(مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا يحيى، عن يزيد بن ابي عبيد، حدثنا سلمة بن الاكوع، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال لرجل من اسلم:" اذن في قومك، او في الناس يوم عاشوراء ان من اكل فليتم بقية يومه، ومن لم يكن اكل فليصم".(مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي عُبَيْدٍ، حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ الْأَكْوَعِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ لِرَجُلٍ مِنْ أَسْلَمَ:" أَذِّنْ فِي قَوْمِكَ، أَوْ فِي النَّاسِ يَوْمَ عَاشُورَاءَ أَنَّ مَنْ أَكَلَ فَلْيُتِمَّ بَقِيَّةَ يَوْمِهِ، وَمَنْ لَمْ يَكُنْ أَكَلَ فَلْيَصُمْ".
ہم سے مسدد نے بیان کیا، کہا ہم سے یحییٰ قطان نے بیان کیا، ان سے یزید بن ابی عبید نے، ان سے سلمہ بن الاکوع رضی اللہ عنہ نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبیلہ اسلم کے ایک صاحب ہند بن اسماء سے فرمایا کہ اپنی قوم میں یا لوگوں میں اعلان کر دو عاشورہ کے دن کہ جس نے کھا لیا ہو وہ اپنا بقیہ دن (بے کھائے) پورا کرے اور اس نے نہ کھایا ہو وہ روزہ رکھے۔
Narrated Salama bin Al-Akwa`: Allah's Apostle said to a man from the tribe of Al-Aslam, "Proclaim among your people (or the people) on the day of 'Ashura' (tenth of Muharram), 'Whosoever has eaten anything should fast for the rest of the day; and whoever has not eaten anything, should complete his fast.' "
USC-MSA web (English) Reference: Volume 9, Book 91, Number 370
مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 7265
7265. سیدنا سلیمہ بن اکوع ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے قبیلہ اسلم کے ایک شخص سے فرمایا: عاشوراء کے دن اپنی قوم یا لوگوں میں یہ اعلان کردے جس نے کچھ کھا پی لیا ہے وہ باقی دن پورا کرے(کچھ نہ کھائے) اور جس نے صبح سے کچھ نہیں کھایا وہ روزہ رکھ لے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7265]
حدیث حاشیہ: ترجمہ: باب اس سے نکلا کہ آپ نے ایک ہی شخص کو اپنی طرف سے ایلچی مقرر کردیا۔
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 7265
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7265
7265. سیدنا سلیمہ بن اکوع ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے قبیلہ اسلم کے ایک شخص سے فرمایا: عاشوراء کے دن اپنی قوم یا لوگوں میں یہ اعلان کردے جس نے کچھ کھا پی لیا ہے وہ باقی دن پورا کرے(کچھ نہ کھائے) اور جس نے صبح سے کچھ نہیں کھایا وہ روزہ رکھ لے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7265]
حدیث حاشیہ: اس قاصد کا نام ہند بن اسماء بن حارثہ تھا۔ (فتح الباري: 298/13) اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عاشوراء کے متعلق اعلان کرنے کے لیے بھیجا۔ وہ اکیلا شخص تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے روانہ فرمایا: قوم اور لوگوں نے اس کے اعلان کو قابل اعتبار سمجھتے ہوئے اس پر عمل کیا خبر واحد میں بھی یہی حکم ہے کہ وہ قابل حجت اور یقینی علم کا فائدہ دیتی ہے امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اس حدیث سے خبر واحد کی حجیت ثابت کی ہے جو روز روشن کی طرح واضح اور عیاں ہے۔
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 7265