الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: زینت اور آرائش کے احکام و مسائل
حدیث نمبر: 5237
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن معمر، قال: حدثنا حبان، قال: حدثنا همام، عن قتادة، عن انس، ان النبي صلى الله عليه وسلم:" كان يضرب شعره إلى منكبيه".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَبَّانُ، قَالَ: حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" كَانَ يَضْرِبُ شَعْرُهُ إِلَى مَنْكِبَيْهِ".
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے بال مونڈھوں تک رکھتے تھے۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/اللباس 68 (5903، 5904)، (تحفة الأشراف: 1396)، مسند احمد (3/11818، 125، 245، 269) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
60. بَابُ: تَسْكِينِ الشَّعْرِ
60. باب: بالوں کو سنوارنے اور درست رکھنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 5238
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) اخبرنا علي بن خشرم، قال: انبانا عيسى، عن الاوزاعي، عن حسان بن عطية، عن محمد بن المنكدر، عن جابر بن عبد الله، انه قال: اتانا النبي صلى الله عليه وسلم , فراى رجلا ثائر الراس , فقال:" اما يجد هذا ما يسكن به شعره".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عِيسَى، عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ، عَنْ حَسَّانَ بْنِ عَطِيَّةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّهُ قَالَ: أَتَانَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , فَرَأَى رَجُلًا ثَائِرَ الرَّأْسِ , فَقَالَ:" أَمَا يَجِدُ هَذَا مَا يُسَكِّنُ بِهِ شَعْرَهُ".
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ہمارے پاس نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم آئے، آپ نے ایک شخص کو دیکھا، اس کے سر کے بال الجھے ہوئے تھے، آپ نے فرمایا: کیا اس کے پاس کوئی چیز نہیں ہے جس سے اپنے بال ٹھیک رکھ سکے؟۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/اللباس 17 (4062)، (تحفة الأشراف: 3012)، مسند احمد (3/357) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 5239
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) اخبرنا عمرو بن علي، قال: حدثنا عمر بن علي بن مقدم، قال: حدثنا يحيى بن سعيد، عن محمد بن المنكدر، عن ابي قتادة، قال: كانت له جمة ضخمة، فسال النبي صلى الله عليه وسلم ," فامره ان يحسن إليها وان يترجل كل يوم".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ مُقَدَّمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ، قَالَ: كَانَتْ لَهُ جُمَّةٌ ضَخْمَةٌ، فَسَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ," فَأَمَرَهُ أَنْ يُحْسِنَ إِلَيْهَا وَأَنْ يَتَرَجَّلَ كُلَّ يَوْمٍ".
ابوقتادہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ان کے بال بڑے بڑے تھے، انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا تو آپ نے حکم دیا: انہیں اچھی طرح رکھو اور ہر روز کنگھی کرو۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 12127) (ضعیف) (اس کی سند میں محمد بن منکدر اور ابوقتادہ رضی الله عنہ کے درمیان انقطاع ہے، نیز یہ اس صحیح حدیث کے خلاف ہے جس میں ہر روز کنگھی کرنے سے ممانعت ہے)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف
61. بَابُ: فَرْقِ الشَّعْرِ
61. باب: بالوں میں مانگ نکالنے کا بیان۔
Chapter: Parting the Hair
حدیث نمبر: 5240
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن سلمة، قال: حدثنا ابن وهب، عن يونس، عن الزهري، عن عبيد الله بن عبد الله، عن ابن عباس:" ان رسول الله صلى الله عليه وسلم كان يسدل شعره، وكان المشركون يفرقون شعورهم، وكان رسول الله صلى الله عليه وسلم يحب موافقة اهل الكتاب فيما لم يؤمر فيه بشيء، ثم فرق رسول الله صلى الله عليه وسلم بعد ذلك".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ يُونُسَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ:" أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَسْدُلُ شَعْرَهُ، وَكَانَ الْمُشْرِكُونَ يَفْرُقُونَ شُعُورَهُمْ، وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحِبُّ مُوَافَقَةَ أَهْلِ الْكِتَابِ فِيمَا لَمْ يُؤْمَرْ فِيهِ بِشَيْءٍ، ثُمَّ فَرَقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدَ ذَلِكَ".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے بال چھوڑ دیتے تھے اور کفار و مشرکین بالوں میں مانگ نکالتے تھے، آپ ایسے معاملات میں جن میں کوئی حکم نہ ملتا اہل کتاب (یہود و نصاری) کی موافقت پسند فرماتے تھے، پھر اس کے بعد آپ نے بھی مانگ نکالی۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/المناقب 23 (3558)، مناقب الٔلنصار 52 (3944)، اللباس 70 (5917)، صحیح مسلم/الفضائل 24 (2336)، سنن ابی داود/الترجل 10 (4188)، سنن الترمذی/الشمائل3 (29)، سنن ابن ماجہ/اللباس 36 (3632)، (تحفة الأشراف: 5836)، مسند احمد (1/24646، 261، 287، 320) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
