الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: صیام کے احکام و مسائل
The Book of Fasting
27. بَابُ : مَا جَاءَ فِي الرَّجُلِ يُصْبِحُ جُنُبًا وَهُوَ يُرِيدُ الصِّيَامَ
27. باب: روزے کا ارادہ رکھتے ہوئے صبح تک جنبی رہنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1702
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، ومحمد بن الصباح ، قالا: حدثنا سفيان بن عيينة ، عن عمرو بن دينار ، عن يحيى بن جعدة ، عن عبد الله بن عمرو القاري ، قال: سمعت ابا هريرة ، يقول:" لا ورب الكعبة، ما انا قلت: من اصبح وهو جنب فليفطر، محمد صلى الله عليه وسلم قاله".
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ ، قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ جَعْدَةَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو الْقَارِيِّ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ ، يَقُولُ:" لَا وَرَبِّ الْكَعْبَةِ، مَا أَنَا قُلْتُ: مَنْ أَصْبَحَ وَهُوَ جُنُبٌ فَلْيُفْطِرْ، مُحَمَّدٌ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَهُ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رب کعبہ کی قسم! یہ بات کہ کوئی جنابت کی حالت میں صبح کرے تو روزہ توڑ دے، میں نے نہیں کہی بلکہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے کہی ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 13583، ومصباح الزجاجة: 1702)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الصوم 22 (1926)، صحیح مسلم/الصیام 13 (1109)، موطا امام مالک/الصیام 4 (9)، مسند احمد (2/248، 286) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: یہ حکم یا تو منسوخ ہے یا مرجوح کیونکہ صحیحین (بخاری و مسلم) میں ہے کہ رسول اللہﷺ کو فجر پا لیتی اور آپ اپنی بیوی سے جماع کی وجہ سے حالت جنابت میں ہوتے نہ کہ احتلام کی وجہ سے، پھر طلوع فجر کے بعد غسل کرتے اور روزہ رکھتے تھے، اور صحیح مسلم میں ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت میں اس بات کی تصریح ہے کہ یہ نبی اکرم ﷺ کے خصائص میں سے نہیں ہے، اور صحیح مسلم میں یہ بھی ہے کہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو جب یہ حدیث پہنچی تو انھوں نے اس سے رجوع کر لیا۔

It was narrated that ‘Abdullah bin ‘Amr Al-Qari said: “I heard Abu hurairah say: ‘No, by the Lord of the Ka’bah! I did not say: “Whoever wakes up in a state of sexual impurity (and wants to fast) then he must not fast.” Muhammad (ﷺ) said it.’”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
   سنن ابن ماجه1702عبد الرحمن بن صخرمن أصبح وهو جنب فليفطر
   صحيفة همام بن منبه33عبد الرحمن بن صخرإذا نودي للصلاة صلاة الصبح وأحدكم جنب فلا يصوم يومئذ
   مسندالحميدي1047عبد الرحمن بن صخرما نهيت عن صيام يوم الجمعة ولكن محمد صلى الله عليه وسلم ورب هذا البيت نهى عنه
   مسندالحميدي1048عبد الرحمن بن صخرما أنا قلت من أصبح جنبا فقد أفطر، ولكن محمد ورب هذه الكعبة، قاله

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1702  
´روزے کا ارادہ رکھتے ہوئے صبح تک جنبی رہنے کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رب کعبہ کی قسم! یہ بات کہ کوئی جنابت کی حالت میں صبح کرے تو روزہ توڑ دے، میں نے نہیں کہی بلکہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے کہی ہے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الصيام/حدیث: 1702]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
یہ حکم منسوخ ہے۔
حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کوجب تک اس کے منسوخ ہونے کا علم نہیں تھا۔
اس وقت تک یہ فتویٰ دیتے تھے۔
حضرت ابو بکر بن عبد الرحمٰن رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا اور ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے مسئلہ معلوم کیا۔
اور حضرت ابو ہریرہرضی اللہ تعالیٰ عنہ کو بتایا کہ جنابت کی حالت میں صبح ہوجانے سے روزہ فاسد نہیں ہوتا۔
چنانچہ حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے پہلے فتوے سے رجوع فرما لیا۔ (صحیح المسلم، الصیام، باب صحة صوم من طلع علیه الفجر وھو جنب، حدیث: 1109)

(2)
جنابت خواہ احتلام کی وجہ سے ہو یا جماع کی وجہ سے دونوں صورتوں میں مسئلہ یہی ہے۔
صبح صادق ہو جانے کے بعد غسل کرکے روزہ مکمل کرسکتے ہیں۔

(3)
جنابت کی حالت میں کھانا پینا جائز ہے۔
عورت اس حالت میں کھانا بھی تیار کرسکتی ہے۔
البتہ وضو کرلینا بہتر ہے۔
دیکھئے: (سنن ابن ماجة، الطھارۃ، حدیث: 593، 592)
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1702   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.