الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
The Book of Commentary
9. بَابُ: {لَيْسَ لَكَ مِنَ الأَمْرِ شَيْءٌ} :
9. باب: آیت کی تفسیر ”آپ کو اس امر میں کوئی دخل نہیں کہ یہ ہدایت کیوں نہیں قبول کرتے اللہ جسے چاہے اسے ہدایت ملتی ہے“۔
(9) Chapter. “Not for you (O Muhammad but for Allah) is the decision... ” (V.3:128)
حدیث نمبر: 4560
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا إبراهيم بن سعد، حدثنا ابن شهاب، عن سعيد بن المسيب وابي سلمة بن عبد الرحمن عن ابي هريرة رضي الله عنه، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم كان إذا اراد ان يدعو على احد، او يدعو لاحد، قنت بعد الركوع، فربما قال إذا قال:"سمع الله لمن حمده، اللهم ربنا لك الحمد، اللهم انج الوليد بن الوليد، وسلمة بن هشام، وعياش بن ابي ربيعة، اللهم اشدد وطاتك على مضر، واجعلها سنين كسني يوسف" يجهر بذلك، وكان يقول في بعض صلاته في صلاة الفجر:" اللهم العن فلانا وفلانا لاحياء من العرب"، حتى انزل الله ليس لك من الامر شيء سورة آل عمران آية 128 الآية".(مرفوع) حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ وَأَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَدْعُوَ عَلَى أَحَدٍ، أَوْ يَدْعُوَ لِأَحَدٍ، قَنَتَ بَعْدَ الرُّكُوعِ، فَرُبَّمَا قَالَ إِذَا قَالَ:"سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ، اللَّهُمَّ أَنْجِ الْوَلِيدَ بْنَ الْوَلِيدِ، وَسَلَمَةَ بْنَ هِشَامٍ، وَعَيَّاشَ بْنَ أَبِي رَبِيعَةَ، اللَّهُمَّ اشْدُدْ وَطْأَتَكَ عَلَى مُضَرَ، وَاجْعَلْهَا سِنِينَ كَسِنِي يُوسُفَ" يَجْهَرُ بِذَلِكَ، وَكَانَ يَقُولُ فِي بَعْضِ صَلَاتِهِ فِي صَلَاةِ الْفَجْرِ:" اللَّهُمَّ الْعَنْ فُلَانًا وَفُلَانًا لِأَحْيَاءٍ مِنْ الْعَرَبِ"، حَتَّى أَنْزَلَ اللَّهُ لَيْسَ لَكَ مِنَ الأَمْرِ شَيْءٌ سورة آل عمران آية 128 الْآيَةَ".
ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے ابراہیم بن سعد نے بیان کیا، کہا ہم سے ابن شہاب نے بیان کیا، ان سے سعید بن مسیب اور ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی پر بددعا کرنا چاہتے یا کسی کے لیے دعا کرنا چاہتے تو رکوع کے بعد کرتے «سمع الله لمن حمده،‏‏‏‏ اللهم ربنا لك الحمد» کے بعد۔ بعض اوقات آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ دعا بھی کی اے اللہ! ولید بن ولید، سلمہ بن ہشام اور عیاش بن ابی ربیعہ کو نجات دے، اے اللہ! مضر والوں کو سختی کے ساتھ پکڑ لے اور ان میں ایسی قحط سالی لا، جیسی یوسف علیہ السلام کے زمانے میں ہوئی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بلند آواز سے یہ دعا کرتے اور آپ نماز فجر کی بعض رکعت میں یہ دعا کرتے۔ اے اللہ، فلاں اور فلاں کو اپنی رحمت سے دور کر دے۔ عرب کے چند خاص قبائل کے حق میں آپ (یہ بددعا کرتے تھے) یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے آیت نازل کی «ليس لك من الأمر شىء‏» کہ آپ کو اس امر میں کوئی دخل نہیں۔

Narrated Abu Huraira: Whenever Allah's Messenger intended to invoke evil upon somebody or invoke good upon somebody, he used to invoke (Allah after bowing (in the prayer). Sometimes after saying, "Allah hears him who sends his praises to Him, all praise is for You, O our Lord," he would say, "O Allah. Save Al-Walid bin Al-Walid and Salama bin Hisham, and `Aiyash bin Abu Rabi`a. O Allah! Inflict Your Severe Torture on Mudar (tribe) and strike them with (famine) years like the years of Joseph." The Prophet used to say in a loud voice, and he also used to say in some of his Fajr prayers, "O Allah! Curse soand- so and so-and-so." naming some of the Arab tribes till Allah revealed:--"Not for you (O Muhammad) (but for Allah) is the decision." (3.128)
USC-MSA web (English) Reference: Volume 6, Book 60, Number 83


