حدثنا بشر بن محمد، اخبرنا عبد الله، عن موسى بن عقبة، عن سالم، عن ابيه، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم:" من اخذ شيئا من الارض بغير حقه خسف به يوم القيامة إلى سبع ارضين".حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ أَخَذَ شَيْئًا مِنَ الْأَرْضِ بِغَيْرِ حَقِّهِ خُسِفَ بِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِلَى سَبْعِ أَرَضِينَ".
ہم سے بشر بن محمد نے بیان کیا، انہیں عبداللہ بن مبارک نے خبر دی، انہیں موسیٰ بن عقبہ نے، انہیں سالم بن عبداللہ بن عمر نے اور ان سے ان کے والد نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”جس نے کسی کی زمین میں سے کچھ ناحق لے لیا تو قیامت کے دن اسے سات زمینوں تک دھنسایا جائے گا۔“
مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3196
3196. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”جو شخص کسی دوسرے کی تھوڑی سی بھی زمین ناحق لے لے تو وہ قیامت کے دن سات زمینوں میں دھنستا چلا جائے گا۔“[صحيح بخاري، حديث نمبر:3196]
حدیث حاشیہ: ان احادیث سے سات زمینوں کا ثبوت حاصل ہوا۔ جس سے ظاہر ہوا کہ قرآن و حدیث کی روشنی میں آسمانوں اور زمینوں کا سات سات ہونا ایک اٹل حقیقت ہے۔
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 3196