الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
Establishing the Prayer and the Sunnah Regarding Them
11. بَابُ : الْقِرَاءَةِ خَلْفَ الإِمَامِ
11. باب: امام کے پیچھے قرات کا حکم۔
حدیث نمبر: 843
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن يحيى ، حدثنا سعيد بن عامر ، حدثنا شعبة عن مسعر ، عن يزيد الفقير ، عن جابر بن عبد الله ، قال:" كنا نقرا في الظهر والعصر خلف الإمام في الركعتين الاوليين بفاتحة الكتاب وسورة، وفي الاخريين بفاتحة الكتاب".
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مِسْعَرٍ ، عَنْ يَزِيدَ الْفَقِيرِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ:" كُنَّا نَقْرَأُ فِي الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ خَلْفَ الْإِمَامِ فِي الرَّكْعَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ وَسُورَةٍ، وَفِي الْأُخْرَيَيْنِ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ".
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ہم ظہر و عصر میں امام کے پیچھے پہلی دونوں رکعتوں میں سورۃ فاتحہ اور کوئی ایک سورۃ پڑھتے تھے، اور آخری دونوں رکعتوں میں صرف سورۃ فاتحہ پڑھتے تھے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 3144، ومصباح الزجاجة: 309) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated that Jabir bin ‘Abdullah said: “We used to recite the Opening of the Book and a Surah behind the Imam in the first two Rak’ah of the Zuhr and the ‘Asr, and in the last wo Rak’ah (we would recite) the Opening of the Book.”
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
   سنن ابن ماجه843كنا نقرا في الظهر والعصر خلف الإمام في الركعتين الاوليين بفاتحة الكتاب وسورة، وفي الاخريين بفاتحة الكتاب

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ نديم ظهير حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابن ماجه 843  
´امام کے پیچھے قرات کا حکم`
«. . . عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: كُنَّا نَقْرَأُ فِي الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ خَلْفَ الْإِمَامِ فِي الرَّكْعَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ وَسُورَةٍ، وَفِي الْأُخْرَيَيْنِ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ . . .»
. . . جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ہم ظہر و عصر میں امام کے پیچھے پہلی دونوں رکعتوں میں سورۃ فاتحہ اور کوئی ایک سورۃ پڑھتے تھے، اور آخری دونوں رکعتوں میں صرف سورۃ فاتحہ پڑھتے تھے . . . [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة: 843]

فقہ الحدیث
اور وہب بن کیسان (ثقہ تابعی رحمہ اللہ) سے روایت ہے کہ انہوں نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کو فرماتے ہوئے سنا: جو شخص ایک رکعت پڑھے جس میں سورہ فاتحہ نہ پڑھے تو اس کی نماز نہیں ہوئی، سوائے امام کے پیچھے۔
↰ اسے مالک نے [موطا 1/ 84 ح 38] میں روایت کیا اور اس کی سند صحیح ہے۔
↰ اس کی سند صحیح ہے۔
اس اثر سے معلوم ہوا کہ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کے نزدیک ہر رکعت جس میں سورۂ فاتحہ نہ پڑھی جائے وہ نہیں ہوتی۔ اس اثر کے برعکس نیموی صاحب کہتے ہیں کہ اگر (امام یا منفرد) آخری دو رکعتوں میں کچھ بھی نہ پڑھے، یعنی نہ سورۂ فاتحہ اور نہ کچھ اور بلکہ چپ کھڑا رہے تو اس کی نماز ہو جاتی ہے۔
معلوم ہوا کہ اہل تقلید اس اثر کے مخالف ہیں۔
دوسرے یہ کہ اس اثر میں بھی فاتحہ خلف الامام کی ممانعت نہیں۔
تیسرے یہ کہ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے فاتحہ خلف الامام ثابت ہے۔ دیکھئے: [سنن ابن ماجه 843 و سنده صحيح]
اور چوتھے یہ کہ یہ اثر جمہور صحابہ اور مرفوع احادیث کے خلاف ہونے کی وجہ سے مرجوع ہے۔
   ماہنامہ الحدیث حضرو ، شمارہ 133، حدیث\صفحہ نمبر: 18   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث843  
´امام کے پیچھے قرات کا حکم۔`
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ہم ظہر و عصر میں امام کے پیچھے پہلی دونوں رکعتوں میں سورۃ فاتحہ اور کوئی ایک سورۃ پڑھتے تھے، اور آخری دونوں رکعتوں میں صرف سورۃ فاتحہ پڑھتے تھے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 843]
اردو حاشہ:
فائدہ:

(1)
امام کے پیچھے بھی سورۃ فاتحہ پڑھنا ضروری ہے۔

(2)
سری نمازوں میں امام کے پیچھے سورۃ فاتحہ پڑھ لینے کے بعد دوسری سورت بھی پڑھی جاسکتی ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 843   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.