الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
حدیث نمبر: 117
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
117 - حدثنا الحميدي، ثنا سفيان قال: ثنا الاعمش، عن مسلم بن صبيح قال: كنا مع مسروق في دار يسار بن نمير فراي مسروق في صفته تماثيل فقال: سمعت عبد الله بن مسعود يقول: سمعت رسول الله صلي الله عليه وسلم يقول: «إن اشد الناس عذابا يوم القيامة المصورون» 117 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا الْأَعْمَشُ، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ صُبَيْحٍ قَالَ: كُنَّا مَعَ مَسْرُوقٍ فِي دَارِ يَسَارِ بْنِ نُمَيْرٍ فَرَأَي مَسْرُوقٌ فِي صُفَّتِهِ تَمَاثِيلَ فَقَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَسْعُودٍ يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «إِنَّ أَشَدَّ النَّاسِ عَذَابًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ الْمُصَوِّرُونَ»
117- مسلم بن صبیح بیان کرتے ہیں: ہم لوگ یسار بن نمیر کے گھر میں مسروق کے ساتھ تھے۔ مسروق نے ان کے گھر میں تصویریں لگی ہوئی دیکھیں، تو یہ بات بیان کی، میں نے سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کو یہ بیان کرتے ہوئے سنا ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے: قیامت کے دن سب سے شید عذاب تصویر بنانے والوں کو ہوگا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري 5950، ومسلم 2109 وأبو يعلى الموصلي فى ”مسنده“:5107، 5209، 5212، وأحمد فى ”مسنده“، برقم: 3628»

   صحيح البخاري5947عبد الله بن عمرلعن النبي الواصلة والمستوصلة الواشمة والمستوشمة
   صحيح البخاري5937عبد الله بن عمرلعن الله الواصلة والمستوصلة الواشمة والمستوشمة
   صحيح البخاري5940عبد الله بن عمرلعن النبي الواصلة والمستوصلة الواشمة والمستوشمة
   صحيح مسلم5571عبد الله بن عمرلعن الواصلة والمستوصلة الواشمة والمستوشمة
   جامع الترمذي2783عبد الله بن عمرلعن الله الواصلة والمستوصلة الواشمة والمستوشمة
   جامع الترمذي1759عبد الله بن عمرلعن الله الواصلة والمستوصلة الواشمة والمستوشمة
   سنن أبي داود4168عبد الله بن عمرلعن رسول الله الواصلة والمستوصلة الواشمة والمستوشمة
   سنن النسائى الصغرى5254عبد الله بن عمرلعن رسول الله الواصلة والموتصلة الواشمة والموتشمة
   سنن النسائى الصغرى5098عبد الله بن عمرلعن رسول الله الواصلة والمستوصلة الواشمة والموتشمة
   سنن النسائى الصغرى5252عبد الله بن عمرلعن الواصلة
   سنن ابن ماجه1987عبد الله بن عمرلعن الواصلة والمستوصلة الواشمة والمستوشمة
   بلوغ المرام876عبد الله بن عمرلعن الواصلة،‏‏‏‏ والمستوصلة،‏‏‏‏ والواشمة،‏‏‏‏ والمستوشمة
   مسندالحميدي117عبد الله بن عمرإن أشد الناس عذابا يوم القيامة المصورون

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:117  
