الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: طہارت اور اس کے احکام و مسائل
The Book of Purification and its Sunnah
حدیث نمبر: 368
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا عمرو بن رافع ، وإسماعيل بن توبة ، قالا: حدثنا يحيى بن زكريا بن ابي زائدة ، عن حارثة ، عن عمرة ، عن عائشة ، قالت:" كنت اتوضا انا ورسول الله صلى الله عليه وسلم من إناء واحد قد اصابت منه الهرة قبل ذلك".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ رَافِعٍ ، وَإِسْمَاعِيل بْنُ تَوْبَةَ ، قَالَا: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ زَكَرِيَّا بْنِ أَبِي زَائِدَةَ ، عَنْ حَارِثَةَ ، عَنْ عَمْرَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ:" كُنْتُ أَتَوَضَّأُ أَنَا وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ قَدْ أَصَابَتْ مِنْهُ الْهِرَّةُ قَبْلَ ذَلِكَ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک ہی برتن سے وضو کیا کرتے تھے اور اس سے پہلے بلی اس میں سے پی چکی ہوتی تھی۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 17887، ومصباح الزجاجة: 152)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الطھارة 38 (76) (صحیح)» ‏‏‏‏ (حدیث کی سند میں حارثہ بن ابی الرجال ضعیف ہیں، لیکن شواہد کی بناء پر یہ حدیث صحیح ہے، ملاحظہ ہو: صحیح أبی داود: 69، 70)

It was narrated that 'Aishah said: "The Messenger of Allah and I used to perform ablution from a single vessel, when the cat had drunk from it beforehand."
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 369
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن بشار ، حدثنا عبيد الله بن عبد المجيد ، حدثنا عبد الرحمن بن ابي الزناد ، عن ابيه ، عن ابي سلمة ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" الهرة لا تقطع الصلاة لانها من متاع البيت".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" الْهِرَّةُ لَا تَقْطَعُ الصَّلَاةَ لِأَنَّهَا مِنْ مَتَاعِ الْبَيْتِ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بلی نماز کو نہیں توڑتی، اس لیے کہ وہ گھر کے سامانوں میں سے ایک سامان ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 14964، ومصباح الزجاجة: 153) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (سند میں عبدالرحمن بن أبی الزناد ضعیف اور مضطرب الحدیث ہیں، لیکن سنن کبری بیہقی میں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے موقوفا یہ صحیح ہے، ملاحظہ ہو: سلسلة الاحادیث الضعیفة، للالبانی: 1512)

وضاحت:
۱؎: عبیداللہ بن عبدالمجید کی کنیت ابوبکر نہیں بلکہ ابوعلی ہے، ابوبکر ان کے بھائی ہیں (ملاحظہ ہو: تہذیب الکمال)

It was narrated from Abu Hurairah that: The Messenger of Allah said: "Cats do not invalidate the prayer, because they are one of the things that are useful in the house."
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: ضعيف
33. بَابُ: الرُّخْصَةِ بِفَضْلِ وَضُوءِ الْمَرْأَةِ
33. باب: عورت کے وضو سے بچے ہوئے پانی کے استعمال کی رخصت کا بیان۔
Chapter: Concession regarding water left over from a woman's ablution
حدیث نمبر: 370
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا ابو الاحوص ، عن سماك بن حرب ، عن عكرمة ، عن ابن عباس ، قال:" اغتسل بعض ازواج النبي صلى الله عليه وسلم في جفنة، فجاء النبي صلى الله عليه وسلم ليغتسل، او يتوضا، فقالت: يا رسول الله إني كنت جنبا، قال:" الماء لا يجنب".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ ، عَنْ عِكْرِمَةَ ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ:" اغْتَسَلَ بَعْضُ أَزْوَاجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي جَفْنَةٍ، فَجَاءَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيَغْتَسِلَ، أَوْ يَتَوَضَّأَ، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي كُنْتُ جُنُبًا، قَالَ:" الْمَاءُ لَا يُجْنِبُ".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات رضی اللہ عنہن میں سے کسی نے لگن سے غسل کیا، پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے، اور اس بچے ہوئے پانی سے غسل یا وضو کرنا چاہا تو وہ بولیں: اے اللہ کے رسول! میں ناپاک تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پانی ناپاک نہیں ہوتا ۱؎۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الطہارة 35 (68)، سنن الترمذی/الطہارة 48 (65)، سنن النسائی/المیاة (326)، (تحفة الأشراف: 6103)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/235، 284، 308، 337)، سنن الدارمی/الطہارة 57 (762) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: یعنی جنبی مرد یا عورت اگر برتن میں ہاتھ دھو کر یا ہاتھ وغیرہ ڈال دیں یا اس میں سے نکال کر استعمال کریں تو باقی پانی ناپاک نہیں ہوتا، اس سے معلوم ہوا کہ عورت کے غسل سے بچے ہوئے پانی سے وضو اور غسل جائز ہے تو وضو کے بچے ہوئے پانی سے وضو بدرجہ اولیٰ جائز ہے۔

