الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: تجارت کے احکام و مسائل
The Chapters on Business Transactions
5. بَابُ : الصِّنَاعَاتِ
5. باب: پیشوں اور صنعتوں کا بیان۔
حدیث نمبر: 2150
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن يحيى ، حدثنا محمد بن عبد الله الخزاعي ، والحجاج ، والهيثم بن جميل ، قالوا: حدثنا حماد ، عن ثابت ، عن ابي رافع ، عن ابي هريرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" كان زكريا نجارا".
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْخُزَاعِيُّ ، وَالْحَجَّاجُ ، وَالْهَيْثَمُ بْنُ جَمِيلٍ ، قَالُوا: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ، عَنْ ثَابِتٍ ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" كَانَ زَكَرِيَّا نَجَّارًا".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: زکریا علیہ السلام (یحییٰ علیہ السلام کے والد) بڑھئی تھے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الفضائل 45 (2379)، (تحفة الأشراف: 14652)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/296، 405، 485) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: معلوم ہوا کہ بڑھئی کا پیشہ حلال ہے، اور رسولوں نے یہ پیشہ اختیار کیا ہے، اسی طرح سے ہر صنعت اور پیشہ جس میں رزق حلال ہو اچھا کام ہے، اور اسے اپنانے اور اس میدان میں آگے بڑھنے میں ہماری طاقت و قوت ہے۔

It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah (ﷺ) said: "Zakariyya was a carpenter."
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
   صحيح مسلم6162عبد الرحمن بن صخركان زكرياء نجارا
   سنن ابن ماجه2150عبد الرحمن بن صخركان زكريا نجارا

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2150  
´پیشوں اور صنعتوں کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: زکریا علیہ السلام (یحییٰ علیہ السلام کے والد) بڑھئی تھے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب التجارات/حدیث: 2150]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
  لکڑی کا کام ایک اچھا پیشہ ہے جس کے ذریعے سے مومن اپنے ہاتھ کی محنت سے حلال روزی کما سکتا ہے۔
حضرت نوح نے بھی اللہ کے حکم سے لکڑی کی کشتی بنائی تھی۔ (سورۂ ہود، 11/ 37، 38)

(2)
  کسی بھی جائز پیشے کو حقیر نہیں جاننا چاہیے۔
حقارت اور ذلت کا کام یہ ہے کہ انسان روزی کمانے کے لیے ناجائز طریقے اختیار کرے، یا ایسا پیشہ اپنائے جو شریعت کی رو سے ممنوع ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 2150   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.