62. بَابُ: التَّرَجُّلِ
62. باب: کنگھی کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 5241
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) اخبرنا يعقوب بن إبراهيم، قال: حدثنا ابن علية، عن الجريري، عن عبد الله بن بريدة، ان رجلا من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم , يقال له: عبيد، قال:" إن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان ينهى عن كثير من الإرفاه". سئل ابن بريدة عن الإرفاه؟ قال: منه الترجل.
(مرفوع) أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ، عَنْ الْجُرَيْرِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ، أَنَّ رَجُلًا مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , يُقَالُ لَهُ: عُبَيْدٌ، قَالَ:" إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَنْهَى عَنْ كَثِيرٍ مِنَ الْإِرْفَاهِ". سُئِلَ ابْنُ بُرَيْدَةَ عَنِ الْإِرْفَاهِ؟ قَالَ: مِنْهُ التَّرَجُّلُ.
عبید نامی ایک صحابی رسول رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم «ارفاہ» (بہت زیادہ عیش میں پڑ جانے) سے منع فرماتے تھے۔ عبداللہ بن بریدہ سے پوچھا گیا: «ارفاہ» کیا ہے؟ کہا: «ارفاہ» میں (ہر روز) کنگھی کرنا بھی شامل ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5011 (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: لفظ «ترجل» کا معنی ہر روز کنگھی کرنا اس لیے کیا گیا ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم خود بھی کنگھی کرتے تھے، اور اس کی ترغیب بھی دیتے تھے، (جیسا کہ حدیث نمبر: ۵۲۳۸ میں ہے) آپ نے صرف کثرت سے کنگھی کرنے سے منع فرمایا، اور ناغہ کر کے کرنے کی اجازت دی ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح
63. بَابُ: التَّيَامُنِ فِي التَّرَجُّلِ
63. باب: دائیں طرف سے کنگھی شروع کرنے کا بیان۔
Chapter: Starting on the Right When Combing the Hair
حدیث نمبر: 5242
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن عبد الاعلى، قال: حدثنا خالد، قال: حدثنا شعبة، قال: اخبرني الاشعث، قال: سمعت ابي يحدث، عن مسروق، عن عائشة، وذكر: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم كان يحب التيامن ما استطاع في طهوره، وتنعله، وترجله".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: أَخْبَرَنِي الْأَشْعَثُ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي يُحَدِّثُ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ، وَذَكَرَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُحِبُّ التَّيَامُنَ مَا اسْتَطَاعَ فِي طُهُورِهِ، وَتَنَعُّلِهِ، وَتَرَجُّلِهِ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم طاقت بھر دائیں طرف سے شروع کرنا پسند فرماتے تھے: وضو کرنے، جوتے پہننے اور کنگھی کرنے (وغیرہ امور) میں۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 112 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
64. بَابُ: الأَمْرِ بِالْخِضَابِ
64. باب: بالوں میں خضاب لگانے کے حکم کا بیان۔
Chapter: The Command to Dye the Hair
حدیث نمبر: 5243
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا إسحاق بن إبراهيم، قال: حدثنا سفيان، عن الزهري، عن ابي سلمة، وسليمان بن يسار، انهما سمعا ابا هريرة يخبر عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" إن اليهود , والنصارى لا يصبغون فخالفوهم".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، وَسُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ، أَنَّهُمَا سَمِعَا أَبَا هُرَيْرَةَ يُخْبِرُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" إِنَّ الْيَهُودَ , وَالنَّصَارَى لَا يَصْبُغُونَ فَخَالِفُوهُمْ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہودی اور نصرانی (بالوں کو) نہیں رنگتے، لہٰذا تم ان کی مخالفت کرو ۱؎۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5072 (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: یعنی: سفید بالوں کو رنگ دو، البتہ کالے خضاب سے بچو۔

