الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: جہاد کا بیان
The Book of Jihad (Fighting For Allah’S Cause)
1. بَابُ فَضْلُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ:
1. باب: جہاد کی فضیلت اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حالات کے بیان میں۔
(1) Chapter. The superiority of Jihad.
حدیث نمبر: 2784
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا خالد، حدثنا حبيب بن ابي عمرة، عن عائشة بنت طلحة، عن عائشة رضي الله عنها انها قالت:" يا رسول اللهترى الجهاد افضل العمل افلا نجاهد، قال: لكن افضل الجهاد حج مبرور".(مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ، حَدَّثَنَا حَبِيبُ بْنُ أَبِي عَمْرَةَ، عَنْ عَائِشَةَ بِنْتِ طَلْحَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهَا قَالَتْ:" يَا رَسُولَ اللَّهِتُرَى الْجِهَادَ أَفْضَلَ الْعَمَلِ أَفَلَا نُجَاهِدُ، قَالَ: لَكِنَّ أَفْضَلَ الْجِهَادِ حَجٌّ مَبْرُورٌ".
ہم سے مسدد نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے خالد بن عبداللہ نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے حبیب بن ابی عمرہ نے بیان کیا عائشہ بنت طلحہ سے اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا (ام المؤمنین) نے کہ انہوں پوچھا یا رسول اللہ! ہم سمجھتے ہیں کہ جہاد افضل اعمال میں سے ہے پھر ہم (عورتیں) بھی کیوں نہ جہاد کریں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لیکن سب سے افضل جہاد مقبول حج ہے جس میں گناہ نہ ہوں۔

Narrated `Aisha: (That she said), "O Allah's Apostle! We consider Jihad as the best deed. Should we not fight in Allah's Cause?" He said, "The best Jihad (for women) is Hajj-Mabrur (i.e. Hajj which is done according to the Prophet's tradition and is accepted by Allah).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 52, Number 43


   صحيح البخاري2784عائشة بنت عبد اللهالجهاد أفضل العمل أفضل الجهاد حج مبرور

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 2784  
2784. حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے پوچھا: اللہ کے رسول ﷺ!ہمارے خیال کے مطابق جہاد تمام اعمال سے افضل ہے تو کیا ہم عورتیں جہاد نہ کریں؟آپ نےفرمایا: لیکن (تمہارے لیے) سب سے افضل جہاد حج مقبول ہے (جس میں گناہ نہ ہو)۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2784]
حدیث حاشیہ:
یہ حدیث پہلے گزر چکی ہے‘ باب کا مطلب اس حدیث سے یوں نکلا کہ حضرت عائشہ ؓ نے جہاد کو سب سے افضل کہا اور آنحضرت ﷺ نے اس پر انکار نہیں فرمایا۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 2784   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:2784  
2784. حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے پوچھا: اللہ کے رسول ﷺ!ہمارے خیال کے مطابق جہاد تمام اعمال سے افضل ہے تو کیا ہم عورتیں جہاد نہ کریں؟آپ نےفرمایا: لیکن (تمہارے لیے) سب سے افضل جہاد حج مقبول ہے (جس میں گناہ نہ ہو)۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:2784]
حدیث حاشیہ:

اس حدیث کے مطابق حضرت عائشہ ؓ نے جہاد کو تمام اعمال سے افضل عمل قراردیا اور رسول اللہ ﷺ نے اس پر کوئی انکار نہیں کیا۔

رسول اللہ ﷺ نے ایک عورت سے فرمایا جس کا خاوند جہاد میں شریک ہوا تھا:
کیا تجھ میں طاقت ہے کہ تو آرام کیے بغیر متواتر قیام کرتی رہے اور کوئی روزہ چھوڑے بغیر مسلسل روزے رکھتی رہے، نیز غفلت کا شکار ہوئے بغیر ہمیشہ ذکر کرتی رہے حتی کہ تیرا خاوند واپس آجائے؟ اس نے عرض کی:
اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم!میں اس قدر طاقت نہیں رکھتی۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے!اگر تجھ میں اتنی طاقت ہوتو پھر بھی تو اپنے خاوند کے جہادی اجر کے دسویں حصے کو نہیں پہنچ سکتی۔
(المستدرك الحاکم: 73/2)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 2784   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.