الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
قیامت اور جنت اور جہنم کے احوال
Characteristics of the Day of Judgment, Paradise, and Hell
حدیث نمبر: 7075
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنيه بشر بن خالد ، اخبرنا محمد بن جعفر . ح وحدثنا محمد بن بشار ، حدثنا ابن ابي عدي كلاهما، عن شعبة بإسناد ابن معاذ، عن شعبة نحو حديثه غير ان في حديث ابن ابي عدي، فقال: اشهدوا اشهدوا.وحَدَّثَنِيهِ بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ كِلَاهُمَا، عَنْ شُعْبَةَ بِإِسْنَادِ ابْنِ مُعَاذٍ، عَنْ شُعْبَةَ نَحْوَ حَدِيثِهِ غَيْرَ أَنَّ فِي حَدِيثِ ابْنِ أَبِي عَدِيٍّ، فَقَالَ: اشْهَدُوا اشْهَدُوا.
محمد بن جعفر اور ابن عدی دونوں نے شعبہ سے، شعبہ سے ابن معاذ کی سند کے ساتھ اسی کی حدیث نے مانند روایت کی، مکر ابن ابی عدی کی حدیث میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " (اس کے) گواہ بن جاؤ، گواہ بن جاؤ۔"
یہی روایت امام صاحب اپنے دو اساتذہ سے بیان کرتے ہیں، ہاں ابن ابی عدی رحمۃ اللہ علیہ کی حدیث میں ہے کہ آپ نے فرمایا:" گواہ ہو جاؤ۔گواہ ہو جاؤ۔"
حدیث نمبر: 7076
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني زهير بن حرب ، وعبد بن حميد ، قالا: حدثنا يونس بن محمد ، حدثنا شيبان ، حدثنا قتادة ، عن انس " ان اهل مكة سالوا رسول الله صلى الله عليه وسلم ان يريهم آية فاراهم انشقاق القمر مرتين "،حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، وَعَبْدُ بْنُ حميد ، قَالَا: حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا شَيْبَانُ ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ ، عَنْ أَنَسٍ " أَنَّ أَهْلَ مَكَّةَ سَأَلُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُرِيَهُمْ آيَةً فَأَرَاهُمُ انْشِقَاقَ الْقَمَرِ مَرَّتَيْنِ "،
۔ شیبان نےکہا: ہمیں قتادہ نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ اہل مکہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مطالبہ کہ آپ انھیں (اپنی نبوت کی سچائی کی) کوئی نشانی دکھائیں تو آپ نے انھیں چاند کے دو ٹکڑے ہونا دکھایا۔
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ مکہ والوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے خواہش کی کہ آپ انہیں کوئی نشانی (معجزہ) دکھائیں تو آپ نے انہیں، دو دفعہ انشقاق قمر دکھایا۔
حدیث نمبر: 7077
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنيه محمد بن رافع ، حدثنا عبد الرزاق ، اخبرنا معمر ، عن قتادة ، عن انس بمعنى حديث شيبان.وحَدَّثَنِيهِ مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ أَنَسٍ بِمَعْنَى حَدِيثِ شَيْبَانَ.
معمر نے ہمیں قتادہ سے، انھوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے شیبان کی حدیث سے ہم معنی روایت کی۔
یہی روایت امام صاحب ایک اور استاد سے بیان کرتے ہیں۔
حدیث نمبر: 7078
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا محمد بن المثنى ، حدثنا محمد بن جعفر ، وابو داود . ح وحدثنا ابن بشار ، حدثنا يحيى بن سعيد ، ومحمد بن جعفر ، وابو داود كلهم، عن شعبة ، عن قتادة ، عن انس ، قال: " انشق القمر فرقتين، وفي حديث ابي داود: انشق القمر على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم ".وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، وَأَبُو دَاوُدَ . ح وحَدَّثَنَا ابْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، وَأَبُو دَاوُدَ كُلُّهُمْ، عَنْ شُعْبَةَ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ: " انْشَقَّ الْقَمَرُ فِرْقَتَيْنِ، وَفِي حَدِيثِ أَبِي دَاوُدَ: انْشَقَّ الْقَمَرُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ".