   صحيح البخاري3386عبد الرحمن بن صخراللهم أنج عياش بن أبي ربيعة اللهم أنج سلمة بن هشام اللهم أنج الوليد بن الوليد اللهم أنج المستضعفين من المؤمنين اللهم اشدد وطأتك على مضر اللهم اجعلها سنين كسني يوسف
   صحيح البخاري6940عبد الرحمن بن صخراللهم أنج عياش بن أبي ربيعة سلمة بن هشام الوليد بن الوليد اللهم أنج المستضعفين من المؤمنين اللهم اشدد وطأتك على مضر ابعث عليهم سنين كسني يوسف
   صحيح البخاري4598عبد الرحمن بن صخراللهم نج عياش بن أبي ربيعة اللهم نج سلمة بن هشام اللهم نج الوليد بن الوليد اللهم نج المستضعفين من المؤمنين اللهم اشدد وطأتك على مضر اللهم اجعلها سنين كسني يوسف
   صحيح البخاري1006عبد الرحمن بن صخراللهم أنج عياش بن أبي ربيعة اللهم أنج سلمة بن هشام اللهم أنج الوليد بن الوليد اللهم أنج المستضعفين من المؤمنين اللهم اشدد وطأتك على مضر اللهم اجعلها سنين كسني يوسف غفار غفر الله لها أسلم سالمها الله
   صحيح البخاري4560عبد الرحمن بن صخراللهم أنج الوليد بن الوليد سلمة بن هشام عياش بن أبي ربيعة اللهم اشدد وطأتك على مضر واجعلها سنين كسني يوسف اللهم العن فلانا وفلانا لأحياء من العرب
   صحيح البخاري2932عبد الرحمن بن صخراللهم أنج سلمة بن هشام اللهم أنج الوليد بن الوليد اللهم أنج عياش بن أبي ربيعة اللهم أنج المستضعفين من المؤمنين اللهم اشدد وطأتك على مضر اللهم سنين كسني يوسف
   صحيح البخاري804عبد الرحمن بن صخراللهم أنج الوليد بن الوليد سلمة بن هشام عياش بن أبي ربيعة المستضعفين من المؤمنين اللهم اشدد وطأتك على مضر واجعلها عليهم سنين كسني يوسف أهل المشرق يومئذ من مضر مخالفون له
   صحيح البخاري6200عبد الرحمن بن صخراللهم أنج الوليد بن الوليد سلمة بن هشام عياش بن أبي ربيعة المستضعفين بمكة اللهم اشدد وطأتك على مضر اللهم اجعلها عليهم سنين كسني يوسف
   صحيح البخاري6393عبد الرحمن بن صخراللهم أنج عياش بن أبي ربيعة اللهم أنج الوليد بن الوليد اللهم أنج سلمة بن هشام اللهم أنج المستضعفين من المؤمنين اللهم اشدد وطأتك على مضر اللهم اجعلها عليهم سنين كسني يوسف
   صحيح مسلم1542عبد الرحمن بن صخراللهم أنج الوليد بن الوليد اللهم نج سلمة بن هشام اللهم نج عياش بن أبي ربيعة اللهم نج المستضعفين من المؤمنين اللهم اشدد وطأتك على مضر اللهم اجعلها عليهم سنين كسني يوسف
   صحيح مسلم1540عبد الرحمن بن صخراللهم أنج الوليد بن الوليد سلمة بن هشام عياش بن أبي ربيعة المستضعفين من المؤمنين اللهم اشدد وطأتك على مضر واجعلها عليهم كسني يوسف اللهم العن لحيان رعلا ذكوان عصية عصت الله ورسوله ثم بلغنا أنه ترك ذلك لما أنزل ليس لك من الأمر شيء أو يتوب عليه
   سنن أبي داود1442عبد الرحمن بن صخراللهم نج الوليد بن الوليد اللهم نج سلمة بن هشام اللهم نج المستضعفين من المؤمنين اللهم اشدد وطأتك على مضر اللهم اجعلها عليهم سنين كسني يوسف
   سنن النسائى الصغرى1075عبد الرحمن بن صخراللهم أنج الوليد بن الوليد سلمة بن هشام عياش بن أبي ربيعة المستضعفين من المؤمنين اللهم اشدد وطأتك على مضر واجعلها عليهم كسني يوسف
   سنن النسائى الصغرى1074عبد الرحمن بن صخراللهم أنج الوليد بن الوليد سلمة بن هشام عياش بن أبي ربيعة المستضعفين بمكة اللهم اشدد وطأتك على مضر واجعلها عليهم سنين كسني يوسف
   سنن ابن ماجه1244عبد الرحمن بن صخراللهم أنج الوليد بن الوليد سلمة بن هشام عياش بن أبي ربيعة المستضعفين بمكة اللهم اشدد وطأتك على مضر اجعلها عليهم سنين كسني يوسف

