الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
قربانی کے احکام و مسائل
The Book of Sacrifices
حدیث نمبر: 5114
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، ومحمد بن المثنى ، قالا: حدثنا محمد بن فضيل ، قال ابو بكر : عن ابي سنان ، وقال ابن المثنى : عن ضرار بن مرة ، عن محارب ، عن ابن بريدة ، عن ابيه . ح وحدثنا محمد بن عبد الله بن نمير ، حدثنا محمد بن فضيل ، حدثنا ضرار بن مرة ابو سنان ، عن محارب بن دثار ، عن عبد الله بن بريدة ، عن ابيه ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " نهيتكم عن زيارة القبور فزوروها، ونهيتكم عن لحوم الاضاحي فوق ثلاث فامسكوا ما بدا لكم، ونهيتكم عن النبيذ إلا في سقاء فاشربوا في الاسقية كلها ولا تشربوا مسكرا ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ : عَنْ أَبِي سِنَانٍ ، وقَالَ ابْنُ الْمُثَنَّى : عَنْ ضِرَارِ بْنِ مُرَّةَ ، عَنْ مُحَارِبٍ ، عَنْ ابْنِ بُرَيْدَةَ ، عَنْ أَبِيهِ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ ، حَدَّثَنَا ضِرَارُ بْنُ مُرَّةَ أَبُو سِنَانٍ ، عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " نَهَيْتُكُمْ عَنْ زِيَارَةِ الْقُبُورِ فَزُورُوهَا، وَنَهَيْتُكُمْ عَنْ لُحُومِ الْأَضَاحِيِّ فَوْقَ ثَلَاثٍ فَأَمْسِكُوا مَا بَدَا لَكُمْ، وَنَهَيْتُكُمْ عَنِ النَّبِيذِ إِلَّا فِي سِقَاءٍ فَاشْرَبُوا فِي الْأَسْقِيَةِ كُلِّهَا وَلَا تَشْرَبُوا مُسْكِرًا ".
‏‏‏‏ سیدنا بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے تم کو منع کیا تھا قبروں کی زیارت سے اب زیارت کرو ان کی اور میں نے تم کو منع کیا تھا قربانی کا گوشت تین دن سے زیادہ رکھنے سے اب رکھو جب تک چاہو، اور میں نے تم کو منع کیا تھا نبیذ بنانے سے سوائے مشک کے اور برتنوں میں اب جس برتن میں چاہو بناؤ لیکن نہ پیؤ نشہ کرنے والی چیزیں۔
حدیث نمبر: 5115
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني حجاج بن الشاعر ، حدثنا الضحاك بن مخلد ، عن سفيان ، عن علقمة بن مرثد ، عن ابن بريدة ، عن ابيه ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: كنت نهيتكم فذكر بمعنى حديث ابي سنان.وحَدَّثَنِي حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ ، حَدَّثَنَا الضَّحَّاكُ بْنُ مَخْلَدٍ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ ، عَنْ ابْنِ بُرَيْدَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: كُنْتُ نَهَيْتُكُمْ فَذَكَرَ بِمَعْنَى حَدِيثِ أَبِي سِنَانٍ.
