الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْآدَابِ معاشرتی آداب کا بیان 3. باب اسْتِحْبَابِ تَغْيِيرِ الاِسْمِ الْقَبِيحِ إِلَى حَسَنٍ وَتَغْيِيرِ اسْمِ بَرَّةَ إِلَى زَيْنَبَ وَجُوَيْرِيَةَ وَنَحْوِهِمَا: باب: برے نام کا بدل ڈالنا مستحب ہے اور برّہ کو زینب سے بدلنے کے استحباب کے بیان میں۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک عورت کا نام بدل دیا جس کا نام عاصیہ تھا اور فرمایا: ”تو جمیلہ ہے۔“ (عاصیہ کے معنی نافرمان گنہگار اور جمیلہ کے معنی نیک اور خوبصورت)۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی ایک بیٹی کا نام عاصیہ تھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا نام جمیلہ رکھ دیا۔
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے جویریہ کا پہلے نام برہ تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا نام جویریہ رکھ دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم برا جانتے یہ کہنا کہ وہ برہ کے پاس سے نکل گیا (گویا نیکی کا چھوڑنا ہے۔)
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، زینب کا نام پہلے برہ تھا۔ لوگوں نے کہا: اپنی آپ تعریف کرتی ہے، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا نام زینب رکھا۔
سیدہ زینب بنت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، میرا نام برہ تھا پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے زینب رکھ دیا اور زینب بنت حجش آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گئیں ان کا نام بھی برہ تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے زینب رکھ دیا۔
محمد بن عمرو بن عطاء سے روایت ہے، میں نے اپنی بیٹی کا نام برہ رکھا تو زینب بنت ابی سلمہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا ہے اس سے اور میرا نام بھی برہ تھا پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مت تعریف کرو اپنی اللہ تعالیٰ جانتا ہے کہ نیک کون ہے تم میں سے۔“ لوگوں نے عرض کیا: پھر ہم کیا نام رکھیں اس کا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”زینب نام رکھو۔“
|