الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
طہارت کے احکام و مسائل
The Book of Purification
حدیث نمبر: 564
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني بشر بن الحكم العبدي ، حدثنا عبد العزيز يعني الدراوردي ، عن ابن الهاد ، عن محمد بن إبراهيم ، عن عيسى بن طلحة ، عن ابي هريرة ، ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " إذا استيقظ احدكم من منامه، فليستنثر ثلاث مرات، فإن الشيطان يبيت على خياشيمه ".حَدَّثَنِي بِشْرُ بْنُ الْحَكَمِ الْعَبْدِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي الدَّرَاوَرْدِيَّ ، عَنِ ابْنِ الْهَادِ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ عِيسَى بْنِ طَلْحَةَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِذَا اسْتَيْقَظَ أَحَدُكُمْ مِنْ مَنَامِهِ، فَلْيَسْتَنْثِرْ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ، فَإِنَّ الشَّيْطَانَ يَبِيتُ عَلَى خَيَاشِيمِهِ ".
عیسیٰ بن طلحہ نےحضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی نیند سے بیدار ہو تو تین ناک جھاڑے، شیطان اس کی ناک کے بانسوں پر رات گزارتا ہے۔
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی اپنی نیند سے بیدار ہو تو تین دفعہ ناک جھاڑے، کیونکہ شیطان اس کے بانسے پر رات گزارتا ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري في ((صحيحه)) في بدء الخلق، باب: صفة ابليس وجنوده برقم (3295) والنسائي في ((المجتبي)) 1/ 67 في باب: الامر بالاستنثار عند الاستيقاظ من النوم۔ انظر ((التحفة)) برقم (14284)»
حدیث نمبر: 565
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا إسحاق بن إبراهيم ، ومحمد بن رافع ، قال ابن رافع، حدثنا عبد الرزاق ، اخبرنا ابن جريج ، اخبرني ابو الزبير ، انه سمع جابر بن عبد الله ، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا استجمر احدكم، فليوتر ".حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، قَالَ ابْنُ رَافِعٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا اسْتَجْمَرَ أَحَدُكُمْ، فَلْيُوتِرْ ".
ابو زبیر نے حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ کو سنا، کہہ رہے تھے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی شخص جب ٹھوس چیز سے استنجا کرے تو طاق عدد میں کرے۔
حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، وہ بتاتے تھے کہ رسول اللہصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی ڈھیلے استعمال کرے، تو طاق بار استعمال کرے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (2842)»
9. باب وُجُوبِ غَسْلِ الرِّجْلَيْنِ بِكَمَالِهِمَا:
9. باب: وضو میں مکمل پاؤں دھونے کے واجب ہونے کا بیان۔
Chapter: The obligation of washing the feet completely
حدیث نمبر: 566
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا هارون بن سعيد الايلي ، وابو الطاهر ، واحمد بن عيسى ، قالوا: اخبرنا عبد الله بن وهب ، عن مخرمة بن بكير ، عن ابيه ، عن سالم مولى شداد، قال: دخلت على عائشة زوج النبي صلى الله عليه وسلم، يوم توفي سعد بن ابي وقاص، فدخل عبد الرحمن بن ابي بكر، فتوضا عندها، فقالت: يا عبد الرحمن، اسبغ الوضوء، فإني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " ويل للاعقاب من النار ".حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الأَيْلِيُّ ، وَأَبُو الطَّاهِرِ ، وَأَحْمَدُ بْنُ عِيسَى ، قَالُوا: أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ، عَنْ مَخْرَمَةَ بْنِ بُكَيْرٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ سَالِمٍ مَوْلَى شَدَّادٍ، قَالَ: دَخَلْتُ عَلَى عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَوْمَ تُوُفِّيَ سَعْدُ بْنُ أَبِي وَقَّاصٍ، فَدَخَلَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي بَكْرٍ، فَتَوَضَّأَ عِنْدَهَا، فَقَالَتْ: يَا عَبْدَ الرَّحْمَنِ، أَسْبِغْ الْوُضُوءَ، فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " وَيْلٌ لِلأَعْقَابِ مِنَ النَّارِ ".