علقمہ بن مرثد نے ابن بریدہ سے، انھوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " میں نے پہلے تمھیں منع کیا تھا۔"پھر ابن سنان کی حدیث کے ہم معنی حدیث بیان کی۔
امام صاحب ایک اور استاد سے ابن بریدہ کی اپنے باپ سے روایت بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے تمہیں روکا تھا آگے مذکورہ بالا ابو سنان کی روایت کے ہم معنی روایت بیان کی۔
6. باب الْفَرَعِ وَالْعَتِيرَةِ:
6. باب: فرع اور عتیرہ کا بیان۔
Chapter: Fara' and 'Atirah
حدیث نمبر: 5116
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيي بن يحيي التميمي ، وابو بكر بن ابي شيبة ، وعمرو الناقد ، وزهير بن حرب ، قال يحيي: اخبرنا، وقال الآخرون: حدثنا سفيان بن عيينة ، عن الزهري ، عن سعيد ، عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم. ح وحدثني محمد بن رافع ، وعبد بن حميد ، قال عبد: اخبرنا وقال ابن رافع: حدثنا عبد الرزاق ، اخبرنا معمر ، عن الزهري ، عن ابن المسيب ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا فرع ولا عتيرة " زاد ابن رافع في روايته والفرع اول النتاج كان ينتج لهم فيذبحونه.حَدَّثَنَا يَحْيَي بْنُ يَحْيَي التَّمِيمِيُّ ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَعَمْرٌو النَّاقِد ُ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، قَالَ يَحْيَي: أَخْبَرَنَا، وقَالَ الْآخَرُونَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ سَعِيدٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. ح وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، قَالَ عَبْدٌ: أَخْبَرَنَا وقَالَ ابْنُ رَافِعٍ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ ابْنِ الْمُسَيَّبِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا فَرَعَ وَلَا عَتِيرَةَ " زَادَ ابْنُ رَافِعٍ فِي رِوَايَتِهِ وَالْفَرَعُ أَوَّلُ النِّتَاجِ كَانَ يُنْتَجُ لَهُمْ فَيَذْبَحُونَهُ.
‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہ فرع کوئی چیز ہے نہ عتیرہ۔ ابن رافع نے اپنی روایت میں اتنا زیادہ کیا کہ فرع پہلا بچہ ہے اونٹنی کا جس کو مشرک ذبح کیا کرتے تھے۔
7. باب نَهْيِ مَنْ دَخَلَ عَلَيْهِ عَشْرُ ذِي الْحِجَّةِ وَهُوَ مُرِيدُ التَّضْحِيَةِ أَنْ يَأْخُذَ مِنْ شَعْرِهِ أَوْ أَظْفَارِهِ شَيْئًا.
7. باب: جو شخص قربانی والا ہو وہ ذی الحجہ کی پہلی تاریخ سے قربانی تک بال اور ناخن نہ کتروائے۔
Chapter: When the first ten days of Dhul-Hijjah begin, it is forbidden for the one who wants to offer a sacrifice to remove anything from his hair, nails or skin
حدیث نمبر: 5117
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابن ابي عمر المكي ، حدثنا سفيان ، عن عبد الرحمن بن حميد بن عبد الرحمن بن عوف ، سمع سعيد بن المسيب ، يحدث عن ام سلمة ، ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " إذا دخلت العشر واراد احدكم ان يضحي، فلا يمس من شعره وبشره شيئا "، قيل لسفيان: فإن بعضهم لا يرفعه، قال: لكني ارفعه.حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ الْمَكِّيُّ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ ، سَمِعَ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيِّبِ ، يُحَدِّثُ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِذَا دَخَلَتِ الْعَشْرُ وَأَرَادَ أَحَدُكُمْ أَنْ يُضَحِّيَ، فَلَا يَمَسَّ مِنْ شَعَرِهِ وَبَشَرِهِ شَيْئًا "، قِيلَ لِسُفْيَانَ: فَإِنَّ بَعْضَهُمْ لَا يَرْفَعُهُ، قَالَ: لَكِنِّي أَرْفَعُهُ.