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 5244
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن عبد الاعلى، قال: حدثنا خالد وهو ابن الحارث، قال: حدثنا عزرة وهو ابن ثابت، عن ابي الزبير، عن جابر، قال: اتي النبي صلى الله عليه وسلم بابي قحافة وراسه ولحيته كانه ثغامة، فقال النبي صلى الله عليه وسلم:" غيروا , او اخضبوا".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ وَهُوَ ابْنُ الْحَارِثِ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَزْرَةُ وَهُوَ ابْنُ ثَابِتٍ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِأَبِي قُحَافَةَ وَرَأْسُهُ وَلِحْيَتُهُ كَأَنَّهُ ثَغَامَةٌ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" غَيِّرُوا , أَوِ اخْضِبُوا".
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس (ابوبکر کے والد) ابوقحافہ رضی اللہ عنہما لائے گئے، ان کا سر اور داڑھی ثغامہ نامی گھاس کی طرح تھے، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ان کے بالوں کا رنگ بدلو، یا (فرمایا) خضاب لگاؤ۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الأشراف: 2885) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: ثغامہ ایک گھاس ہے جس کے پھل اور پھول سب سفید ہوتے ہیں۔

قال الشيخ الألباني: صحيح
65. بَابُ: تَصْفِيرِ اللِّحْيَةِ
65. باب: داڑھی کو زرد (پیلا) کرنے کا بیان۔
Chapter: Dyeing the Beard Yellow
حدیث نمبر: 5245
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا يحيى بن حكيم، قال: حدثنا ابو قتيبة، قال: حدثنا عبد الرحمن بن عبد الله بن دينار، عن زيد بن اسلم، عن عبيد، قال: رايت ابن عمر يصفر لحيته , فقلت له: في ذلك؟ فقال:" رايت النبي صلى الله عليه وسلم يصفر لحيته".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو قُتَيْبَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ عُبَيْدٍ، قَالَ: رَأَيْتُ ابْنَ عُمَرَ يُصَفِّرُ لِحْيَتَهُ , فَقُلْتُ لَهُ: فِي ذَلِكَ؟ فَقَالَ:" رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَفِّرُ لِحْيَتَهُ".
عبید کہتے ہیں کہ میں نے ابن عمر رضی اللہ عنہما کو اپنی داڑھی پیلی کرتے دیکھا، تو ان سے اس کے بارے میں پوچھا؟ انہوں نے کہا: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنی داڑھی زرد (پیلی) کرتے ہوئے دیکھا ہے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 117، 2761، 5088 (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: دیکھئیے حدیث نمبر ۵۰۸۸ کا حاشیہ۔

قال الشيخ الألباني: صحيح
66. بَابُ: تَصْفِيرِ اللِّحْيَةِ بِالْوَرْسِ وَالزَّعْفَرَانِ
66. باب: ورس اور زعفران سے داڑھی پیلی کرنے کا بیان۔
Chapter: Dyeing the Beard Yellow with Wars and Saffron
حدیث نمبر: 5246
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا عبدة بن عبد الرحيم، قال: انبانا عمرو بن محمد، قال: انبانا ابن ابي رواد، عن نافع، عن ابن عمر، قال:" كان النبي صلى الله عليه وسلم يلبس النعال السبتية، ويصفر لحيته بالورس والزعفران" , وكان ابن عمر يفعل ذلك.
(مرفوع) أَخْبَرَنَا عَبْدَةُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَمْرُو بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا ابْنُ أَبِي رَوَّادٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ:" كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَلْبَسُ النِّعَالَ السِّبْتِيَّةَ، وَيُصَفِّرُ لِحْيَتَهُ بِالْوَرْسِ وَالزَّعْفَرَانِ" , وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ يَفْعَلُ ذَلِكَ.
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم چمڑے کا جوتا پہنتے اور اپنی داڑھی ورس اور زعفران سے پیلی کرتے تھے، اور ابن عمر رضی اللہ عنہما بھی ایسا کیا کرتے تھے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الترجل 19 (4210)، (تحفة الأشراف: 7762)، مسند احمد (2/114) (صحیح الٕهسناد)»

وضاحت:
۱؎: دیکھئیے حاشیہ حدیث نمبر ۵۰۸۸۔

قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد

Previous    1    2    3    4    5    6    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.