، عَنْ ثَابِتٍ ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَنْ يَدْخُلُ الْجَنَّةَ يَنْعَمُ لَا يَبْأَسُ لَا تَبْلَى ثِيَابُهُ وَلَا يَفْنَى شَبَابُهُ ".
ابورافع نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص جنت میں داخل ہو گا وہ ناز و نعم میں ہو گا کبھی تنگ حال نہ ہو گا۔ اس کا لباس پرانا ہو گا نہ اس کی جوانی ڈھلے گی“۔ [صحيح مسلم/كتاب الجنة وصفة نعيمها وأهلها/حدیث: 7156]
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جو شخص جنت میں داخل ہو جائے گا اسے ہمیشہ نعمتیں حاصل رہیں گی۔"وہ کبھی تنگ حالی سے دوچار نہیں ہو گا، نہ اس کے کپڑےبوسیدہ ہوں گے اور نہ جوانی ختم ہوگی۔" [صحيح مسلم/كتاب الجنة وصفة نعيمها وأهلها/حدیث: 7156]
ترقیم فوادعبدالباقی: 2836
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 2837 ترقیم شاملہ: -- 7157
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَعَبْدُ بْنُ حميد واللفظ لإسحاق، قَالَا: أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، قَالَ: قَالَ الثَّوْرِيُّ فَحَدَّثَنِي أَبُو إِسْحَاقَ ، أَنَّ الْأَغَرّ حَدَّثَهُ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " يُنَادِي مُنَادٍ إِنَّ لَكُمْ أَنْ تَصِحُّوا، فَلَا تَسْقَمُوا أَبَدًا، وَإِنَّ لَكُمْ أَنْ تَحْيَوْا فَلَا تَمُوتُوا أَبَدًا، وَإِنَّ لَكُمْ أَنْ تَشِبُّوا فَلَا تَهْرَمُوا أَبَدًا، وَإِنَّ لَكُمْ أَنْ تَنْعَمُوا فَلَا تَبْأَسُوا أَبَدًا، فَذَلِكَ قَوْلُهُ عَزَّ وَجَلَّ وَنُودُوا أَنْ تِلْكُمُ الْجَنَّةُ أُورِثْتُمُوهَا بِمَا كُنْتُمْ تَعْمَلُونَ سورة الأعراف آية 43 ".
ثوری نے کہا: مجھے ابواسحٰق نے حدیث بیان کی، (ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے آزاد کردہ غلام) اغر (ابن عبداللہ) نے انھیں حضرت ابوسعید خدری اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایک اعلان کرنے والا اعلان کرے گا: یقیناً تمھارے لیے یہ (انعام بھی) ہے کہ تم ہمیشہ صحت مند رہو گے، کبھی بیمار نہ پڑو گے، اور یہ بھی تمھارے لیے ہے کہ زندہ رہو گے، کبھی موت کا شکار نہیں ہو گے۔ اور یہ بھی تمھارے لیے ہے کہ جوان رہو گے، کبھی بوڑھے نہ ہو گے۔ اور یہ بھی تمھارے لیے ہے کہ ہمیشہ ناز و نعم میں رہو گے، کبھی زحمت نہ دیکھو گے“۔ یہی اللہ عزوجل کا فرمان (واضح کرتا) ہے: ﴿وَنُودُوا أَنْ تِلْكُمُ الْجَنَّةُ أُورِثْتُمُوهَا بِمَا كُنْتُمْ تَعْمَلُونَ﴾ (الأعراف: 43) ”اور انھیں ندا دے کر کہا جائے گا کہ یہی تمھاری جنت ہے جس کے تم ان اعمال کی وجہ سے جو تم کرتے رہے وارث بنا دیے گئے ہو“۔ [صحيح مسلم/كتاب الجنة وصفة نعيمها وأهلها/حدیث: 7157]
حضرت ابو سعید اور حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"ایک پکارنے والا (جنتیوں کو مخاطب کر کے) پکارے گا، تمھارا حق ہے کہ ہمیشہ تندرست رہو، اس لیے تم کبھی بیمار نہیں پڑو گے اور تمھارے لیے زندگی اور حیات ہی ہے اس لیے اب تمھیں کبھی موت نہیں آئے گی اور تمھارے لیے جوانی اور شباب ہی ہے۔چنانچہ تم کبھی بوڑھے نہیں ہو گے اور تمھارے لیے سکھ اور چین ہی ہے، سوکبھی تمھیں تنگی اور تکلیف نہ ہو گی۔" کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہےانھیں آوازدی جائے گی یہ وہ جنت ہے جس کے وارث تمھیں تمھارے عملوں کے سبب بنایا گیا ہے۔ [صحيح مسلم/كتاب الجنة وصفة نعيمها وأهلها/حدیث: 7157]
ترقیم فوادعبدالباقی: 2837
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
9. باب فِي صِفَةِ خِيَامِ الْجَنَّةِ وَمَا لِلْمُؤْمِنِينَ فِيهَا مِنَ الأَهْلِينَ:
باب: جنتیوں کی بیویوں اور ان کے خیموں کی شان کا بیان۔
ترقیم عبدالباقی: 2838 ترقیم شاملہ: -- 7158
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ ، عَنْ أَبِي قُدَامَةَ وَهُوَ الْحَارِثُ بْنُ عُبَيْدٍ عَنْ أَبِي عِمْرَانَ الْجَوْنِيِّ ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قَيْسٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِنَّ لِلْمُؤْمِنِ فِي الْجَنَّةِ لَخَيْمَةً مِنْ لُؤْلُؤَةٍ، وَاحِدَةٍ مُجَوَّفَةٍ طُولُهَا سِتُّونَ مِيلًا لِلْمُؤْمِنِ فِيهَا أَهْلُونَ يَطُوفُ عَلَيْهِمُ الْمُؤْمِنُ، فَلَا يَرَى بَعْضُهُمْ بَعْضًا ".