117- مسلم بن صبیح بیان کرتے ہیں: ہم لوگ یسار بن نمیر کے گھر میں مسروق کے ساتھ تھے۔ مسروق نے ان کے گھر میں تصویریں لگی ہوئی دیکھیں، تو یہ بات بیان کی، میں نے سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کو یہ بیان کرتے ہوئے سنا ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے: قیامت کے دن سب سے شید عذاب تصویر بنانے والوں کو ہوگا۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:117]
فائدہ:
اس حدیث میں تصاویر کی مذمت بیان کی گئی ہے۔ اس سے ہر صورت بچنا چاہیے اور یہ تقویٰ میں سے ہے۔ افسوس کہ تصویر بنانا اور بنوانا لوگوں نے اس کو اپنی زندگی کا حصہ بنا رکھا ہے۔ صرف اس کی اتنی گنجائش ہے کہ جہاں اس کے بغیر کوئی چارہ نہ ہو، مثلاً شناختی کارڈ اور پاسپورٹ وغیرہ کے لیے۔
تصویر سے مراد ہر طرح کی تصویر ہے، خواہ وہ کیمرے سے ہو یا ہاتھ سے بنی ہوئی ہو، مـا يـطـلـق عليه اسم الـتـصـويـر فـهـو تصویر جس چیز پر تصویر کا اطلاق کیا جا تا ہے، پس وہ تصویر ہے۔ کسی حرام چیز کومختلف حیلوں کے ذریعے جائز قرار دینا جائز نہیں ہے، اس کو واجب قرار دینا کہاں کی عقلمندی ہے۔ اس موقع پر بطور نصیحت مختلف مسالک کے علمائے کرام کی عبارتیں پیش کرنا چاہتا ہوں تا کہ تصویر کے متعلق صحیح نقطۂ نظر واضح ہو سکے۔
اس سلسلے میں جو مؤقف ہمیں درست لگتا وہ ہم نے ماقبل بیان کر دیا ہے اب اس کی تائید میں اہل الحدیث علمائےکرام کے فتاویٰ جات بھی بیان کیے جاتے ہیں۔
SG اہل حدیث علماء EG
? نماز وغیرہ سیکھنے سکھانے کے لیے فوٹو لے کر رسالہ شائع کرنے کی اجازت پوچھنے پر مشہور اہل حدیث عالم فقیہ العصر محدث عبداللہ روپڑی نے لکھا: تصویر کا بنانا تو کسی صورت درست نہیں اور (پہلے سے) بنی ہوئی کا استعمال دو شرطوں سے درست ہے ایک یہ کہ مستقل نہ ہو، کپڑے وغیرہ میں نقش ہو۔ دوم نیچے رہے بلند نہ لٹکائی جائے۔ (فتاوی اہلحدیث، ج 3 ص 345)
? جماعت اہل حدیث کے محدث العصر شیخ محب اللہ شاہ راشدی فرماتے ہیں: آ پ صلی اللہ علیہ وسلم نے جاندار کی تصویر بنانے سے منع فرمایا ہے اور جو ایسا کرتا ہے اس پر لعنت فرمائی ہے اور ساتھ میں یہ بھی فرمایا کہ تصویر بنانے والے اللہ کی مخلوق میں سے بدترین لوگ ہیں۔۔۔۔۔۔ اور یہ عمل کبیرہ تباہ کر نے والا گناہ ہے اگر چہ یہ آج پورے عالم اسلام میں بھی پھیلا ہوا ہے۔ (فتاوی را شدیہ ص 495، نعمانی کتب خانہ لاہور)
? مشہور اہل حدیث مفتی مبشر أحمد ربانی لکھتے ہیں: یہ بات درست ہے کہ شریعت اسلامیہ نے جاندار اشیاء کی تصاویر کو حرام قرار دیا ہے۔ تصاویر کو مٹانے کے حکم کے ساتھ جاندار اشیاء کی تصاویر بنانے والے پر لعنت کی گئی ہے اور قیامت کے دن کے سخت ترین عذاب کی وعید سنائی گئی ہے۔۔۔۔۔ (احکام و مسائل، ص 625، دارالاندلس لا ہور)