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1074  
´نماز فجر میں دعائے قنوت پڑھنے کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فجر میں دوسری رکعت سے اپنا سر اٹھایا تو آپ نے دعا کی: اے اللہ! ولید بن ولید، سلمہ بن ہشام، عیاش بن ابی ربیعہ اور مکہ کے کمزور لوگوں کو دشمنوں کے چنگل سے نجات دے، اے اللہ! قبیلہ مضر پر اپنی پکڑ سخت کر دے، اور ان کے اوپر یوسف علیہ السلام (کی قوم) جیسا سا قحط مسلط کر دے۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب التطبيق/حدیث: 1074]
1074۔ اردو حاشیہ:
➊ الفاظ سے صراحتاً معلوم ہوتا ہے کہ یہ قنوت نازلہ ہے جو آپ ہمیشہ نہیں فرماتے تھے۔
➋ یوسف علیہ السلام کے قحط سے تشبیہ کا مطلب یہ ہے کہ وہ کئی سال جاری رہا اور ایسا ہی ہوا، ان کے خلاف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ دعا قبول ہوئی، ان پر قحط سالی آئی اور مضر والے کئی برس تک قحط کی بلا میں گرفتار رہے یہاں تک کہ وہ ہڈیاں، چمڑے اور مردار تک کھانے لگے۔ پھر جب قریش اس قحط سے عاجز آگئے تو ان کا نمائندہ اور سردار ابوسفیان مدینہ منورہ حاضر ہوا اور قحط کے خاتمے کے لیے دعا کی اپیل کی تو نبیٔ رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے غیر مشروط طور پر قحط کے خاتمے کی دعا فرما دی اور قحط دور ہو گیا۔ دیکھیے: [صحیح البخاري، الاستسقاء، حدیث: 1007]
➌ صبح کی نماز میں قنوت نازلہ جائز ہے۔
➍ قنوت نازلہ رکوع کے بعد ہو گی۔
➎ کسی کا نام لے کے دعا یا بددعا کرنے سے نماز باطل نہیں ہوتی جیسا کہ احناف کا موقف ہے۔
➏ قنوت نازلہ بلند آواز سے کرنا مستحب ہے۔ صحیح بخاری میں صراحت ہے کہ آپ بلند آواز سے قنوت کراتے تھے۔ دیکھیے: [صحیح البخاري، التفسیر، حدیث: 4560] نیز سنن أبي داود کی روایت میں ہے: «يُؤَمِّنُ مَن خَلفَه» آپ کے پیچھے والے آمین کہتے تھے۔ [سنن أبي داود، الوتر، حدیث: 1443]
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 1074   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1244  
´نماز فجر میں دعائے قنوت پڑھنے کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز فجر سے اپنا سر اٹھاتے تو فرماتے: «اللهم أنج الوليد بن الوليد وسلمة بن هشام وعياش بن أبي ربيعة والمستضعفين بمكة اللهم اشدد وطأتك على مضر واجعلها عليهم سنين كسني يوسف» اے اللہ! ولید بن ولید، سلمہ بن ہشام، عیاش بن ابی ربیعہ اور مکہ کے کمزور حال مسلمانوں کو نجات دیدے، اے اللہ! تو اپنی پکڑ قبیلہ مضر پر سخت کر دے، اور یوسف علیہ السلام کے عہد کے قحط کے سالوں کی طرح ان پر بھی قحط مسلط کر دے) ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1244]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
قنوت نازلہ آخری رکعت میں رکوع کے بعد پڑھی جاتی ہے۔

