الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے فضائل و مناقب
The Book of the Merits of the Companions
2. باب مِنْ فَضَائِلِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ:
2. باب: سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کی بزرگی کا بیان۔
حدیث نمبر: 6192
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا حرملة بن يحيي ، اخبرنا ابن وهب ، اخبرني يونس ، عن ابن شهاب ، ان سعيد بن المسيب اخبره، انه سمع ابا هريرة ، يقول: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " بينا انا نائم، رايتني على قليب عليها دلو، فنزعت منها ما شاء الله، ثم اخذها ابن ابي قحافة، فنزع بها ذنوبا او ذنوبين وفي نزعه، والله يغفر له ضعف ثم استحالت غربا، فاخذها ابن الخطاب، فلم ار عبقريا من الناس ينزع نزع عمر بن الخطاب، حتى ضرب الناس بعطن ".حَدَّثَنَا حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَي ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، أَنَّ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيِّبِ أَخْبَرَهُ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ، رَأَيْتُنِي عَلَى قَلِيبٍ عَلَيْهَا دَلْوٌ، فَنَزَعْتُ مِنْهَا مَا شَاءَ اللَّهُ، ثُمَّ أَخَذَهَا ابْنُ أَبِي قُحَافَةَ، فَنَزَعَ بِهَا ذَنُوبًا أَوْ ذَنُوبَيْنِ وَفِي نَزْعِهِ، وَاللَّهُ يَغْفِرُ لَهُ ضَعْفٌ ثُمَّ اسْتَحَالَتْ غَرْبًا، فَأَخَذَهَا ابْنُ الْخَطَّابِ، فَلَمْ أَرَ عَبْقَرِيًّا مِنَ النَّاسِ يَنْزِعُ نَزْعَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ، حَتَّى ضَرَبَ النَّاسُ بِعَطَنٍ ".
یو نس نے ابن شہاب سے روایت کی کہ سعید بن مسیب نے انھیں خبر دی، انھوں نے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا، کہتے تھے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ فر ما رہےتھے۔"میں سویا ہوا تھا کہ میں نے خود ایک کنویں پر دیکھا اس پر ایک ڈول تھا میں نے اس میں جتنا اللہ نے چا ہا پانی نکالا، پھر ابن ابی قحافہ نے اس سے ایک یا دوڈول نکالے، اللہ ان کی مغفرت کرے!ان کے پانی نکا لنے میں کچھ کمزوری تھی، پھر وہ ایک بڑا ڈول بن گیا تو عمر بن خطاب نے اسے پکڑ لیا، چنانچہ میں نے لوگوں میں کوئی ایسا عبقری (غیر معمولی صلاحیت کا مالک) نہیں دیکھا جو عمر بن خطاب کی طرح سے پانی نکا لے حتی کہ لو گ اونٹوں کو (سیراب کر کے گھاٹ سے سے باہر) آرام کرنے کی جگہ پر لے گئے۔"
حضرت ابوہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا،"میں سویا ہوا تھا کہ میں نے خودکوایک کنویں پر دیکھا اس پر ایک ڈول تھا میں نے اس میں جتنا اللہ نے چا ہا پانی نکالا،پھر ابن ابی قحافہ نے اس سے ایک یا دوڈول نکالے،اللہ ان کی مغفرت کرے!ان کے پانی نکا لنے میں کچھ کمزوری تھی،پھر وہ ایک بڑا ڈول بن گیا تو عمر بن خطاب نے اسے پکڑ لیا،چنانچہ میں نے لوگوں میں کو ئی ایسا عبقری (غیر معمولی صلاحیت کا مالک) نہیں دیکھا جو عمر بن خطاب کی طرح سے پانی نکا لے حتی کہ لو گ اونٹوں کو (سیراب کر کے گھاٹ سے سے باہر)آرام کرنے کی جگہ پر لے گئے۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2392

   صحيح البخاري3664عبد الرحمن بن صخررأيتني على قليب عليها دلو فنزعت منها ما شاء الله ثم أخذها ابن أبي قحافة فنزع بها ذنوبا أو ذنوبين وفي نزعه ضعف والله يغفر له ضعفه ثم استحالت غربا فأخذها ابن الخطاب فلم أر عبقريا من الناس ينزع نزع عمر حتى ضرب الناس بعطن
   صحيح البخاري7475عبد الرحمن بن صخررأيتني على قليب فنزعت ما شاء الله أن أنزع ثم أخذها ابن أبي قحافة فنزع ذنوبا أو ذنوبين وفي نزعه ضعف والله يغفر له ثم أخذها عمر فاستحالت غربا فلم أر عبقريا من الناس يفري فريه حتى ضرب الناس حوله بعطن
