ہمام بن منبہ نے کہا: یہ احادیث ہیں جو ہمیں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیں، پھر انھوں نے کچھ احادیث ذکر کیں، ان میں سے ایک یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " (پہلے) انبیاء علیہ السلام میں سے ایک نبی ایک درخت نیچے فروکش ہو ئے انھیں ایک چیونٹی نے کا ٹ لیا، انھوں نے ان کی پوری آبادی کے بارے میں حکم دیا، اسے نیچے سے (کھودکر) نکا ل لیا گیا، پھر اس کے بارے میں حکم دیا تو اس (پوریآبادی) کو آگ سے جلا دیا گیا۔ تو اللہ تعا لیٰ نے ان کی طرف وحی کی، (اس ایک ہی کو کیوں (سزا) نہ (دی؟) "
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ کی ہمام بن منبہ کو سنائی ہوئی حدیثوں میں سے ایک یہ ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”انبیاء میں سے ایک نبی نے ایک درخت کے نیچے پڑاؤ کیا تو اسے ایک چیونٹی نے کاٹ لیا تو انہوں نے اپنے سامان کو اس کے نیچے سے نکالنے کا حکم دیا اور اس کے بارے میں حکم دیا تو اسے آگ میں جلا دیا گیا، سو اللہ نے اس کی طرف وحی کی، ایک ہی چیونٹی کو کیوں قتل نہ کروایا۔“