وعن ابي المليح قال: قدم على عائشة نسوة من اهل حمص فقالت: من اين انتن؟ قلن: من الشام فلعلكن من الكورة التي تدخل نساؤها الحمامات؟ قلن: بلى قالت: فإني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «لا تخلع امراة ثيابها في غير بيت زوجها إلا هتكت الستر بينها وبين ربها» . وفي رواية: «في غير بيتها إلا هتكت سترها بينها وبين الله عز وجل» . رواه الترمذي وابو داود وَعَنْ أَبِي الْمَلِيحِ قَالَ: قَدِمَ عَلَى عَائِشَةَ نِسْوَةٌ مِنْ أَهْلِ حِمْصٍ فَقَالَتْ: مَنْ أَيْنَ أنتنَّ؟ قلنَ: من الشَّامِ فَلَعَلَّكُنَّ مِنَ الْكُورَةِ الَّتِي تَدْخُلُ نِسَاؤُهَا الْحَمَّامَاتِ؟ قُلْنَ: بَلَى قَالَتْ: فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «لَا تَخْلَعُ امْرَأَةٌ ثِيَابَهَا فِي غَيْرِ بَيْتِ زَوْجِهَا إِلَّا هَتَكَتِ السِّتْرَ بَيْنَهَا وَبَيْنَ رَبِّهَا» . وَفِي رِوَايَةٍ: «فِي غيرِ بيتِها إِلا هتكت سترهَا بَيْنَهَا وَبَيْنَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَأَبُو دَاوُد
ابو ملیح بیان کرتے ہیں، اہل حمص سے کچھ عورتیں عائشہ رضی اللہ عنہ کے پاس آئیں۔ عائشہ رضی اللہ عنہ نے پوچھا: تم کہاں سے ہو؟ انہوں نے بتایا: ملکِ شام سے، عائشہ رضی اللہ عنہ نے پوچھا: شاید کہ تم کورہ سے ہو جہاں کی عورتیں حماموں میں جاتی ہیں؟ انہوں نے کہا: جی ہاں! انہوں نے فرمایا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”عورت اپنے خاوند کے گھر کے علاوہ کسی جگہ اپنے کپڑے اتارتی ہے تو اس نے اپنے اور رب کے درمیان حائل حجاب چاک کر دیا۔ “ ایک دوسری روایت میں ہے: ”اپنے گھر کے علاوہ، تو اس کے اور اللہ عزوجل کے مابین جو حجاب تھا وہ اس نے چاک کر دیا۔ “ اسنادہ حسن، رواہ الترمذی و ابوداؤد۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده حسن، رواه الترمذي (2803 وقال: حسن) و أبو داود (4010) [و ابن ماجه (3750)]»