الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل
Establishing the Prayer and the Sunnah Regarding Them
166. . بَابُ : مَا جَاءَ فِيمَا إِذَا اجْتَمَعَ الْعِيدَانِ فِي يَوْمٍ
166. باب: عید اور جمعہ ایک دن اکٹھا ہو جائیں تو کیسے کرے؟
حدیث نمبر: 1311
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن المصفى الحمصي ، حدثنا بقية ، حدثنا شعبة ، حدثني مغيرة الضبي ، عن عبد العزيز بن رفيع ، عن ابي صالح ، عن ابن عباس ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، انه قال:" اجتمع عيدان في يومكم هذا، فمن شاء اجزاه من الجمعة، وإنا مجمعون إن شاء الله".
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُصَفَّى الْحِمْصِيُّ ، حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، حَدَّثَنِي مُغِيرَةُ الضَّبِّيُّ ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ رُفَيْعٍ ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ:" اجْتَمَعَ عِيدَانِ فِي يَوْمِكُمْ هَذَا، فَمَنْ شَاءَ أَجْزَأَهُ مِنَ الْجُمُعَةِ، وَإِنَّا مُجَمِّعُونَ إِنْ شَاءَ اللَّهُ".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارے آج کے دن میں دو عیدیں جمع ہوئی ہیں، لہٰذا جو جمعہ نہ پڑھنا چاہے اس کے لیے عید کی نماز ہی کافی ہے، اور ہم تو ان شاءاللہ جمعہ پڑھنے والے ہیں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 5419، ومصباح الزجاجة: 461) (صحیح)» ‏‏‏‏ (ابوداود: 1073) نے محمد بن المصفی سے اسی سند سے یہ حدیث روایت کی ہے، اور ابن عباس کے بجائے، ابو ہریرہ کہا ہے، بوصیری نے اس کو محفوظ کہا ہے، اور وہ مولف کے ہاں آنے والی روایت ہے)

It was narrated from Ibn ‘Abbas that the Messenger of Allah (ﷺ) said: “Two ‘Eid have come together on this day of yours. So whoever wants, that (the ‘Eid prayer) will suffice him, and he will not have to pray Friday, but we will pray Friday if Allah wills.” Another chain with similar wording.
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
سنن أبي داود (1073)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 423
   سنن ابن ماجه1311اجتمع عيدان في يومكم هذا فمن شاء أجزأه من الجمعة وإنا مجمعون إن شاء الله

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1311  
´عید اور جمعہ ایک دن اکٹھا ہو جائیں تو کیسے کرے؟`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارے آج کے دن میں دو عیدیں جمع ہوئی ہیں، لہٰذا جو جمعہ نہ پڑھنا چاہے اس کے لیے عید کی نماز ہی کافی ہے، اور ہم تو ان شاءاللہ جمعہ پڑھنے والے ہیں۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 1311]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قراردیا ہے۔
جبکہ مسئلہ فی نفسہ درست ہے۔
جیسا کہ گزشتہ حدیث میں مذکور ہے۔
اور وہ روایت بھی ہمارے شیخ کے نزدیک حسن ہے۔

(2)
ایک دن میں دو عیدیں جمع ہونے کامطلب یہ ہے۔
کہ عید کا دن جمعے کو واقع ہو۔
کیونکہ جمعہ مسلمانوں کی ہفت ر وزہ عید ہے۔
اور عید الفطر یا عید الاضحیٰ سالانہ عید ہے۔

(3)
جو لوگ شہر کے باہرڈیروں میں رہتے ہیں۔
انہیں عید کی نماز کے لئے شہر آنا چاہیے۔
اسی طرح جمعے کی نماز بھی کسی بستی میں ہی ادا کرنی چاہیے۔

(4)
جمعے کے دن عید آ جائے تو ان لوگوں سے جمعہ کی فرضیت ساقط ہوجاتی ہے۔
وہ اپنی قیام گاہوں پر ظہر کی نماز پڑھ سکتے ہیں۔

(5)
شہر اور بستی والوں کو عید کے دن جمعے کی نماز میں حاضر ہوناچاہیے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1311   

حدیث نمبر: 1311M
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن يحيى ، حدثنا يزيد بن عبد ربه ، حدثنا بقية ، حدثنا شعبة ، حدثني مغيرة الضبي ، عن عبد العزيز بن رفيع ، عن ابي صالح ، عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم نحوه.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ عَبْدِ رَبِّهِ ، حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، حَدَّثَنِي مُغِيرَةُ الضَّبِّيُّ ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ رُفَيْعٍ ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ.
اس سند سے بھی ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اسی جیسی روایت مرفوعاً آئی ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابی داود/ الصلاة 217 (1073)، (تحفة الأشراف: 12827) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (سند میں بقیہ بن الولید مدلس ہیں)

قال الشيخ الألباني: صحيح


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.