ہمیں محمد بن جعفر نے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں شعبہ نے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: میں نے عبدالرحمٰن بن قاسم سے سنا، انہوں نے کہا: میں نے قاسم سے سنا، وہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے حدیث بیان کر رہے تھے کہ انہوں نے بریرہ رضی اللہ عنہا کو آزاد کرنے کے لیے خریدنا چاہا تو ان لوگوں (مالکوں) نے اس کی ولاء کی شرط لگا دی۔ عائشہ رضی اللہ عنہا نے اس بات کا تذکرہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا، تو آپ نے فرمایا: "اسے خریدو اور آزاد کر دو کیونکہ ولاء اسی کے لیے ہے جس نے آزاد کیا۔" رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے (بریرہ رضی اللہ عنہا کی طرف سے) گوشت کا ہدیہ بھیجا گیا تو انہوں (گھر والوں) نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی: یہ بریرہ پر صدقہ کیا گیا ہے، آپ نے فرمایا: "وہ اس کے لیے صدقہ ہے اور ہمارے لیے ہدیہ ہے۔" اور اسے اختیار دیا گیا۔ عبدالرحمٰن نے کہا: اس کا شوہر آزاد تھا۔ شعبہ نے کہا: میں نے پھر سے اس کے شوہر کے بارے میں ان سے پوچھا تو انہوں نے کہا: میں نہیں جانتا (وہ آزاد تھا یا غلام۔ شک کے بغیر، یقین کے ساتھ کی گئی روایت یہی ہے کہ وہ غلام تھا
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں، اس نے بریرہ کو آزاد کرنے کے لیے خریدنا چاہا تو انہوں نے اس کی ولاء کی شرط لگائی، تو میں نے اس کا تذکرہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس کو خرید لے اور اس کو آزاد کر دے، ولاء تو اسے ہی ملے گا جو آزاد کرے گا۔“ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ہدیہ میں گوشت پیش کیا گیا، اور انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو بتایا یہ بریرہ کو صدقہ میں دیا گیا ہے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ اس کے لیے صدقہ ہے اور ہمارے لیے ہدیہ ہے۔“ اور اسے اختیار دیا گیا، اور عبدالرحمٰن نے کہا، اس کا خاوند آزاد تھا، شعبہ کہتے ہیں، پھر میں نے اس سے اس کے خاوند کے بارے میں پوچھا؟ تو کہا، مجھے معلوم نہیں ہے۔