   صحيح البخاري7022عبد الرحمن بن صخررأيت أني على حوض أسقي الناس فأتاني أبو بكر فأخذ الدلو من يدي ليريحني فنزع ذنوبين وفي نزعه ضعف والله يغفر له فأتى ابن الخطاب فأخذ منه فلم يزل ينزع حتى تولى الناس والحوض يتفجر
   صحيح البخاري7021عبد الرحمن بن صخررأيتني على قليب وعليها دلو فنزعت منها ما شاء الله ثم أخذها ابن أبي قحافة فنزع منها ذنوبا أو ذنوبين وفي نزعه ضعف والله يغفر له ثم استحالت غربا فأخذها عمر بن الخطاب فلم أر عبقريا من الناس ينزع نزع عمر بن الخطاب حتى ضرب الناس بعطن
   صحيح مسلم6192عبد الرحمن بن صخررأيتني على قليب عليها دلو فنزعت منها ما شاء الله ثم أخذها ابن أبي قحافة فنزع بها ذنوبا أو ذنوبين وفي نزعه والله يغفر له ضعف ثم استحالت غربا فأخذها ابن الخطاب فلم أر عبقريا من الناس ينزع نزع عمر بن الخطاب حتى ضرب الناس بعطن
   صحيح مسلم6195عبد الرحمن بن صخرأريت أني أنزع على حوضي أسقي الناس فجاءني أبو بكر فأخذ الدلو من يدي ليروحني فنزع دلوين وفي نزعه ضعف والله يغفر له فجاء ابن الخطاب فأخذ منه فلم أر نزع رجل قط أقوى منه حتى تولى الناس والحوض ملآن يتفجر
   صحيفة همام بن منبه125عبد الرحمن بن صخررأيت أني أنزع على حوض أسقي الناس فأتاني أبو بكر فأخذ الدلو من يدي ليريحني فنزع دلوين وفي نزعه ضعف والله يغفر له قال فأتاني عمر بن الخطاب فأخذها منه فلم ينزع رجل نزعه حتى ولى الناس والحوض ينفجر

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6192  
1
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
(1)
قليب:
کچا کنواں۔
(2)
دلو:
ڈول۔
(3)
ذنوب:
بھرا ہوا ڈول۔
(4)
غرب:
بڑا ڈول۔
(5)
عبقري:
کر گزرنے والا،
غیر معمولی صلاحیت کا مالک،
یکتا و یگانہ۔
(6)
عطن:
پانی پلانے کے بعد اونٹ بٹھانے کی جگہ۔
فوائد ومسائل:
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اقتدار اور دور حکومت کو ایک کنویں سے تشبیہ دی ہے اور حکمران کو پانی پلانے والے سے جس سے معلوم ہوا،
حکمران کا کام لوگوں کے مفادات اور مصالح کا تحفظ اور ان کی ضروریات زندگی فراہم کرنا ہے،
تاکہ وہ امن و سکون کے ساتھ زندگی بسر کر سکیں،
حضرت ابوبکر کی خلافت کی مدت صرف دو سال اور چند ماہ تھی اور اس میں بھی کافی وقت فتنہ ارتداد کی سرکوبی میں لگ گیا،
اس طرح ابوبکر نے ہر قسم کی شورشوں کی سازشوں کا قلع قمع کر کے،
حضرت عمر کے لیے امن و سکون سے حکومت کرنے کا موقع پیدا کر دیا اور ان کے دور میں فتوحات کے سیل رواں کے لیے بنیاد فراہم کر دی،
اس لیے حضرت عمر کے دور میں اسلام کی خوب اشاعت ہوئی اور اسلامی سلطنت بہت وسعت اختیار کر گئی،
حضرت ابوبکر کے دور میں شورشوں اور سازشوں کو فرو کرنے پر وقت لگ گیا اور اسلامی فتوحات کا دائرہ وسیع نہ ہو سکا اور مسلمانوں کے معاملات پر حضرت عمر کے دور کی طرح توجہ نہ دی جا سکی،
اس کو ضعف سے تعبیر کیا گیا ہے،
لیکن اس میں ابوبکر کی کوئی کوتاہی کا دخل نہیں ہے اور والله يغفر له کا مقصد ان کی کوتاہی کی نشاندہی نہیں ہے،
بلکہ یہ تو مسلمانوں کا تکیہ کلام تھا،
جس کو کلام کا حسن خیال کیا جاتا تھا اور اس میں حضرت عمر کے دور کی وسعت کی طرف اشارہ بھی ہے،
کہ اس میں لوگوں کو خوب خوشحالی اور فراوانی میسر آئے گی اور مسلمانوں کے لیے آسائشیں اور سہولتیں پیدا ہوں گی اور آپ کی پیشن گوئی کے مطابق،
آپ کے بعد تھوڑے عرصہ کے لیے ابوبکر آپ کے خلیفہ بنے،
ان کے بعد ایک طویل عرصہ کے لیے حضرت عمر خلیفہ بنے اور انہوں نے اسلام اور مسلمانوں کی بھرپور خدمت کی اور ان کو خوب خوب فائدہ پہنچایا۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 6192   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.