الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كتاب الأدب عن رسول الله صلى الله عليه وسلم کتاب: اسلامی اخلاق و آداب 58. باب مَا جَاءَ فِي الشُّؤْمِ باب: نحوست اور بدبختی کا بیان۔
عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نحوست تین چیزوں میں ہے (۱) عورت میں (۲) گھر میں (۳) اور جانور (گھوڑے) میں“ ۱؎۔
۱- یہ حدیث صحیح ہے، ۲- زہری کے بعض اصحاب (تلامذہ) اس حدیث کا ذکر کرتے ہوئے «عن حمزة» کا ذکر نہیں کرتے بلکہ «عن سالم عن أبيه عن النبي صلى الله عليه وسلم» کہتے ہیں۔ تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الجھاد 47 (2858)، والنکاح 17 (5093، 5094)، والطب 43 (5753)، صحیح مسلم/السلام 34 (2255)، سنن النسائی/الخیل 5 (3571)، (تحفة الأشراف: 6699، 6826)، موطا امام مالک/الاستئذان 8 (22)، و مسند احمد (2/8، 36، 115، 126) (صحیح) (اس روایت میں ”الشؤم في …“ کا لفظ شاذ ہے، صحیحین کے وہ الفاظ صحیح ہیں جو یہ ہیں ”إن كان الشؤم ففي …“ یعنی اگر نحوست کا وجود ہوتا تو ان تین چیزوں میں ہوتا، الصحیحة 443، 799، 1897)»
قال الشيخ الألباني: صحيح بزيادة: " إن كان الشؤم فى شيء ففي "، الصحيحة (443 و 799 و 1897)
ہم سے یہ حدیث ابن ابی عمر نے سفیان بن عیینہ سے انہوں نے زہری سے، زہری نے عبداللہ بن عمر کے دونوں بیٹے سالم اور حمزہ سے اور ان دونوں نے اپنے والد عبداللہ سے اور عبداللہ بن عمر نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ہے۔
تخریج الحدیث: «0»
قال الشيخ الألباني: صحيح بزيادة: " إن كان الشؤم فى شيء ففي "، الصحيحة (443 و 799 و 1897)
اور ہم سے سعید بن عبدالرحمن نے بیان کیا، وہ کہتے ہیں: ہم سے سفیان نے بیان کیا: سفیان نے زہری سے، زہری نے سالم سے اور سالم نے اپنے والد عبداللہ بن عمر کے واسطہ سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے۔
۲- مالک نے یہ حدیث زہری سے روایت کرتے ہوئے «عن سالم وحمزة ابني عبد الله بن عمر عن أبيهما» کہا، ۳- اس باب میں سہل بن سعد، عائشہ اور انس رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں، ۴- نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بھی مروی ہے کہ آپ نے فرمایا: ”اگر نحوست کسی چیز میں ہوتی تو وہ عورت، جانور اور گھر میں ہوتی“ ۱؎۔ تخریج الحدیث: «* تخريج: (صحیح) (روایات میں یہی لفظ زیادہ صحیح ہے کما تقدم فی الہامش)»
وضاحت: ۱؎: عورت کی نحوست یہ ہے کہ عورت زبان دراز یا بدخلق ہو، گھوڑے کی نحوست یہ ہے کہ وہ لات مارے اور دانت کاٹے اور گھر کی نحوست یہ ہے کہ پڑوسی اچھے نہ ہوں، یا گرمی وسردی کے لحاظ سے وہ آرام دہ نہ ہو۔ قال الشيخ الألباني: صحيح بزيادة: " إن كان الشؤم فى شيء ففي "، الصحيحة (443 و 799 و 1897)
حکیم بن معاویہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: (کسی بھی چیز میں) کوئی نحوست نہیں ہے اور خیر و برکت گھر میں، عورت میں اور گھوڑے میں ہوتی ہے۔ ہم سے اس کی روایت علی بن حجر نے کی ہے، وہ کہتے ہیں: ہم سے بیان کیا اسماعیل بن عیاش نے اور اسماعیل نے سلمان سے، سلیمان بن سلیم نے یحییٰ بن جابر طائی سے، یحییٰ نے معاویہ بن حکیم سے معاویہ نے اپنے چچا حکیم بن معاویہ کے واسطہ سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہی حدیث روایت کی۔
تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/النکاح 55 (1993) (تحفة الأشراف: 3439) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح بزيادة: " إن كان الشؤم فى شيء ففي "، الصحيحة (443 و 799 و 1897)
|