460 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان قال: ثنا إسماعيل بن ابي خالد قال: سمعت قيسا يقول: سمعت ابا مسعود يقول: انكسف الشمس يوم توفي إبراهيم ابن رسول الله صلي الله عليه وسلم فقال الناس انكسفت الشمس يوم موت إبراهيم فقال رسول الله صلي الله عليه وسلم: «إن الشمس والقمر آيتان من آيات الله لا ينكسفان لموت ولا حياة فإذا رايتم ذلك فافزعوا إلي ذكر الله وإلي الصلاة» 460 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ قَالَ: سَمِعْتُ قَيْسًا يَقُولُ: سَمِعْتُ أَبَا مَسْعُودٍ يَقُولُ: انْكَسَفَ الشَّمْسُ يَوْمَ تُوُفِّيَ إِبْرَاهِيمُ ابْنُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ النَّاسُ انْكَسَفَتِ الشَّمْسُ يَوْمَ مَوْتِ إِبْرَاهِيمَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ لَا يَنْكَسِفَانِ لِمَوْتٍ وَلَا حَيَاةٍ فَإِذَا رَأَيْتُمْ ذَلِكَ فَافْزَعُوا إِلَي ذِكْرِ اللَّهِ وَإِلَي الصَّلَاةِ»
460- سیدنا ابومسعود انصاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: جس دن نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے صاحبزادے سیدنا ابراہیم رضی اللہ عنہ کا انتقال ہوا، اس دن سورج گرہن ہوگیا، تو لوگوں نے کہا: سیدنا ابراھیم رضی اللہ عنہ کے انتقال کی وجہ سے سورج گرہن ہوا ہے، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”بے شک سورج اور چاند اللہ تعالیٰ کی دو نشانیاں ہیں، یہ کسی کے جینے یا مرنے کی وجہ سے گرہن نہیں ہوتے ہیں، جب تم انہیں (گرہن کی حالت میں) دیکھو تو اللہ کے ذکر اور نماز کی طرف تیزی سے جاؤ۔“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1041، 1057، 3204، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 911، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1370، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 1461، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 1858، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1566، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1261، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 6388، 6389، 6443، 6444، وأحمد فى «مسنده» برقم: 17376، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 8383»
الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:460
460- سیدنا ابومسعود انصاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: جس دن نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے صاحبزادے سیدنا ابراہیم رضی اللہ عنہ کا انتقال ہوا، اس دن سورج گرہن ہوگیا، تو لوگوں نے کہا: سیدنا ابراھیم رضی اللہ عنہ کے انتقال کی وجہ سے سورج گرہن ہوا ہے، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”بے شک سورج اور چاند اللہ تعالیٰ کی دو نشانیاں ہیں، یہ کسی کے جینے یا مرنے کی وجہ سے گرہن نہیں ہوتے ہیں، جب تم انہیں (گرہن کی حالت میں) دیکھو تو اللہ کے ذکر اور نماز کی طرف تیزی سے جاؤ۔“[مسند الحمیدی/حدیث نمبر:460]
فائدہ: سورج یا چاند گرہن کے وقت استغفار اور صدقہ و خیرات کرنا چاہیے، اور نماز کسوف پڑھنی چاہیے، اس کی تفصیل بخاری ومسلم میں موجود ہے۔
مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 460