الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب کی فضیلت
The Virtues and Merits of The Companions of The Prophet
5. بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَوْ كُنْتُ مُتَّخِذًا خَلِيلاً»:
5. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمانا کہ اگر میں کسی کو جانی دوست بناتا تو ابوبکر کو بناتا۔
(5) Chapter. The saying of the Prophet: “If I were to take a Khalil...".
حدیث نمبر: 3675
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثني محمد بن بشار، حدثنا يحيى، عن سعيد، عن قتادة، ان انس بن مالك رضي الله عنه حدثهم، ان النبي صلى الله عليه وسلم صعد احدا وابو بكر , وعمر , وعثمان فرجف بهم، فقال:" اثبت احد فإنما عليك نبي وصديق وشهيدان".(مرفوع) حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ قَتَادَةَ، أَنَّ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ حَدَّثَهُمْ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَعِدَ أُحُدًا وَأَبُو بَكْرٍ , وَعُمَرُ , وَعُثْمَانُ فَرَجَفَ بِهِمْ، فَقَالَ:" اثْبُتْ أُحُدُ فَإِنَّمَا عَلَيْكَ نَبِيٌّ وَصِدِّيقٌ وَشَهِيدَانِ".
مجھ سے محمد بن بشار نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے یحییٰ بن سعید قطان نے بیان کیا، ان سے سعید نے، ان سے قتادہ نے اور ان سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ، ابوبکر، عمر اور عثمان رضی اللہ عنہم کو ساتھ لے کر احد پہاڑ پر چڑھے تو احد کانپ اٹھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا احد! قرار پکڑ کہ تجھ پر ایک نبی، ایک صدیق اور دو شہید ہیں۔

Narrated Anas bin Malik: The Prophet once climbed the mountain of Uhud with Abu Bakr, `Umar and `Uthman. The mountain shook with them. The Prophet said (to the mountain), "Be firm, O Uhud! For on you there are no more than a Prophet, a Siddiq and two martyrs.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 57, Number 24


   صحيح البخاري3675أنس بن مالكاثبت أحد فإنما عليك نبي وصديق وشهيدان
   صحيح البخاري3697أنس بن مالكاسكن أحد أظنه ضربه برجله فليس عليك إلا نبي وصديق وشهيدان
   صحيح البخاري3686أنس بن مالكاثبت أحد فما عليك إلا نبي أو صديق أو شهيدان
   جامع الترمذي3697أنس بن مالكاثبت أحد فإنما عليك نبي وصديق وشهيدان
   سنن أبي داود4651أنس بن مالكاثبت أحد نبي وصديق وشهيدان
   المعجم الصغير للطبراني831أنس بن مالك عشرة من قريش فى الجنة : أبو بكر فى الجنة ، وعمر فى الجنة ، وعثمان فى الجنة ، وعلي فى الجنة ، وطلحة فى الجنة ، والزبير فى الجنة ، وسعد فى الجنة ، وسعيد بن زيد فى الجنة ، وعبد الرحمن بن عوف فى الجنة ، وأبو عبيدة بن الجراح فى الجنة ، رضي الله عنهم أجمعين

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3697  
´عثمان بن عفان رضی الله عنہ کے مناقب کا بیان`
انس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم احد پہاڑ پر چڑھے اور ابوبکر، عمر اور عثمان رضی الله عنہم بھی تو وہ ان کے ساتھ ہل اٹھا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ٹھہرا رہ اے احد! تیرے اوپر ایک نبی ایک صدیق اور دو شہید ہیں ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب المناقب/حدیث: 3697]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
دو شہید سے مراد: عمروعثمان رضی اللہ عنہما ہیں جن دونوں کی شہادت کی گواہی بزبان رسالت مآب ہو ان کی مقبول بارگاہ الٰہی ہو نے کا منکر اپنے ایمان کی خیر منائے۔
وہ مومن کہاں مسلمان بھی نہ رہا۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3697   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3675  
3675. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ ایک مرتبہ احد پہاڑ پر چڑھے۔ آپ کے ساتھ حضرت ابو بکر ؓ، حضرت عمر ؓ اور حضرت عثمان ؓ تھے۔ اتنے میں پہاڑ لرز نے اور کانپنے لگا تو آپ نے فرمایا: اے اُحد!ٹھہر جا کیونکہ تجھ پر اس وقت ایک نبی ﷺ، ایک صدیق اور دو شہید ہیں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3675]
حدیث حاشیہ:
آنحضرت ﷺ کی یہ معجزانہ پیش گوئی تھی جو اپنے وقت پر پوری ہوئی اور حضرت عمر اور حضرت عثمان ؓ ہر دونے جام شہادت نوش فرمایا۔
مقصود اس سے حضرت ابوبکر ؓ کی فضیلت بیان کرنا ہے، احد پہاڑ کا کانپ اٹھنا برحق ہے جو رسول کریم ﷺ کے ایک معجزہ کے طورپر ظہور میں آیا۔
اس سے یہ بھی ظاہر ہے کہ قدرت کی ہرہر مخلوق اپنی حد کے اندر شعور زندگی رکھتی ہے، سچ ہے:
( ﴿وَإِن مِّن شَيْءٍ إِلَّا يُسَبِّحُ بِحَمْدِهِ﴾ (بني إسرائیل: 44: 17)
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 3675   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3675  
3675. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ ایک مرتبہ احد پہاڑ پر چڑھے۔ آپ کے ساتھ حضرت ابو بکر ؓ، حضرت عمر ؓ اور حضرت عثمان ؓ تھے۔ اتنے میں پہاڑ لرز نے اور کانپنے لگا تو آپ نے فرمایا: اے اُحد!ٹھہر جا کیونکہ تجھ پر اس وقت ایک نبی ﷺ، ایک صدیق اور دو شہید ہیں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3675]
حدیث حاشیہ:

ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے احد پہاڑ پر اپنا پاؤں مارا اور مذکورہ بالا ارشاد فرمایا۔
(صحیح البخاري، فضائل أصحاب النبي صلی اللہ علیه وسلم، حدیث: 3686)

رسول اللہ ﷺ کا یہ ایک معجزہ اور پیش گوئی تھی جو اپنے وقت پر حرف بحرف پوری ہوئی،چنانچہ حضرت عمر ؓ اور حضرت عثمان ؓ ہردو نے جام شہادت نوش کیا اور حضرت ابوبکر ؓ کو مقام صدیقیت نصیب ہوا۔

اس حدیث سے حضرت ابوبکر کی فضیلت بیان کرنا مقصود ہے،نیز اُحد پہاڑ کا کانپ اٹھنا بھی بھی برحق ہے جورسول اللہ ﷺ کے ایک معجزے کے طورپر ظہور میں آیا۔

اس سے یہ بھی ظاہر ہے کہ اللہ تعالیٰ کی پیدا کردہ تمام چیزیں اپنی اپنی حدود میں شعورزندگی سے بہرہ ور ہیں جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
ہرچیز اللہ تعالیٰ کی تسبیح کرتی ہے لیکن تم اس کی تسبیح نہیں سمجھتے۔
(بني إسرائیل: 44: 17)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3675   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.