It was narrated that Ibn 'Abbas said: "One of the wives of the Prophet took a bath from a large vessel, then the Prophet came and had a bath or ablution, and she said: 'O Messenger of Allah, I was sexually impure.' He said: 'Water does not become impure.'"
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 371
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا علي بن محمد ، حدثنا وكيع ، عن سفيان ، عن سماك بن حرب ، عن عكرمة ، عن ابن عباس :" ان امراة من ازواج النبي صلى الله عليه وسلم اغتسلت من جنابة، فتوضا، او اغتسل النبي صلى الله عليه وسلم من فضل وضوئها".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ ، عَنْ عِكْرِمَةَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ :" أَنَّ امْرَأَةً مِنْ أَزْوَاجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اغْتَسَلَتْ مِنْ جَنَابَةٍ، فَتَوَضَّأَ، أَوِ اغْتَسَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ فَضْلِ وَضُوئِهَا".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ازواج مطہرات رضی اللہ عنہن میں سے کسی نے غسل جنابت کیا، پھر ان کے بچے ہوئے پانی سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو یا غسل کیا۔

تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated from Ibn 'Abbas that: One of the wives of the Prophet took a bath to cleanse herself from sexual impurity, then the Prophet performed ablution and had a bath with the water left over from her ablution."
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 372
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن المثنى ، ومحمد بن يحيى ، وإسحاق بن منصور ، قالوا: حدثنا ابو داود ، حدثنا شريك ، عن سماك ، عن عكرمة ، عن ابن عباس ، عن ميمونة زوج النبي صلى الله عليه وسلم: ان النبي صلى الله عليه وسلم" توضا بفضل غسلها من الجنابة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَمُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، وَإِسْحَاق بْنُ مَنْصُورٍ ، قَالُوا: حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ ، عَنْ سِمَاكٍ ، عَنْ عِكْرِمَةَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، عَنْ مَيْمُونَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" تَوَضَّأَ بِفَضْلِ غُسْلِهَا مِنَ الْجَنَابَةِ".
ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے غسل جنابت سے بچے ہوئے پانی سے وضو کیا۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ، ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 18071، ومصباح الزجاجة: 154)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/330) (صحیح)» ‏‏‏‏ (سند میں شریک القاضی ضعیف ہیں، اور سماک کی عکرمہ سے روایت میں اضطراب ہے، لیکن دونوں کی متابعت موجود ہے، اس لئے کہ حاکم نے مستدرک (1/159) میں اس حدیث کو محمد بن بکر سے، اور انہوں نے شعبہ سے، اورشعبہ نے سماک سے روایت کیا ہے، اور شعبہ اپنے مشائخ سے صرف صحیح احادیث ہی روایت کرتے ہیں، اس لئے یہ حدیث صحیح ہے، ملاحظہ ہو: فتح الباری (1/300)، نیز محمد بن بکر نے شریک کی متابعت کی ہے۔

