الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے منقول روایات
حدیث نمبر: 185
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
185 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان قال: ثنا هشام بن عروة، عن ابيه، عن عائشة ان رسول الله صلي الله عليه وسلم قال: «إذا نعس احدكم وهو يصلي فلينفتل فإنه لا يدري لعله يذهب يستغفر فيسب نفسه او قال فيدعو علي نفسه» 185 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا نَعَسَ أَحَدُكُمْ وَهُوَ يُصَلِّي فَلْيَنْفَتِلْ فَإِنَّهُ لَا يَدْرِي لَعَلَّهُ يَذْهَبُ يَسْتَغْفِرُ فَيَسُبَّ نَفْسَهُ أَوْ قَالَ فَيَدْعُوَ عَلَي نَفْسِهِ»
185- ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: جب کسی شخص کو نماز پڑھنے کے دوران اونگھ آجائے، تو اسے نماز ختم کرینی چاہئے، کیونکہ وہ یہ نہیں جانتا، ہوسکتا ہے، اپنی طرف سے وہ دعائے مغفرت کررہا ہو لیکن اپنے آپ کو برا بھلا کہہ رہا ہو۔ (راوی کو شک ہے شاید یہ الفاظ ہیں) وہ اپنے لیے بددعا کررہا ہو۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري 212، ومسلم: 786، وابن حبان فى ”صحيحه“: 2583، 2584، وأبو يعلى الموصلي فى ”مسنده“:2800»

   صحيح البخاري212عائشة بنت عبد اللهإذا نعس أحدكم وهو يصلي فليرقد حتى يذهب عنه النوم فإن أحدكم إذا صلى وهو ناعس لا يدري لعله يستغفر فيسب نفسه
   صحيح مسلم1835عائشة بنت عبد اللهإذا نعس أحدكم في الصلاة فليرقد حتى يذهب عنه النوم فإن أحدكم إذا صلى وهو ناعس لعله يذهب يستغفر فيسب نفسه
   جامع الترمذي355عائشة بنت عبد اللهإذا نعس أحدكم وهو يصلي فليرقد حتى يذهب عنه النوم إن أحدكم إذا صلى وهو ينعس لعله يذهب يستغفر فيسب نفسه
   سنن أبي داود1310عائشة بنت عبد اللهإذا نعس أحدكم في الصلاة فليرقد حتى يذهب عنه النوم فإن أحدكم إذا صلى وهو ناعس لعله يذهب يستغفر فيسب نفسه
   سنن النسائى الصغرى162عائشة بنت عبد اللهإذا نعس الرجل وهو في الصلاة فلينصرف لعله يدعو على نفسه وهو لا يدري
   سنن ابن ماجه1370عائشة بنت عبد اللهإذا نعس أحدكم فليرقد حتى يذهب عنه النوم فإنه لا يدري إذا صلى وهو ناعس لعله يذهب يستغفر فيسب نفسه
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم171عائشة بنت عبد اللهإذا نعس احدكم فى الصلاة فليرقد حتى يذهب عنه النوم، فإن احدكم إذا صلى وهو ناعس لعله يذهب يستغفر فيسب نفسه
   مسندالحميدي185عائشة بنت عبد اللهإذا نعس أحدكم وهو يصلي فلينفتل فإنه لا يدري لعله يذهب يستغفر فيسب نفسه أو قال فيدعو على نفسه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:185  
فائدہ:
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نماز چستی اور ہوش و حواس کی حالت میں پڑھنی چاہیے، سونے اور کام کی روٹین اس طرح ہونی چاہیے کہ اس میں نماز متاثر نہ ہو۔ فرضی نماز ہر صورت وقت پر ادا کرنی چاہیے، اگر نیند آ رہی ہو تو غسل کر لینا چاہیے، یا کوئی اور طریقہ اختیار کر لیا جائے جس سے اونگھ ختم ہو جائے نفلی نماز میں اگر نیند آرہی ہو تو سو جانا چاہیے۔ نیند اور اونگھ انسان کو غافل کر دیتی ہے، اور انسان کو پتہ نہیں چلتا کہ وہ کیا کہہ رہا ہے، اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ نماز کا ترجمہ ہر کسی کو آنا چاہیے، تا کہ اسے معلوم ہو سکے کہ وہ کیا کہہ رہا ہے۔ ہر کام سمجھ داری سے کرنا چاہیے، کوئی بھی کام غفلت میں نہیں کرنا چاہیے۔ وہ کام جس میں صرف اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے عبادت کرنی ہو، اس میں تو ہمیں اس کا خاص اہتمام کرنا چا ہیے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 185   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.