الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدنا ابو مسعود انصاری رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
حدیث نمبر: 458
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
458 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان قال: ثنا إسماعيل بن ابي خالد قال سمعت قيس بن ابي حازم يقول: سمعت ابا مسعود يقول: جاء رجل إلي النبي صلي الله عليه وسلم فقال: يا رسول الله إني لاتخلف عن صلاة الصبح مما يطول بنا فلان قال: فما رايت رسول الله صلي الله عليه وسلم غضب في موعظة قط غضبه يومئذ ثم قال: «إن منكم منفرين، إن منكم منفرين فايكم ام الناس فليخفف فإن فيهم الكبير، والسقيم، والضعيف، وذا الحاجة» 458 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ قَالَ سَمِعْتُ قَيْسَ بْنَ أَبِي حَازِمٍ يَقُولُ: سَمِعْتُ أَبَا مَسْعُودٍ يَقُولُ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَي النَّبِيِّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي لَأَتَخَلَّفُ عَنْ صَلَاةِ الصُّبْحِ مِمَّا يُطَوِّلُ بِنَا فُلَانٍ قَالَ: فَمَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَضِبَ فِي مَوْعِظَةٍ قَطُّ غَضَبُهُ يَوْمَئِذٍ ثُمَّ قَالَ: «إِنَّ مِنْكُمْ مُنَفِّرِينَ، إِنَّ مِنْكُمْ مُنَفِّرِينَ فَأَيُّكُمْ أَمَّ النَّاسَ فَلْيُخَفِّفْ فَإِنَّ فِيهِمُ الْكَبِيرَ، وَالسَّقِيمَ، وَالضَّعِيفَ، وَذَا الْحَاجَةِ»
458- سیدنا ابومسعود انصاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: ایک شخص نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا، اس نے عرض کی: یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم)! میں صبح کی نماز باجماعت میں اس لئے شریک نہیں ہو پایا، کیونکہ فلاں صاحب ہمیں طویل نماز پڑھاتے ہیں۔ راوی کہتے ہیں: وعظ و نصیحت کرتے ہوئے میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اس دن جتنے غصے میں دیکھا، اتنا غصے میں کبھی نہیں دیکھا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: تم میں سے بعض لوگ متنفر کردیتے ہیں، تم میں بعض لوگ متنفر کردیتے ہیں۔ جس شخص نے لوگوں کو نماز پڑھانی ہو، وہ مختصر نماز پڑھائے، کیونکہ لوگوں میں بڑی عمر کا آدمی، بیمار آدمی، کمزور آدمی اور کام کاج والا آدمی بھی ہوتے ہیں۔


تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 90، 702، 704، 6110، 7159، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 466 وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1605 وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2137، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 5860، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1294، وابن ماجه فى «سننه» ، برقم: 984، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 5347، 5348، وأحمد فى «مسنده» برقم: 17339»

   صحيح البخاري6110عقبة بن عمروأيكم ما صلى بالناس فليتجوز فإن فيهم المريض والكبير وذا الحاجة
   صحيح البخاري90عقبة بن عمرومن صلى بالناس فليخفف فإن فيهم المريض والضعيف وذا الحاجة
   صحيح البخاري704عقبة بن عمرومن أم الناس فليتجوز فإن خلفه الضعيف والكبير وذا الحاجة
   صحيح البخاري702عقبة بن عمروأيكم ما صلى بالناس فليتجوز فإن فيهم الضعيف والكبير وذا الحاجة
   صحيح البخاري7159عقبة بن عمروأيكم ما صلى بالناس فليوجز فإن فيهم الكبير والضعيف وذا الحاجة
   صحيح مسلم1044عقبة بن عمروأيكم أم الناس فليوجز فإن من ورائه الكبير والضعيف وذا الحاجة
   سنن ابن ماجه984عقبة بن عمروأيكم ما صلى بالناس فليجوز فإن فيهم الضعيف والكبير وذا الحاجة
   مسندالحميدي458عقبة بن عمروإن منكم منفرين، إن منكم منفرين فأيكم أم الناس فليخفف فإن فيهم الكبير، والسقيم، والضعيف، وذا الحاجة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:458  
458- سیدنا ابومسعود انصاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: ایک شخص نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا، اس نے عرض کی: یا رسول اللہ (ﷺ)! میں صبح کی نماز باجماعت میں اس لئے شریک نہیں ہو پایا، کیونکہ فلاں صاحب ہمیں طویل نماز پڑھاتے ہیں۔ راوی کہتے ہیں: وعظ و نصیحت کرتے ہوئے میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اس دن جتنے غصے میں دیکھا، اتنا غصے میں کبھی نہیں دیکھا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: تم میں سے بعض لوگ متنفر کردیتے ہیں، تم میں بعض لوگ متنفر کردیتے ہیں۔ جس شخص نے لوگوں کو نماز پڑھانی ہو، وہ مختصر نماز پڑھائے، کیونکہ لوگوں میں بڑی عمر کا آدمی، بیمار آدمی، کمزور آدم۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:458]
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ نماز درمیانے قیام و رکوع اور سجدوں والی ہونی چاہیے، تا کہ لوگ متنفر نہ ہوں، مقتدیوں کا ہر لحاظ سے خیال رکھ کر نماز پڑھانی چاہیے۔ اگر نماز لمبی کروانی ہے تو پہلے لوگوں کی مسلسل ذہن سازی کی جائے، اور ماحول پیدا کیا جائے، اور وہ کبھی کبھار ہونی چاہیے، اگر قرٱت روزانہ طویل ہوگی، تو اس سے بھی فتنہ برپا ہوگا، ہر معاملے میں اعتدال کو نہیں چھوڑ نا چا ہیے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 458   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.