? سوال کیا جا تا ہے کہ: تصویر کے بارے میں شریعت نے سختی سے روکا ہے۔ بعض لوگ اعتراض کرتے ہیں کہ اس جدید دور میں جو تصویر کیمرہ کے ساتھ لی جاتی ہے وہ اس ضمن میں نہیں آتی بلکہ یہ ممانعت ان تصاویر کے بارہ میں ہے جو ہاتھ سے بنائی جاتی ہیں اور کیمرہ کی تصویر تو ایک عکس ہے۔ لہٰذا یہ جائز ہے؟ اس کے جواب میں جماعت اہل حدیث کے نامور شیخ الحدیث ومفتی حافظ ثناء اللہ مدنی صاحب فرماتے ہیں: اسلام میں بلا استثناء ہر ذی روح کی تصویر حرام ہے۔ چاہے جتنی بھی صورت میں تصویر کشی کی جائے۔۔۔۔ معلوم ہوا کہ سائے دار یا غیر سائے دار ہر طرح کی تصویر حرام ہے۔ کیمرہ سے بنی ہو یا غیر کیمرہ سے۔ (فتاوی ثنائیہ مدنیہ، ج 1 ص 533، دارالارشاد لا ہور)
? نامور اہل حدیث عالم ومفتی حافظ عبدالمنان نور پوری فرماتے ہیں: ٹی وی، وی سی آر اور فلموں کا کاروبار شرعاً درست نہیں کیونکہ ان میں جاندار کی تصویر بنتی ہے اور تصویر کے متعلق رسول اللہ سلیم کی احادیث بالکل واضح ہیں کہ تصویروں والے روز قیامت عذاب دیے جائیں گے۔ (احکام ومسائل، ج 1 ص 377، المكتبة الکریمیہ لاہور)
مز ید ا یک جگہ حافظ نور پوری لکھتے ہیں: ہر ذی روح کی تصویر خواہ ہاتھ سے بنائی گئی ہو خواہ کیمرہ سے ممنوع تصویر میں شامل ہے۔ (احکام ومسائل، ج 2 ص 771)
? جماعت اہل حدیث کے معتبر مفتی شیخ عبدالستارالحماد لکھتے ہیں: شریعت میں تصویر کشی حرام ہے، اس بناء پر فوٹو گرافی کا پیشہ اختیار کرنا بھی حرام ہے، حدیث میں ہے کہ قیامت کے دن لوگوں میں سب سے سنگین عذاب تصویر بنانے والوں کو ہو گا۔ (فتاویٰ اصحاب الحدیث، ج 3 ص 470، مکتبہ اسلامیہ لاہور)
مزید ایک جگہ لکھتے ہیں: آج امت مسلمہ جن فتنوں میں بڑی شدت سے بنتا ہے، ان میں ایک فتنہ تصویر بھی ہے حالانکہ دین اسلام میں تصویر کشی کی بہت حوصلہ شکنی کی گئی ہے۔ صورت مسئولہ میں سیاسی راہنماؤں کی قد آور تصاویر آویزاں کرنا انتہائی گھناؤنا فعل ہے، علماء حضرات بھی اس فتنہ میں پوری طرح ملوث ہیں، اضطراری و مجبوری کی بات زیر بحث نہیں کیونکہ بوقت ضروت تو خنزیر اور مردار بھی کھایا جا سکتا ہے، اگر چہ اس کی بھی حدود و قیود ہیں، تاہم پاسپورٹ، شناختی کارڈ اور کرنسی نوٹوں کی آڑ میں شوقیہ تصاویر کو جائز قرارنہیں دیا جا سکتا۔ (فتاوی اصحاب الحدیث، ج 1 ص 450)
SG سعودی علماء EG:
? سعودی عرب میں شیخ عبدالعزیز بن باز، شیخ محمد بن صالح عثیمین اور شیخ عبداللہ الجبرین جیسے کبار علماء پر مشتمل و زیرنگرانی کام کرنے والی فتوی کمیٹی الـلـجـنة الدائمة للافتاء والارشاد نے لکھا: ہر جاندار کی تصویر حرام ہے خواہ و انسان ہو یا حیوان اور تصویر خواہ برش سے بنائی جائے یا بن کر یا رنگ سے یا کیمرہ سے یا کسی اور چیز سے اور خواہ وہ مجسم ہو یا غیر مجسم۔ تصویر ہر طرح حرام ہے، کیونکہ تصویر کی حرمت پر دلالت کر نے والی احادیث کے عموم سے یہی ثابت ہے۔ (فتاوی اسلامیہ، ج 4 ص 384، دارالسلام ریاض)
? یہ فتوی کمیٹی مزید ایک جگہ لکھتی ہے: جس طرح دلائل تصویر میں بنانے والوں پر لعنت اور آخرت میں ان کے لیے جہنم کی وعید کے بارے میں ہیں، اسی طرح یہ تمام دلائل اس شخص کے لیے بھی ہیں جو اپنے آپ کو تصویر بنوانے کے لیے پیش کرے۔ (فتاویٰ اسلامی، ج 4 ص 384)
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 117   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.