یحییٰ بن سعید، محمد بن جعفر اور ابو داود سب نے شعبہ سے، انھوں نے قتادہ سے اور انھوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: چاند دو ٹکڑوں میں پھٹ گیا۔ اور ابو داود (طیالسی) کی حدیث میں ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں چاند پھٹ گیا۔
یہی روایت امام صاحب اپنے دو اساتذہ سے بیان کرتے ہیں، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا، چاند دو ٹکڑوں میں بٹ گیا، ابو داؤد رحمۃ اللہ علیہ کی حدیث میں ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں چاند پھٹ گیا۔
حدیث نمبر: 7079
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا موسى بن قريش التميمي ، حدثنا إسحاق بن بكر بن مضر ، حدثني ابي ، حدثنا جعفر بن ربيعة ، عن عراك بن مالك ، عن عبيد الله بن عبد الله بن عتبة بن مسعود ، عن ابن عباس ، قال: " إن القمر انشق على زمان رسول الله صلى الله عليه وسلم ".حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ قُرَيْشٍ التَّمِيمِيُّ ، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ بَكْرِ بْنِ مُضَرَ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ رَبِيعَةَ ، عَنْ عِرَاكِ بْنِ مَالِكٍ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: " إِنَّ الْقَمَرَ انْشَقَّ عَلَى زَمَانِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ".
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں چاند پھٹ گیا۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں چاند شق ہو گیا۔
9. باب فَي الْكُفَّارِ
9. باب: کافروں کا بیان۔
Chapter: ….
حدیث نمبر: 7080
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة، حدثنا ابو معاوية ، وابو اسامة ، عن الاعمش ، عن سعيد بن جبير ، عن ابي عبد الرحمن السلمي ، عن ابي موسى ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا احد اصبر على اذى يسمعه من الله عز وجل، إنه يشرك به ويجعل له الولد ثم هو يعافيهم ويرزقهم "،حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، وَأَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِيِّ ، عَنْ أَبِي مُوسَى ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا أَحَدَ أَصْبَرُ عَلَى أَذًى يَسْمَعُهُ مِنَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ، إِنَّهُ يُشْرَكُ بِهِ وَيُجْعَلُ لَهُ الْوَلَدُ ثُمَّ هُوَ يُعَافِيهِمْ وَيَرْزُقُهُمْ "،
ابو بکر بن ابی شیبہ نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں ابو معاویہ اور ابو اسامہ نے اعمش سے حدیث بیان کی، انھوں نے سعید بن جبیر سے، انھوں نے ابو عبدالرحمان سلمی سے اور انھوں نے حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " تکلیف دل باتیں سن کر اللہ سے زیادہ صبر کرنے والا کوئی نہیں، ا س کے ساتھ دوسروں کو شریک ٹھہرایا جاتا ہے اور اس کی اولاد بنائی جاتی ہے پھر بھی وہ انھیں عافیت میں رکھتا ہے اور انھیں رزق عطا کرتا ہے۔"
حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"اللہ عزوجل سے بڑھ کر کوئی اذیت ناک باتوں کو برداشت کرنے والا نہیں ہے اس کے ساتھ شریک قراردئیے جاتے ہیں اور اس کے لیے اولاد قراردی جاتی ہے پھر بھی وہ ایسے لوگوں کو عافیت و تندرستی عنایت فرماتا ہے اور نہیں رزق سے نوازتا ہے۔"
حدیث نمبر: 7081
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن عبد الله بن نمير وابو سعيد الاشج ، قالا: حدثنا وكيع ، حدثنا الاعمش ، حدثنا سعيد بن جبير ، عن ابي عبد الرحمن السلمي ، عن ابي موسى ، عن النبي صلى الله عليه وسلم بمثله، إلا قوله ويجعل له الولد، فإنه لم يذكره.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ وَأَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ جُبَيْرٍ ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِيِّ ، عَنْ أَبِي مُوسَى ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ، إِلَّا قَوْلَهُ وَيُجْعَلُ لَهُ الْوَلَدُ، فَإِنَّهُ لَمْ يَذْكُرْهُ.