ابوقدامہ حارث بن عبید نے ابوعمران جونی سے، انہوں نے ابوبکر بن عبداللہ بن قیس سے، انہوں نے اپنے والد (ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ) سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مومن کے لیے جنت میں ایک خیمہ ہو گا، جو ایک پولے چمکتے سفید موتی کا بنا ہوا ہو گا۔ اس کی لمبائی ستر میل ہو گی۔ اس (خیمے) میں مومن کے بہت سے گھر والے ہوں گے۔ وہ (باری باری) ان کے ہاں چکر لگائے گا، (لیکن) وہ (اس قدر فاصلے پر ہوں گے کہ) ایک دوسرے کو نہیں دیکھتے ہوں گے (کسی کا بھی دل پریشانی یا حسد کا شکار نہ ہو گا)“۔ [صحيح مسلم/كتاب الجنة وصفة نعيمها وأهلها/حدیث: 7158]
حضرت عبداللہ بن قیس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"مؤمن کے لیےجنت میں ایک خیمہ ہو گا جو ایک خولدار موتی کا ہوگا جس کا طول ساٹھ میل ہو گا، اس میں ان کے اہل ہوں گےمومن ان کے پاس چکر لگائیں گے اور وہ ایک دوسرے کو دیکھ نہیں سکیں گے۔" [صحيح مسلم/كتاب الجنة وصفة نعيمها وأهلها/حدیث: 7158]
ترقیم فوادعبدالباقی: 2838
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 2838 ترقیم شاملہ: -- 7159
وحَدَّثَنِي أَبُو غَسَّانَ الْمِسْمَعِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ الصَّمَدِ ، حَدَّثَنَا أَبُو عِمْرَانَ الْجَوْنِيُّ ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قَيْسٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " فِي الْجَنَّةِ خَيْمَةٌ مِنْ لُؤْلُؤَةٍ، مُجَوَّفَةٍ عَرْضُهَا سِتُّونَ مِيلًا فِي كُلِّ زَاوِيَةٍ مِنْهَا أَهْلٌ مَا يَرَوْنَ الْآخَرِينَ يَطُوفُ عَلَيْهِمُ الْمُؤْمِنُ ".
ابوعبدالصمد نے کہا: ہمیں ابوعمران جونی نے ابوبکر بن عبداللہ بن قیس سے اور انہوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جنت میں تھوتھے چمکدار سفید موتی کا خیمہ ہو گا۔ اس کی چوڑائی ساٹھ میل ہو گی۔ اس کے ہر کونے میں گھر والے ہوں گے، وہ ایک دوسرے کو نہیں دیکھتے ہوں گے۔ مومن ان کے ہاں چکر لگایا کرے گا“۔ [صحيح مسلم/كتاب الجنة وصفة نعيمها وأهلها/حدیث: 7159]
حضرت عبداللہ بن قیس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جنت میں مومن کا خولدار موتی کا ایک خیمہ ہو گا جس کا عرض ساٹھ میل ہو گا ہر کونے میں اس کے اہل ہوں گے، جو دوسروں کو دیکھ نہیں سکیں گے، مومن ان کا چکر لگائے گا۔" [صحيح مسلم/كتاب الجنة وصفة نعيمها وأهلها/حدیث: 7159]
ترقیم فوادعبدالباقی: 2838
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

