الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے منقول روایات
حدیث نمبر: 170
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
170 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان قال: ثنا الزهري قال: اخبرني عروة بن الزبير، عن عائشة قالت: «كان رسول الله صلي الله عليه وسلم يصلي العصر والشمس طالعة في حجرتي لم يظهر الفيء عليها بعد» 170 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا الزُّهْرِيُّ قَالَ: أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: «كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الْعَصْرَ وَالشَّمْسُ طَالِعَةٌ فِي حُجْرَتِي لَمْ يَظْهَرِ الْفَيْءُ عَلَيْهَا بَعْدُ»
170- ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم عصر کی نماز ادا کرلیتے تھے حالانکہ سورج ابھی میرے حجرے میں بلند ہوتا تھا اور سایہ ظاہر نہیں ہوا ہوتا تھا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، والحديث متفق عليه، أخرجه البخاري 522، ومسلم: 611، وابن حبان فى ”صحيحه“: 1521، وأبو يعلى الموصلي فى ”مسنده“:4420»

   صحيح البخاري522يصلي العصر والشمس في حجرتها قبل أن تظهر
   صحيح البخاري521ما هذا يا مغيرة؟ اليس قد علمت ان جبريل نزل فصلى، فصلى رسول الله صلى الله عليه وسلم،
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم79ان جبرائيل هو الذى اقام لرسول الله صلى الله عليه وسلم وقت الصلاة
   مسندالحميدي170كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يصلي العصر والشمس طالعة في حجرتي لم يظهر الفيء عليها بعد

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:170  
فائدہ:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نماز عصر پڑھنے میں جلدی کرنی چاہیے، نماز عصر کا وقت ایک مثل سے شروع ہو جاتا ہے۔ نیز اس سے سایہ کی اہمیت معلوم ہوتی ہے کہ اس کے ذریعے نمازوں کے اوقات معلوم کیے جاتے ہیں۔ آج کل گھڑیاں عام ہوگئی ہیں، اس لیے کوئی سائے سے وقت کا تعین نہیں کرتا۔ نیز اللہ تعالیٰ کے نظام شمسی کے مربوط ہونے کا یقین حاصل ہوتا ہے کہ زمانہ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے ہی نہیں بلکہ روز اول سے لے کر اب تک اللہ کے حکم کے مطابق مسلسل اپنی منزلیں طے کر رہے ہیں، سبحان اللہ، اس کو اور ساری کائنات کے نظام کو چلانے والا اللہ ہے، ہمیں صرف اسی کی عبادت کرنی چاہیے، اس کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کرنا چاہیے، کیونکہ نظام کائنات کو چلانے والا وہ صرف ایک ہی ہے، اس کا کوئی شریک نہیں۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 170   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.