الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: کھانوں کے متعلق احکام و مسائل
Chapters on Food
4. بَابُ : النَّهْيِ أَنْ يُعَابَ الطَّعَامُ
4. باب: کھانے میں عیب نکالنا منع ہے۔
حدیث نمبر: 3259
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(موقوف) حدثنا محمد بن بشار ، حدثنا عبد الرحمن ، حدثنا سفيان ، عن الاعمش ، عن ابي حازم ، عن ابي هريرة ، قال:" ما عاب رسول الله صلى الله عليه وسلم طعاما قط إن رضيه اكله، وإلا تركه".
(موقوف) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ:" مَا عَابَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَعَامًا قَطُّ إِنْ رَضِيَهُ أَكَلَهُ، وَإِلَّا تَرَكَهُ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی کسی کھانے میں عیب نہیں لگایا، اگر آپ کو کھانا اچھا لگتا تو اسے کھا لیتے ورنہ چھوڑ دیتے۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/المناقب 23 (3564)، الأطعمة 21 (5409)، صحیح مسلم/الأشربة 35 (2064)، سنن ابی داود/الأطعمة 14 (3763)، سنن الترمذی/البروالصلة 84 (2031)، (تحفة الأشراف: 13403)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/474، 479، 481) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3259  
´کھانے میں عیب نکالنا منع ہے۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی کسی کھانے میں عیب نہیں لگایا، اگر آپ کو کھانا اچھا لگتا تو اسے کھا لیتے ورنہ چھوڑ دیتے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأطعمة/حدیث: 3259]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
اگر پکانے والے سے کھانا پکانے میں کوئی کمی رہ جائے تو برداشت کرنی چاہیے۔
معمولی بات پر آپے سے باہر ہو جانا اخلاق کے منافی ہے۔

(2)
بعض اوقات کوئی انسان کو پسند نہیں ہوتا تب طبیعت پر جبر کرکے کھانا ضروری نہیں اور نہ پیش کرنے والے ہی پر ناراض ہونا چاہیے کہ یہ کھانا کیوں پکایا گیا۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3259   
حدیث نمبر: 3259M
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(موقوف) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة , حدثنا ابو معاوية ، عن الاعمش ، عن ابي يحيى ، عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم , مثله , قال ابو بكر: نخالف فيه، يقولون: عن ابي حازم.
(موقوف) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي يَحْيَى ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , مِثْلَهُ , قَالَ أَبُو بَكْرٍ: نُخَالِفُ فِيهِ، يَقُولُونَ: عَنْ أَبِي حَازِمٍ.
اس سند سے بھی ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اسی کے مثل مرفوعاً مروی ہے۔ ابوبکر بن ابی شیبہ کہتے ہیں کہ ہم اس سلسلے میں لوگوں کی مخالفت کرتے ہیں، لوگ «‏‏‏‏(الأعمش عن أبي حازم (عن أبي هريرة)» ‏‏‏‏ کہتے ہیں (اس کے بجائے میں «الأعمش عن أبي يحيى عن أبي هريرة» روایت کرتا ہوں)۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الأشربة 35 (2064)، (تحفة الأشراف: 15465)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.