ابن ابی عمر مکی نے کہا: ہمیں سفیان نے عبدالرحمان بن حمید بن عبدالرحمان بن عوف سے حدیث سنائی: انھوں نے سعید بن مسیب سے سنا، وہ حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے حدیث روایت کررہے تھے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب عشرہ (ذوالحجہ) شروع ہوجائے اور تم میں سے کوئی شخص قربانی کرنے کا ارادہ رکھتاہو وہ اپنے بالوں اور ناخنوں کو نہ کاٹے۔" سفیان سے کہا گیا کہ بعض راوی اس حدیث کو مرفوعاً (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے) بیان نہیں کرتے (حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کا قول بتاتے ہیں)، انھوں نے کہا: لیکن میں اس کو مرفوعاً بیان کرتا ہوں۔
حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب عشرہ ذی الحجہ شروع ہو جائے، تو تم میں سے جو شخص قربانی کرنا چاہے، وہ اپنے بالوں اور جسم کو نہ چھیڑے۔ سفیان سے پوچھا گیا، بعض راوی اس کو مرفوع بیان نہیں کرتے ہیں، انہوں نے کہا، لیکن میں مرفوع بیان کرتا ہوں۔
حدیث نمبر: 5118
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثناه إسحاق بن إبراهيم ، اخبرنا سفيان ، حدثني عبد الرحمن بن حميد بن عبد الرحمن بن عوف ، عن سعيد بن المسيب ، عن ام سلمة ترفعه، قال: " إذا دخل العشر وعنده اضحية يريد ان يضحي، فلا ياخذن شعرا ولا يقلمن ظفرا ".وحَدَّثَنَاه إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيم ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ ، حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ تَرْفَعُهُ، قَالَ: " إِذَا دَخَلَ الْعَشْرُ وَعِنْدَهُ أُضْحِيَّةٌ يُرِيدُ أَنْ يُضَحِّيَ، فَلَا يَأْخُذَنَّ شَعْرًا وَلَا يَقْلِمَنَّ ظُفُرًا ".
اسحاق بن ابراہیم نے کہا: سفیان نے ہمیں خبر دی، کہا: مجھے عبدالرحمان بن حمید بن عبدالرحمان بن عوف نے سعید بن مسیب سے حدیث بیان کی، انھوں نے حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے مرفوعاً روایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " جب عشرہ (ذوالحجہ) شروع ہوجائے تو جس شخص کے پاس قر بانی ہو اور وہ قربانی کرنے کا ارادہ رکھتاہو، وہ اپنے بال اتارے نہ ناخن تراشے۔"
حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا مرفوع روایت بیان کرتی ہیں، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب ذوالحجہ کے پہلے عشرہ کا آغاز ہو جائے اور انسان کے پاس قربانی کی استطاعت ہو اور وہ قربانی کرنا چاہتا ہو تو وہ ہرگز اپنے بال نہ کاٹے اور نہ ناخن کاٹے۔
حدیث نمبر: 5119
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني حجاج بن الشاعر ، حدثني يحيي بن كثير العنبري ابو غسان ، حدثنا شعبة ، عن مالك بن انس ، عن عمر بن مسلم ، عن سعيد بن المسيب ، عن ام سلمة ، ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " إذا رايتم هلال ذي الحجة واراد احدكم ان يضحي، فليمسك عن شعره واظفاره ".وحَدَّثَنِي حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ ، حَدَّثَنِي يَحْيَي بْنُ كَثِيرٍ الْعَنْبَرِيُّ أَبُو غَسَّانَ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ ، عَنْ عُمَرَ بْنِ مُسْلِمٍ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ ، أَنَّ ّالنَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِذَا رَأَيْتُمْ هِلَالَ ذِي الْحِجَّةِ وَأَرَادَ أَحَدُكُمْ أَنْ يُضَحِّيَ، فَلْيُمْسِكْ عَنْ شَعْرِهِ وَأَظْفَارِهِ ".
یحییٰ بن کثیر عنبری ابو غسان نے کہا: ہمیں شعبہ نے مالک بن انس سے حدیث بیان کی، انھوں نے عمر بن مسلم سے، انھوں نے سعید بن مسیب سے، انھوں نے ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جب تم ذوالحجہ کا چاند دیکھو اور تم میں سے کوئی شخص قربانی کاا رادہ رکھتا ہو، وہ اپنے بالوں اور ناخنوں کو (نہ کاٹے) اپنے حال پر رہنے دے۔"
حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں، کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم ذوالحجہ کا چاند دیکھو اور تمہارا قربانی کا ارادہ ہو تو اپنے بال اور ناخن کو چھیڑنے سے باز رہو۔
حدیث نمبر: 5120
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا احمد بن عبد الله بن الحكم الهاشمي ، حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن مالك بن انس ، عن عمر او عمرو بن مسلم بهذا الإسناد نحوه.وحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَكَمِ الْهَاشِمِيُّ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ ، عَنْ عُمَرَ أَوْ عَمْرِو بْنِ مُسْلِمٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ.