It was narrated from Ibn 'Abbas, from Maimunah the wife of the Prophet, that : the Prophet performed ablution with the water left over after she had taken a bath to cleanse herself from sexual impurity.
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح
34. بَابُ: النَّهْيِ عَنْ ذَلِكَ
34. باب: عورت کے وضو کے بچے ہوئے پانی کے استعمال کی ممانعت۔
Chapter: The prohibition of that (i.e., performing ablution with the leftover water)
حدیث نمبر: 373
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن بشار ، حدثنا ابو داود ، حدثنا شعبة ، عن عاصم الاحول ، عن ابي حاجب ، عن الحكم بن عمرو ان رسول الله صلى الله عليه وسلم" نهى ان يتوضا الرجل بفضل وضوء المراة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَاصِمٍ الْأَحْوَلِ ، عَنْ أَبِي حَاجِبٍ ، عَنْ الْحَكَمِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" نَهَى أَنْ يَتَوَضَّأَ الرَّجُلُ بِفَضْلِ وَضُوءِ الْمَرْأَةِ".
حکم بن عمرو غفاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مرد کو عورت کے وضو سے بچے ہوئے پانی سے وضو کرنے سے منع فرمایا ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الطہارة 40 (82)، سنن الترمذی/الطہارة 47 (64)، سنن النسائی/المیاہ 11 (344)، (تحفة الأشراف: 3421)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/213، 5/66) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: مرد عورت کے بچے ہوئے پانی سے پاکی حاصل کرنے کے جواز اور عدم جواز کے سلسلے میں متعدد روایات وارد ہوئی ہیں، لہٰذا ممانعت یا عدم جواز کی روایات کو اس پانی پر محمول کیا جائے، جو اعضاء کو دھوتے وقت گرا ہو، یا ان میں وارد ممانعت نہی تنزیہی ہے، تحریمی نہیں، یعنی نہ کرنا اولیٰ اور بہتر ہے، جواز کی روایتوں کو برتن میں بچے ہوئے پانی پر محمول کیا جائے، اس صورت میں کوئی تعارض نہیں ہے۔

It was narrated from Hakam bin 'Amr that: The Messenger of Allah forbade men to perform ablution with the left over water by a woman.
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 374
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن يحيى ، حدثنا المعلى بن اسد ، حدثنا عبد العزيز بن المختار ، حدثنا عاصم الاحول ، عن عبد الله بن سرجس ، قال:" نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم ان يغتسل الرجل بفضل وضوء المراة، والمراة بفضل الرجل، ولكن يشرعان جميعا".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا الْمُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ الْمُخْتَارِ ، حَدَّثَنَا عَاصِمٌ الْأَحْوَلُ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَرْجِسَ ، قَالَ:" نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَغْتَسِلَ الرَّجُلُ بِفَضْلِ وَضُوءِ الْمَرْأَةِ، وَالْمَرْأَةُ بِفَضْلِ الرَّجُلِ، وَلَكِنْ يَشْرَعَانِ جَمِيعًا".
عبداللہ بن سرجس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا کہ مرد عورت کے بچے ہوئے پانی سے غسل کرے اور عورت مرد کے بچے ہوئے پانی سے غسل کرے، البتہ دونوں ایک ساتھ شروع کریں۔ ابوعبداللہ ابن ماجہ کہتے ہیں: صحیح پہلی حدیث یعنی حکم بن عمرو رضی اللہ عنہ کی ہے، اور دوسری حدیث یعنی عبداللہ بن سرجس رضی اللہ عنہ کی وہم ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 5325، ومصباح الزجاجة: 155) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: یعنی اوپر کی حدیث (۳۷۳) صحیح ہے، امام ترمذی کہتے ہیں کہ امام بخاری نے فرمایا: عبداللہ سرجس کی اس باب میں حدیث موقوف صحیح ہے، جس نے اسے مرفوع بیان کیا غلطی کی (سنن ترمذی: ۱/ ۱۹۳)۔

