الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں
The Book of Tauhid (Islamic Monotheism)
31. بَابٌ في الْمَشِيئَةِ وَالإِرَادَةِ:
31. باب: مشیت اور ارادہ کا بیان۔
(31) Chapter. (Allah’s) Wish and Will.
حدیث نمبر: 7473
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا إسحاق بن ابي عيسى، اخبرنا يزيد بن هارون، اخبرنا شعبة، عن قتادة، عن انس بن مالك رضي الله عنه، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" المدينة ياتيها الدجال، فيجد الملائكة يحرسونها فلا يقربها الدجال، ولا الطاعون إن شاء الله".(مرفوع) حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ أَبِي عِيسَى، أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" الْمَدِينَةُ يَأْتِيهَا الدَّجَّالُ، فَيَجِدُ الْمَلَائِكَةَ يَحْرُسُونَهَا فَلَا يَقْرَبُهَا الدَّجَّالُ، وَلَا الطَّاعُونُ إِنْ شَاءَ اللَّهُ".
ہم سے اسحاق بن ابی عیسیٰ نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم کو یزید بن ہارون نے خبر دی، انہیں شعبہ نے خبر دی، انہیں قتادہ نے اور انہیں انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا دجال مدینہ تک آئے گا لیکن دیکھے گا کہ فرشتہ اس کی حفاظت کر رہے ہیں پس نہ تو دجال اس سے قریب ہو سکے گا اور نہ طاعون، اگر اللہ نے چاہا۔

Narrated Anas bin Malik: Allah's Apostle said, "Ad-Dajjal will come to Medina and find the angels guarding it. If Allah will, neither Ad-Dajjal nor plague will be able to come near it."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 9, Book 93, Number 565


   صحيح البخاري7473أنس بن مالكالمدينة يأتيها الدجال فيجد الملائكة يحرسونها فلا يقربها الدجال الطاعون
   صحيح البخاري7134أنس بن مالكالمدينة يأتيها الدجال فيجد الملائكة يحرسونها فلا يقربها الدجال الطاعون
   صحيح البخاري1881أنس بن مالكليس من بلد إلا سيطؤه الدجال إلا مكة والمدينة ليس له من نقابها نقب إلا عليه الملائكة صافين يحرسونها ثم ترجف المدينة بأهلها ثلاث رجفات فيخرج الله كل كافر ومنافق
   صحيح مسلم7390أنس بن مالكليس من بلد إلا سيطؤه الدجال إلا مكة والمدينة وليس نقب من أنقابها إلا عليه الملائكة صافين تحرسها فينزل بالسبخة فترجف المدينة ثلاث رجفات يخرج إليه منها كل كافر ومنافق
   جامع الترمذي2242أنس بن مالكيأتي الدجال المدينة فيجد الملائكة يحرسونها فلا يدخلها الطاعون الدجال

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 7473  
7473. سیدنا انس بن مالک ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: دجال، مدینہ طیبہ کا رخ کرے گا تو فرشتوں کو اس کی حفاظت کرتے ہوئے پائے گا اس لیے اگر اللہ نے چاہا تو دجال اس کے قریب نہیں ہوسکے گا اور نہ مرض طاعون ہی اس کا رخ کرے گا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7473]
حدیث حاشیہ:
اس میں بھی لفظ ان شاء اللہ کےساتھ مشیت الہی کا ذکر ہے۔
یہی باب سے مطابقت ہے اور یہ حقیقت ہے کہ ہرچیز اللہ کی مشیت پرموقوف ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 7473   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7473  
7473. سیدنا انس بن مالک ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: دجال، مدینہ طیبہ کا رخ کرے گا تو فرشتوں کو اس کی حفاظت کرتے ہوئے پائے گا اس لیے اگر اللہ نے چاہا تو دجال اس کے قریب نہیں ہوسکے گا اور نہ مرض طاعون ہی اس کا رخ کرے گا۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7473]
حدیث حاشیہ:

صحیح بخاری کی ایک روایت میں وضاحت ہے۔
"مکے اور مدینے میں دجال داخل نہیں ہو سکے گا وہاں فرشتے ان کی حفاظت کے لیے پہردیں گے۔
" (صحیح البخاري، فضائل المدینة، حدیث: 1881)
معلوم ہوتا ہے کہ اس وقت مسلمان حکمران کفر اور اہل کفر کا مقابلہ کرنے کی ہمت نہیں رکھیں گے۔
اس لیے اللہ تعالیٰ حرمین شریفین کی حفاظت کے لیے فرشتے مقرر کرے گا۔

امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اس حدیث سے مشیت الٰہی کو ثابت کیا ہے کہ اگر اللہ تعالیٰ نے چاہا تو دجال اور طاعون دونوں مدینہ طیبہ میں داخل نہیں ہو سکیں گے۔
بعض روایات میں مکہ مکرمہ کا بھی ذکر ہے کہ وہاں بھی طاعون کی بیماری نہیں آسکے گی۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے اللہ تعالیٰ کی مشیت سے معلق کیا ہے کہ حرمین شریفین کی دجال اور طاعون سے حفاظت اللہ تعالیٰ کی مشیت پر موقوف ہے جو اس حدیث سے واضح طور پر معلوم ہوتا ہے۔
واللہ أعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 7473   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.