(2)
اس میں امام بلند آواز سے مناسب دعایئں کرتا ہے۔

(3)
قنوت نازلہ میں مظلوم مسلمانوں کا نام لے کر ان کے حق میں اور کافروں کا نام لے کر ان کے خلاف دعا کی جا سکتی ہے۔
دیکھئے: (صحیح البخاري، التفسیر، باب ﴿لَيْسَ لَكَ مِنَ الْأَمْرِ شَيْئٌ﴾ حدیث: 4560 وصحیح المسلم، المساجد، باب استحباب القنوت فی جمیع الصلوات۔
۔
۔
، حدیث: 675)

   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1244   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4560  
4560. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ ﷺ کسی پر بددعا کرن چاہتے یا کسی کے لیے دعا کرنا چاہتے تو بعد از رکوع قنوت کیا کرتے۔ متعدد مرتبہ آپ نے سمع الله لمن حمده کے بعد یہ دعا کی: اے اللہ! ولید بن ولید، سلمہ بن ہشام اور عیاش بن ابوربیعہ کو نجات دے۔ اے اللہ! قبیلہ مضر پر اپنی گرفت سخت کر دے اور انہیں ایسی قحط سالی سے دوچار کر دے جیسی زمانہ یوسف ؑ میں ہوئی تھی۔ آپ یہ بددعا بآواز بلند کیا کرتے تھے۔ نماز فجر کی بعض رکعات میں آپ اس طرح بددعا کرتے تھے: اے اللہ! فلاں اور فلاں پر لعنت کر۔ عرب کے چند قبائل کا نام لیا کرتے تھے حتی کہ اللہ تعالٰی نے یہ آیت نازل فرمائی: ﴿لَيْسَ لَكَ مِنَ الْأَمْرِ شَيْءٌ﴾ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4560]
حدیث حاشیہ:
بعد میں وہ قبائل مسلمان ہو گئے۔
اسی لیے اللہ تعالیٰ نے ان پر بد دعا کرنے سے آپ ﷺ کو منع فرمایا تھا، بڑوں کے اشارے بھی بڑی گہرائیاں رکھتے ہیں۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 4560   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4560  
4560. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ ﷺ کسی پر بددعا کرن چاہتے یا کسی کے لیے دعا کرنا چاہتے تو بعد از رکوع قنوت کیا کرتے۔ متعدد مرتبہ آپ نے سمع الله لمن حمده کے بعد یہ دعا کی: اے اللہ! ولید بن ولید، سلمہ بن ہشام اور عیاش بن ابوربیعہ کو نجات دے۔ اے اللہ! قبیلہ مضر پر اپنی گرفت سخت کر دے اور انہیں ایسی قحط سالی سے دوچار کر دے جیسی زمانہ یوسف ؑ میں ہوئی تھی۔ آپ یہ بددعا بآواز بلند کیا کرتے تھے۔ نماز فجر کی بعض رکعات میں آپ اس طرح بددعا کرتے تھے: اے اللہ! فلاں اور فلاں پر لعنت کر۔ عرب کے چند قبائل کا نام لیا کرتے تھے حتی کہ اللہ تعالٰی نے یہ آیت نازل فرمائی: ﴿لَيْسَ لَكَ مِنَ الْأَمْرِ شَيْءٌ﴾ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4560]
حدیث حاشیہ:

ولید بن ولید، حضرت خالد بن ولید ؓ کے بھائی ہیں، جنگ بدر میں مشرکین کے ساتھ قیدی بن کر مسلمانوں کے پاس آئے۔
فدیہ دے کر رہائی پائی، پھر اسلام قبول کیا اس کی پاداش میں انھیں مکہ میں محبوس کردیا گیا، پھرانھوں نے سلمہ بن ہشام اور عیاش بن ابی ربیعہ کے ساتھ وہاں سے بھاگ نکلنے کا پروگرام بنایا، چنانچہ اپنے منصوبے میں کامیاب ہوگئے تو رسول اللہ ﷺ نے ان کے لیے دعا فرمائی۔

ولید بن ولید رسول اللہ ﷺ کی حیات طیبہ میں ہی وفات پاگئے تھے۔
سلمہ بن ہشام ابوجہل کے بھائی اور ولید کے چچا کے بیٹے ہیں۔
عیاش بن ابی ربیعہ بھی ولید کے چچازاد ہیں۔
بہرحال اس آیت کی شان نزول کے متعلق مختلف واقعات کتب احادیث میں مروی ہیں، ممکن ہے کہ ان تمام واقعات کے پیش آنے کے بعد یہ آیت نازل ہوئی ہو کیونکہ ایک آیت کے نازل ہونے کا سبب مختلف واقعات ہوسکتے ہیں۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 4560   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.