محمد بن جعفر نے کہا: ہمیں شعبہ نے مالک بن انس سے حدیث بیا ن کی، انھوں نے عمر یا عمرو بن مسلم سے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند روایت کی۔
امام صاحب ایک اور استاد سے اسی طرح روایت بیان کرتے ہیں۔
حدیث نمبر: 5121
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني عبيد الله بن معاذ العنبري ، حدثنا ابي ، حدثنا محمد بن عمرو الليثي ، عن عمر بن مسلم بن عمار بن اكيمة الليثي ، قال: سمعت سعيد بن المسيب ، يقول: سمعت ام سلمة زوج النبي صلى الله عليه وسلم، تقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من كان له ذبح يذبحه، فإذا اهل هلال ذي الحجة، فلا ياخذن من شعره ولا من اظفاره شيئا حتى يضحي ".وحَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو اللَّيْثِيُّ ، عَنْ عُمَرَ بْنِ مُسْلِمِ بْنِ عَمَّارِ بْنِ أُكَيْمَةَ اللَّيْثِيِّ ، قَالَ: سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيِّبِ ، يَقُولُ: سَمِعْتُ أُمَّ سَلَمَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، تَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ كَانَ لَهُ ذِبْحٌ يَذْبَحُهُ، فَإِذَا أُهِلَّ هِلَالُ ذِي الْحِجَّةِ، فَلَا يَأْخُذَنَّ مِنْ شَعْرِهِ وَلَا مِنْ أَظْفَارِهِ شَيْئًا حَتَّى يُضَحِّيَ ".
معاذ عنبری نے کہا: ہمیں محمد بن عمر ولیثی نے عمر بن مسلم بن عمارہ بن اُکیمہ لیثی سے حدیث بیان کی، کہا: میں نے سعید بن مسیب کو یہ کہتے ہوئے سنا: میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے سنا، وہ کہہ رہی تھیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس شخص کے پاس ذ بح کرنے کے لئے کوئی ذبیحہ ہوتو جب ذوالحجہ کا چاند نظر آجائے، وہ ہرگز اپنے بال اور ناخن نہ کاٹے، یہاں تک کہ قربانی کرلے (پھر بال اور ناخن کاٹے۔) "
حضرت ام سلمہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس کے پاس قربانی ذبح کرنے کا جانور ہو تو جب ذوالحجہ کا چاند نظر آ جائے، وہ قربانی کرنے تک ہرگز اپنے بالوں، اپنے ناخنوں سے کچھ نہ کاٹے۔
حدیث نمبر: 5122
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني الحسن بن علي الحلواني ، حدثنا ابو اسامة ، حدثني محمد بن عمرو ، حدثنا عمرو بن مسلم بن عمار الليثي ، قال: كنا في الحمام قبيل الاضحى، فاطلى فيه ناس، فقال: بعض اهل الحمام إن سعيد بن المسيب يكره هذا او ينهى عنه، فلقيت سعيد بن المسيب فذكرت ذلك له، فقال يا ابن اخي: هذا حديث قد نسي وترك. حدثتني ام سلمة زوج النبي صلى الله عليه وسلم، قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم بمعنى حديث معاذ عن محمد بن عمرو،حَدَّثَنِي الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مُسْلِمِ بْنِ عَمَّارٍ اللَّيْثِيُّ ، قَالَ: كُنَّا فِي الْحَمَّامِ قُبَيْلَ الْأَضْحَى، فَاطَّلَى فِيهِ نَاسٌ، فَقَالَ: بَعْضُ أَهْلِ الْحَمَّامِ إِنَّ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيِّبِ يَكْرَهُ هَذَا أَوْ يَنْهَى عَنْهُ، فَلَقِيتُ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيِّبِ فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لَهُ، فَقَالَ يَا ابْنَ أَخِي: هَذَا حَدِيثٌ قَدْ نُسِيَ وَتُرِكَ. حَدَّثَتْنِي أُمُّ سَلَمَةَ زَوْجُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَعْنَى حَدِيثِ مُعَاذٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو،