It was narrated that `Abdullah bin Sarjis said: "The Messenger of Allah forbade men to perform ablution with the water left over by a woman, and women to perform ablution with water left over by a man, however both (spouses) may start to perform their ablutions at the same time." Abu `Abdullah Ibn Majah said: "The first (narration) is correct, and the second (narration) is Wahm (an error)." Another chain with similar wording.
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 374M
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) قال ابو عبد الله بن ماجة: الصحيح هو الاول، والثاني، وهم، قال ابو الحسن بن سلمة: حدثنا ابو حاتم، وابو عثمان البخاري، قالا: حدثنا المعلى بن اسد، نحوه.
(مرفوع) قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ بْن مَاجَةْ: الصَّحِيحُ هُوَ الْأَوَّلُ، وَالثَّانِي، وَهْمٌ، قَالَ أَبُو الْحَسَنِ بْنُ سَلَمَةَ: حَدَّثَنَا أَبُو حَاتِمٍ، وَأَبُو عُثْمَانَ الْبُخَارِيُّ، قَالَا: حَدَّثَنَا الْمُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ، نَحْوَهُ.
اس سند سے بھی اسی کی ہم معنی حدیث آئی ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 375
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن يحيى ، حدثنا عبيد الله ، عن إسرائيل ، عن ابي إسحاق ، عن الحارث ، عن علي ، قال:" كان النبي صلى الله عليه وسلم واهله يغتسلون من إناء واحد، ولا يغتسل احدهما بفضل صاحبه".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ ، عَنْ إِسْرَائِيلَ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق ، عَنْ الْحَارِثِ ، عَنْ عَلِيٍّ ، قَالَ:" كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَهْلُهُ يَغْتَسِلُونَ مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ، وَلَا يَغْتَسِلُ أَحَدُهُمَا بِفَضْلِ صَاحِبِهِ".
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی ازواج مطہرات رضی اللہ عنہن ایک ہی برتن سے غسل کرتے تھے، اور کوئی ایک دوسرے کے بچے ہوئے پانی سے غسل نہیں کرتا تھا ۱؎۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 10051، ومصباح الزجاجة: 156)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/77) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (اس سند میں ”الحارث الاعور“ ضعیف راوی ہے)

وضاحت:
۱؎: ظاہر یہ ہے کہ غسل ایک کا دوسرے کے بچے ہوئے پانی سے جائز ہے، مگر نہی جو وارد ہوئی ہے تنزیہی ہے، یعنی نہ کرنا اولیٰ اور بہتر ہے۔

It was narrated that 'Ali said: "The Prophet and his wife would take a bath from one vessel, but neither of them would have a bath with the leftover water of the other." (Daif)
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: ضعيف
35. بَابُ: الرَّجُلِ وَالْمَرْأَةِ يَغْتَسِلاَنِ مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ
35. باب: ایک ہی برتن سے مرد اور عورت کے غسل کا بیان۔
Chapter: A man and woman taking bath from a single vessel
حدیث نمبر: 376
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن رمح ، نبانا الليث بن سعد ، عن ابن شهاب . ح وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا سفيان بن عيينة ، عن الزهري ، عن عروة ، عن عائشة ، قالت:" كنت اغتسل انا ورسول الله صلى الله عليه وسلم من إناء واحد".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ ، نَبَّأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ عُرْوَةَ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ:" كُنْتُ أَغْتَسِلُ أَنَا وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک ہی برتن سے غسل کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الحیض 10 (319)، سنن النسائی/الطہارة 58 (72)، 144 (229)، (تحفة الأشراف: 16449، 16586)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الغسل 2 (250)، 19 (261)، سنن ابی داود/الطہارة 39 (77)، الغسل 8 (411)، مسند احمد (6/171، 265، 172، 230)، سنن الدارمی/الطہارة 68 (776)، (یہ حدیث مکرر ہے، دیکھئے: 604) (صحیح)» ‏‏‏‏

It was narrated that 'Aishah said: "The Messenger of Allah and I would take a bath from a single vessel."
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح

Previous    9    10    11    12    13    14    15    16    17    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.