وکیع نے کہا: ہمیں اعمش نے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: ہمیں سعید بن جبیر نے ابو عبدالرحمان سلمی سے، انھوں نے حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مانند روایت کی، سوائے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس قول کے: "اور اس کی اولاد بنائی جاتی ہے"انھوں نے اس (قول) کو بیان نہیں کیا۔
امام صاحب اپنے دو اساتذہ سےحضرت ابو موسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی، نبی اکرم سے روایت بیان کرتے ہیں،مگر اس میں آپ کا بول "اللہ کے لیے اولاد ٹھہرائی جاتی ہے۔"موجود نہیں ہے۔
حدیث نمبر: 7082
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني عبيد الله بن سعيد ، حدثنا ابو اسامة ، عن الاعمش ، حدثنا سعيد بن جبير ، عن ابي عبد الرحمن السلمي ، قال: قال عبد الله بن قيس ، قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ما احد اصبر على اذى يسمعه من الله تعالى، إنهم يجعلون له ندا ويجعلون له ولدا وهو مع ذلك يرزقهم ويعافيهم ويعطيهم ".وحَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ جُبَيْرٍ ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِيِّ ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ قَيْسٍ ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَا أَحَدٌ أَصْبَرَ عَلَى أَذًى يَسْمَعُهُ مِنَ اللَّهِ تَعَالَى، إِنَّهُمْ يَجْعَلُونَ لَهُ نِدًّا وَيَجْعَلُونَ لَهُ وَلَدًا وَهُوَ مَعَ ذَلِكَ يَرْزُقُهُمْ وَيُعَافِيهِمْ وَيُعْطِيهِمْ ".
عبیداللہ بن سعید نے مجھے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں ابو اسامہ نے اعمش سے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: ہمیں سعید بن جبیر نے ابو عبدالرحمان سلمی سے روایت کی، انھوں نے کہا: حضرت عبداللہ بن قیس (ابو موسیٰ اشعری) رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "کوئی نہیں جو تکلیف دہ باتوں پر جنھیں وہ سنتا ہے اللہ تعالیٰ سے زیادہ صبر کرنے والا ہو، لوگ (دوسروں کو) اس کاشریک ٹھہراتے ہیں، اس کی اولاد بناتے ہیں اور وہ اس (سب کچھ) ک باوجود انھیں رزق دیتا ہے، عافیت بخشتا ہے اور (جو مانگتے ہیں) عطا کرتا ہے۔"
حضرت عبد اللہ بن قیس(ابو موسی) رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" تکلیف دہ بات سن کر، اللہ سے زیادہ برداشت کرنے والا کوئی نہیں ہے۔"لوگ اس کے مد مقابل ٹھہراتے ہیں اور اس کے لیے اولاد قراردیتے ہیں، اس کے باوجود انہیں روزی دیتا ہے، عافیت بخشتا ہے اور (مال و دولت)عطا فرماتا ہے۔"
10. باب طَلَبِ الْكَافِرِ الْفِدَاءَ بِمِلْءِ الأَرْضِ ذَهَبًا:
10. باب: کافروں سے زمین بھر سونا بطور فدیہ طلب کرنے کا بیان۔
Chapter: The Disbeliever Seeking Ransom With An Earthful Of Gold
حدیث نمبر: 7083
