الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: جنازہ کے احکام و مسائل
The Book of Funerals
60. بَابُ : أَوْلاَدِ الْمُشْرِكِينَ
60. باب: آخرت میں کفار و مشرکین کی اولاد کے حکم کا بیان۔
Chapter: The Children Of The Idolaters
حدیث نمبر: 1951
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا إسحاق، قال: انبانا سفيان، عن الزهري، عن عطاء بن يزيد الليثي، عن ابي هريرة، قال: سئل رسول الله صلى الله عليه وسلم عن اولاد المشركين , فقال:" الله اعلم بما كانوا عاملين".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ، قال: أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قال: سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَوْلَادِ الْمُشْرِكِينَ , فَقَالَ:" اللَّهُ أَعْلَمُ بِمَا كَانُوا عَامِلِينَ".
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مشرکوں کی اولاد کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا: جو کچھ وہ کرنے والے تھے اللہ تعالیٰ اسے خوب جانتا ہے۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الجنائز 92 (1383)، والقدر 3 (6592)، صحیح مسلم/القدر 6 (2659)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/السنة 18 (4714) بمعناہ، سنن الترمذی/القدر 5 (2138)، (تحفة الأشراف: 14212)، مسند احمد 2/244، 253، 259، 268، 315، 347، 393، 395، 471، 488، 518 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه

   صحيح البخاري6598عبد الرحمن بن صخرالله أعلم بما كانوا عاملين
   صحيح البخاري1384عبد الرحمن بن صخرالله أعلم بما كانوا عاملين
   صحيح مسلم6765عبد الرحمن بن صخرالله أعلم بما كانوا عاملين
   صحيح مسلم6764عبد الرحمن بن صخرالله أعلم بما كانوا عاملين
   سنن النسائى الصغرى1951عبد الرحمن بن صخرالله أعلم بما كانوا عاملين
   سنن النسائى الصغرى1952عبد الرحمن بن صخرالله أعلم بما كانوا عاملين
   مشكوة المصابيح93عبد الرحمن بن صخرالله أعلم بما كانوا عاملين
   صحيح مسلم 6762عبد الرحمن بن صخرالله اعلم بما كانوا عاملين

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مشكوة المصابيح 93  
´مشرکین کے بچے جنت میں جائیں گے یا جہنم میں`
«. . . ‏‏‏‏ . . .»
. . . اور انہیں سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مشرکین کی اولاد کے بارے میں دریافت کیا گیا (کہ وہ جنتی ہیں یا دوزخی ہیں)۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ خوب جانتا ہے جو کچھ وہ عمل کرنے والے ہوتے ہیں۔ اس حدیث کو بخاری و مسلم نے روایت کیا ہے۔ . . . [مشكوة المصابيح/كِتَاب الْإِيمَانِ/0: 93]

تخریج:
[صحيح بخاري 1384]،
[صحيح مسلم 6765]

فقہ الحدیث:
➊ مشرکین کے بچے جنت میں جائیں گے یا جہنم میں؟ یہ تقدیر کا مسئلہ ہے، اسے صرف اللہ ہی جانتا ہے کہ وہ دنیا میں کیا اعمال کرنے والے تھے۔
➋ مشرکین کے بچوں کی نماز جنازہ نہیں پڑھی جائے گی۔
➌ مشرکین کے بچوں کے بارے میں سکوت کرنا بہتر ہے۔
➍ نیز دیکھئے: [اضواء المصابيح: 84، ماهنامه الحديث حضرو: 33 ص6]
   اضواء المصابیح فی تحقیق مشکاۃ المصابیح، حدیث\صفحہ نمبر: 93   
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1951  
´آخرت میں کفار و مشرکین کی اولاد کے حکم کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مشرکوں کی اولاد کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا: جو کچھ وہ کرنے والے تھے اللہ تعالیٰ اسے خوب جانتا ہے۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب الجنائز/حدیث: 1951]
1951۔ اردو حاشیہ: گویا اللہ تعالیٰ اپنے علم کے مطابق فیصلہ فرمائے گا۔ اس قسم کی احادیث کے پیش نظر بعض علماء اس مسئلے میں سکوت اور توقف کے قائل ہیں۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 1951   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.