الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں
The Book of Al-Ahkam (Judgements)
34. بَابُ الأَلَدِّ الْخَصِمِ:
34. باب: الدالخصم کا بیان۔
(34) Chapter. The one who is the most contentious of enemies; and that is, the most quarrelsome person of the opponents.
حدیث نمبر: Q7188
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
وهو الدائم في الخصومة. {لدا} عوجا.وَهْوَ الدَّائِمُ فِي الْخُصُومَةِ. {لُدًّا} عُوجًا.
‏‏‏‏ یعنی اس شخص کا بیان جو ہمیشہ لوگوں سے لڑتا جھگڑتا رہے «لدا‏» یعنی ٹیڑھی۔

حدیث نمبر: 7188
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا يحيى بن سعيد، عن ابن جريج، سمعت ابن ابي مليكة، يحدث، عن عائشة رضي الله عنها، قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ابغض الرجال إلى الله الالد الخصم".(مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي مُلَيْكَةَ، يُحَدِّثُ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَبْغَضُ الرِّجَالِ إِلَى اللَّهِ الْأَلَدُّ الْخَصِمُ".
ہم سے مسدد نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے یحییٰ بن سعید نے بیان کیا، ان سے ابن جریج نے بیان کیا، انہوں نے ابن ابی ملیکہ سے سنا، وہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے بیان کرتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ کے نزدیک سب سے مبغوض وہ شخص ہے جو سخت جھگڑالو ہو۔

Narrated `Aisha: Allah's Apostle said, "The most hated person in the sight of Allah, is the most quarrelsome person."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 9, Book 89, Number 298


   صحيح البخاري7188عائشة بنت عبد اللهأبغض الرجال إلى الله الألد الخصم
   صحيح البخاري2457عائشة بنت عبد اللهأبغض الرجال إلى الله الألد الخصم
   صحيح مسلم6780عائشة بنت عبد اللهأبغض الرجال إلى الله الألد الخصم
   جامع الترمذي2976عائشة بنت عبد اللهأبغض الرجال إلى الله الألد الخصم
   سنن النسائى الصغرى5425عائشة بنت عبد اللهأبغض الرجال إلى الله الألد الخصم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2976  
´سورۃ البقرہ سے بعض آیات کی تفسیر۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کے نزدیک سب سے زیادہ قابل نفرت وہ شخص ہے جو سب سے زیادہ جھگڑالو ہو ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب تفسير القرآن/حدیث: 2976]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
یہ اشارہ ہے ارشاد باری:
﴿وَمِنَ النَّاسِ مَن يُعْجِبُكَ قَوْلُهُ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَيُشْهِدُ اللّهَ عَلَى مَا فِي قَلْبِهِ وَهُوَ أَلَدُّ الْخِصَامِ﴾ (البقرۃ: 204) کی طرف۔
یعنی لوگوں میں سے بعض آدمی ایسے بھی ہوتے ہیں کہ دنیاوی زندگی میں ان کی بات آپ کو اچھی لگے گی جب کہ اللہ تعالیٰ کو وہ جو اُس کے دل میں ہے گواہ بنا رہا ہوتا ہے،
حقیقت میں وہ سخت جھگڑالو ہوتا ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2976   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7188  
7188. سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اللہ کے ہاں سب سے زیادہ پسندیدہ شخص وہ ہے جو سخت جھگڑالو ہو۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7188]
حدیث حاشیہ:

لڑنا،جھگڑنا، بات بات پر پھڈا ڈالنا اور سینگ پھنسانا کچھ لوگوں کی عادت ہوتی ہے۔
حکومتی معاملات کے لیے ایسا رویہ انتہائی مہلک اور نقصان دہ ہوتا ہے کیونکہ اس سے اجتماعیت کو خطرہ لاحق ہوجاتا ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس قسم کے لڑائی جھگڑے کو ترک کر دینے کی بہت فضیلت بیان کی ہے۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
میں ایسے شخص کے لیے جنت میں بہترین مکان کا ضامن ہوں جو حق پر ہوتے ہوئے لڑائی جھگڑا چھوڑ دیتا ہے۔
(سنن أبي داؤد، الأدب، حدیث: 4800)

بہرحال اللہ تعالیٰ کے نزدیک وہ انسان انتہائی ناپسندیدہ ہے جو ہمیشہ جھگڑتا رہے اوربغض وعناد رکھتے ہوئے حق کوقبول نہ کرے۔
یہ معنی کافر اور مسلمان دونوں کو شامل ہیں۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 7188   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.