الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْأَقْضِيَةِ جھگڑوں میں فیصلے کرنے کے طریقے اور آداب 5. باب النَّهْيِ عَنْ كَثْرَةِ الْمَسَائِلِ مِنْ غَيْرِ حَاجَةٍ وَالنَّهْيِ عَنْ مَنْعٍ وَهَاتٍ وَهُوَ الاِمْتِنَاعُ مِنْ أَدَاءِ حَقٍّ لَزِمَهُ أَوْ طَلَبُ مَا لاَ يَسْتَحِقُّهُ: باب: بہت پوچھنے سے اور مال کو تباہ کرنے سے ممانعت۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” اللہ تعالیٰ خوش ہوتا ہے تمہاری تین باتوں سے اور ناخوش ہوتا ہے تین باتوں سے۔ خوش ہوتا ہے اس سے کہ تم عبادت کرو اس کی اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو۔ اس کی رسی سب مل کر پکڑے رہو۔ (یعنی قرآن پر عمل کرتے رہو) اور پھوٹ مت ڈالو۔ اور ناخوش ہوتا ہے بے فائدہ گفتگو سے اور بہت پوچھنے سے (یعنی ان مسائل کا پوچھنا جن کی ضرورت نہ ہو یا ان باتوں کا جن کی حاجت نہ ہو۔ اور جن کا پوچھنا دوسرے کو ناگوار گزرے) اور مال کے تباہ کرنے سے۔“ (یعنی بے فائدہ اٹھانے سے جو نہ دنیا میں کام آئے نہ عقبیٰ میں جیسے پتنگ بازی، آتش بازی میں)۔
ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا اس میں یہ ہے کہ تین باتوں سے غصہ ہوتا ہے اور پھوٹ کا بیان نہیں کیا۔
سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بے شک اللہ عزت اور بزرگی والے نے حرام کیا ہے تم پر نافرمانی ماؤں کی اور زندہ گاڑ دینا لڑکیوں کا (جیسے کفار کیا کرتے تھے) اور نہ دینا (اس کو جس کا دینا ہے مال ہوتے ہوئے) اور مانگنا (اس چیز کا جس کے مانگنے کا حق نہیں) اور برا جانتا ہے تین باتوں کو (گو اتنا گناہ نہیں جتنا پہلی تین باتوں میں ہے) بے فائدہ تکرار اور بہت پوچھنا اور مال کو برباد کرنا۔“
وہی ہے جو اوپر گزرا۔ اس میں یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حرام کیا تمہارے اوپر اور یہ نہیں ہے اللہ تعالیٰ نے حرام کیا ہے تمہارے اوپر۔
شعبی سے روایت ہے مجھ سے سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کے منشی نے بیان کیا کہ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے سیدنا مغیرہ رضی اللہ عنہ کو لکھا مجھے ایسی بات لکھو جو تم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہو۔ سیدنا مغیرہ رضی اللہ عنہ نے لکھا: میں نے سنا ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ” اللہ تعالیٰ ناپسند کرتا ہے تمہارے لیے تین باتوں کو ایک بے فائدہ گفتگو (فلاں ایسے تھے فلاں ایسے ہیں سلیم شاہ کی داڑھی بڑی تھی شیر کی چھوٹی) دوسرے مال کو تباہ کرنا (بیجا خرچ کرنا) تیسرے بہت پوچھنا۔“
وراد سے روایت ہے، سیدنا مغیرہ رضی اللہ عنہ نے سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کو لکھا سلام ہو تم پر بعد اس کے معلوم ہو کہ میں نے سنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”اللہ نے حرام کیا ہے تین باتوں کو اور منع کیا ہے تین باتوں سے، حرام کیا ہے باپ کی نافرمانی کو اور جیتی لڑکیوں کو گاڑ دینا اور نہ دینا جس کا دینا ہے اور مانگنا جس سے نہ مانگنا چاہیئے اور منع کیا ہے بے فائدہ تکرار سے اور بہت پوچھ پاچھ کرنے سے اور مال کو تباہ کرنے سے۔“
|