ابواسامہ نے کہا: مجھے محمد بن عمرو نے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں عمرو بن مسلم بن عمارہ لیثی نے حدیث بیان کی، کہا: عیدالاضحیٰ سے کچھ پہلے حمام میں تھے، بعض لوگوں نے چونے سے اپنے بال صاف کیے، اہل حمام میں سے کسی شخص نے کہا: سعید بن مسیب اس فعل (عیدالاضحیٰ کی نماز پڑھنے اور قربانی کرنے سے پہلے جسم پر سے بال وغیرہ کاٹنے یا مونڈنے) کو مکروہ قرار دیتے ہیں یا اس سے منع کرتے ہیں۔میری سعید بن مسیب سے ملاقات ہوئی تو میں نے ان سے اس بات کا ذکر کیا۔انھوں نے کہا: بھتیجے!یہ حدیث بھلا دی گئی اور ترک کردی گئی ہے۔، (یہ پابندی ملحوظ نہیں رکھی جاتی ویسے) مجھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ محترمہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے یہ حدیث بیان کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔۔۔آگے محمد بن عمر و سے معاذ کی حدیث کےہم معنی حدیث بیان کی۔
عمرو بن مسلم بن عمار لیثی بیان کرتے ہیں کہ ہم عید الاضحیٰ سے کچھ دن پہلے حمام میں تھے، کچھ لوگوں نے بال صفا پوڈر استعمال کیا، تو حمام کے بعض مالکوں نے کہا، سعید بن المسیب اس کو ناپسند کرتے تھے، یا اس سے منع کرتے تھے، تو میں سعید بن المسیب کو ملا اور اس کا ان سے ذکر کیا، تو انہوں نے کہا، اے بھتیجے، یہ حدیث بھلا دی گئی ہے اور اس پر عمل چھوڑ دیا گیا ہے، مجھے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بتایا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاِ، آگے مذکورہ بالا معاذ کی حدیث ہے۔
حدیث نمبر: 5123
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني حرملة بن يحيي ، واحمد بن عبد الرحمن ابن اخي ابن وهب، قالا: حدثنا عبد الله بن وهب ، اخبرني حيوة ، اخبرني خالد بن يزيد ، عن سعيد بن ابي هلال ، عن عمر بن مسلم الجندعي ، ان ابن المسيب اخبره ان ام سلمة زوج النبي صلى الله عليه وسلم اخبرته، وذكر النبي صلى الله عليه وسلم بمعنى حديثهم.وحَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَي ، وَأَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ابْنِ أَخِي ابْنِ وَهْبٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي حَيْوَةُ ، أَخْبَرَنِي خَالِدُ بْنُ يَزِيدَ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِلَالٍ ، عَنْ عُمَرَ بْنِ مُسْلِمٍ الْجُنْدَعِيِّ ، أَنَّ ابْنَ الْمُسَيَّبِ أَخْبَرَهُ أَنَّ أُمَّ سَلَمَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرَتْهُ، وَذَكَرَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَعْنَى حَدِيثِهِمْ.
سعید بن ابی ہلال نے عمرو بن مسلم جندعی سے روایت کی کہ حضرت سعید بن مسیب نے انھیں خبر دی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اہلیہ محترمہ حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے انھیں بتایا اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا نام لیا (پھر) ان سب کی حدیث کے ہم معنی (حدیث بیان کی۔)
مصنف ایک اور استاد سے حضرت ام سلمہ ؓ کی مذکورہ بالا حدیث بیان کرتے ہیں۔

Previous    2    3    4    5    6    7    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.