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عبيد الله بن معاذ العنبري ، حدثنا ابي ، حدثنا شعبة ، عن ابي عمران الجوني ، عن انس بن مالك ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " يقول الله تبارك وتعالى: لاهون اهل النار عذابا لو كانت لك الدنيا وما فيها، اكنت مفتديا بها، فيقول: نعم، فيقول: قد اردت منك اهون من هذا وانت في صلب آدم، ان لا تشرك احسبه، قال: ولا ادخلك النار، فابيت إلا الشرك "،حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ أَبِي عِمْرَانَ الْجَوْنِيِّ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " يَقُولُ اللَّهُ تَبَارَكَ وَتَعَالَى: لِأَهْوَنِ أَهْلِ النَّارِ عَذَابًا لَوْ كَانَتْ لَكَ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا، أَكُنْتَ مُفْتَدِيًا بِهَا، فَيَقُولُ: نَعَمْ، فَيَقُولُ: قَدْ أَرَدْتُ مِنْكَ أَهْوَنَ مِنْ هَذَا وَأَنْتَ فِي صُلْبِ آدَمَ، أَنْ لَا تُشْرِكَ أَحْسِبُهُ، قَالَ: وَلَا أُدْخِلَكَ النَّارَ، فَأَبَيْتَ إِلَّا الشِّرْكَ "،
معاذ عنبری نے کہا: ہمیں شعبہ نے ابو عوان جونی سے، انھوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے، انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛" اللہ تبارک وتعالیٰ اس شخص سے، جسے اہل جہنم میں سب سے کم عذاب ہوگا، فرمائے گا: اگر پوری دنیا اور جو کچھ اس میں ہے۔تمہارے پاس ہوتو (عذاب سے چھوٹ جانے کے لئے) اسے بطور فدیہ دے دو گے؟وہ کہے گا: ہاں، تو وہ (اللہ تعالیٰ) فرمائے گا: میں نے تم سے اس وقت جب تم آدم علیہ السلام کی پشت میں تھے، اس کی نسبت بہت کم کا مطالبہ کیا تھا کہ تم شرک نہ کرنا۔میرا خیال ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (آگے یہ) فرمایا۔۔۔اور میں تمھیں آگ میں نہیں ڈالوں گا، مگر تم نے شرک (کرنے) کے سوا ہر چیز سے انکارکردیا۔"
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اللہ تعالیٰ سب سے ہلکے عذاب والے دوزخی سے فرمائے گا، اگر تیرے پاس دنیا و مافیہا ہو تو کیا تو اس کو بطور فدیہ (تاوان)(آگ سے بچنے کے لیے)دے دے گا تو وہ کہے گا، ہاں اللہ فرمائے گا، میں نے تم سے اس سے بہت کم آسان چیز کا مطالبہ کیا تھا جبکہ تو ابھی آدمی کی پشت میں تھا کہ تم شرک نہ کرنا، (میرا خیال ہے، آپ نے فرمایا) اور میں تمھیں آگ میں داخل نہیں کروں گا، لیکن تونے شرک کرنے پر اصرار کیا۔"
حدیث نمبر: 7084
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثناه محمد بن بشار ، حدثنا محمد يعني ابن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن ابي عمران ، قال: سمعت انس بن مالك يحدث، عن النبي صلى الله عليه وسلم بمثله، إلا قوله ولا ادخلك النار، فإنه لم يذكره.حَدَّثَنَاه مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ أَبِي عِمْرَانَ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ يُحَدِّثُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ، إِلَّا قَوْلَهُ وَلَا أُدْخِلَكَ النَّارَ، فَإِنَّهُ لَمْ يَذْكُرْهُ.
محمد بن جعفر نے کہا: ہمیں شعبہ نے ابو عمران سے حدیث بیان کی، کہا: میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے حدیث بیان کررہے تھے، اسی کے مانند، سوائے (اللہ تعالیٰ کے) اس قول کے: "اور میں تمھیں آگ میں نہیں ڈالوں گا"انھوں نے اسے بیان نہیں کیا۔
امام صاحب ایک اور استاد سے،حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں،مگر اس میں آپ کا قول "اور میں تمھیں آگ میں داخل نہیں کروں گا۔"بیان نہیں کیا۔

Previous    1    2    3    4    5    6    7    8    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.