الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْجَنَّةِ وَصِفَةِ نَعِيمِهَا وَأَهْلِهَا جنت اس کی نعمتیں اور اہل جنت 8. باب فِي دَوَامِ نَعِيمِ أَهْلِ الْجَنَّةِ وَقَوْلِهِ تَعَالَى: {وَنُودُوا أَنْ تِلْكُمُ الْجَنَّةُ أُورِثْتُمُوهَا بِمَا كُنْتُمْ تَعْمَلُونَ}. باب: جنت کی نعمتیں ہمیشہ رہیں گی۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص جنت میں جائے گا چین سے رہے گا بے غم رہے گا، نہ کبھی اس کے کپڑے گلیں گے، نہ جوانی اس کی ختم ہو گی۔“ (یعنی سدا جوان ہی رہے گا کبھی بوڑھا نہ ہو گا)۔
سیدنا ابوسعید خدری اور سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پکارے گا پکارنے والا (جنت کے لوگوں کو) مقرر تمہارے واسطے یہ ٹھہر چکا کہ تم تندرست رہو گے کبھی بیمار نہ پڑو گے اور مقرر تم زندہ رہو گے کبھی نہ مرو گے اور مقرر تم جوان رہو گے کبھی بوڑھے نہ ہو گے اور مقرر تم عیش اور چین میں رہو گے کبھی رنج نہ ہو گا اور یہی مطلب ہے اللہ کے اس قول کا «وَنُودُوا أَن تِلْكُمُ الْجَنَّةُ أُورِثْتُمُوهَا بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ» (۷-الأعراف: ٤٣) کہ بہشت والے آواز دئیے جائیں گے یہ تمہاری بہشت ہے جس کے تم وارث ہوئے اس وجہ سے کہ تم نیک اعمال کرتے تھے۔“
|