مخرمہ بن بکیر نے اپنےوالد سے، انہوں نے شداد کے آزاد کردہ غلام سالم سے روایت کی، انہوں نے کہا: جس دن حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ فوت ہوئے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اہلیہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ عبد الرحمن بن ابی بکر رضی اللہ عنہ ان کے ہاں آئے اور ان کے پاس وضو کیا تو انہو ں نےفرمایا: عبدالرحمن! خوب اچھی طرح وضو کرو کیونکہ میں نے رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا تھا: (وضوکے پانی سےتر نہ ہونے والی) ایڑیوں کےلیے آگ کا عذاب ہے۔
شداد  کے آزاد کردہ غلام سالم بیان کرتے ہیں، جس دن حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ فوت ہوئے، تو میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی عائشہ کی خدمت میں حاضر ہوا، عبدالرحمٰن بن ابی بکرؓ نے آکر ان کے سامنے وضو کیا، تو انھوں نے کہا: اے عبدالرحمٰن! وضو پورا (کامل) کرو، کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ایڑیوں کے لیے آگ (جہنم) کی تباہی ہے (یعنی خشک رہنے کی صورت میں عذاب ہو گا)۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (16092)»
حدیث نمبر: 567
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني حرملة بن يحيى ، حدثنا ابن وهب ، اخبرني حيوة ، اخبرني محمد بن عبد الرحمن ، ان ابا عبد الله مولى شداد بن الهاد، حدثه، انه دخل على عائشة فذكر عنها، عن النبي صلى الله عليه وسلم بمثله.وحَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي حَيْوَةُ ، أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، أَنَّ أَبَا عَبْدِ اللَّهِ مَوْلَى شَدَّادِ بْنِ الْهَادِ، حَدَّثَهُ، أَنَّهُ دَخَلَ عَلَى عَائِشَةَ فَذَكَرَ عَنْهَا، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِه.
ایک اور سند سے محمد بن عبدالرحمان نے شداد بن ہاد کے آزادکردہ غلام ابو عبد اللہ (سالم) سے روایت بیان کی کہ وہ حضرت عائشہؓ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور پھر ان سے رسو ل ا للہ صلی اللہ علیہ وسلم کا مذکورہ بالا فرمان نقل کیا۔
امام صاحب ایک اور سند سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (16092)»
حدیث نمبر: 568
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني محمد بن حاتم ، وابو معن الرقاشي ، قالا: حدثنا عمر بن يونس ، حدثنا عكرمة بن عمار ، حدثني يحيى بن ابي كثير ، قال: حدثني، او حدثنا ابو سلمة بن عبد الرحمن ، حدثني سالم مولى المهري، قال: خرجت انا وعبد الرحمن بن ابي بكر في جنازة سعد بن ابي وقاص، فمررنا على باب حجرة عائشة ، فذكر عنها، عن النبي صلى الله عليه وسلم مثله.حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ ، وَأَبُو مَعْنٍ الرَّقَاشِيُّ ، قَالَا: حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ يُونُسَ ، حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ ، حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ ، قَالَ: حَدَّثَنِي، أَوْ حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، حَدَّثَنِي سَالِمٌ مَوْلَى الْمَهْرِيِّ، قَالَ: خَرَجْتُ أَنَا وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي بَكْرٍ فِي جَنَازَةِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ، فَمَرَرْنَا عَلَى بَابِ حُجْرَةِ عَائِشَةَ ، فَذَكَرَ عَنْهَا، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ.
ابوسلمہ بن عبد الرحمن نے بیان کیا کہ مہری کے آزاد کردہ غلام سالم نے مجھے بتایا کہ میں اور عبدالرحمن بن ابی بکر رضی اللہ عنہ سعدبن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کے جنازے کے لیے نکلے تو ہم حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ کےحجرے کے دروازے سے گزرے (وہاں ٹھہرے، وضو کے لیے عبدالرحمان بن ابی بکر اندر گئے ....) پھر انہوں نے حضرت عائشہ ؓ کےحوالے سے مذکورہ بالا روایت سنائی۔
سالم جو مہری کے مولیٰ ہیں، بیان کرتے ہیں: کہ میں اور عبدالرحمٰن بن ابی بکر ؓسعد بن ابی وقاص ؓ کے جنازے کے لیے نکلے، اور ہم عائشہ ؓ کے حجرہ کے دروازے سے گزرے، تو مجھے انھوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مذکورہ بالا روایت سنائی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، التخريج السابق» ‏‏‏‏
حدیث نمبر: 569
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني سلمة بن شبيب ، حدثنا الحسن بن اعين ، حدثنا فليح ، حدثني نعيم بن عبد الله ، عن سالم مولى شداد بن الهاد، قال: كنت انا مع عائشة رضي الله عنها، فذكر عنها، عن النبي صلى الله عليه وسلم بمثله.حَدَّثَنِي سَلَمَةُ بْنُ شَبِيبٍ ، حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَعْيَنَ ، حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ ، حَدَّثَنِي نُعَيْمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ سَالِمٍ مَوْلَى شَدَّادِ بْنِ الْهَادِ، قَالَ: كُنْتُ أَنَا مَعَ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، فَذَكَرَ عَنْهَا، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ.
نعیم بن عبد اللہ نے شداد بن بن ہاد کے آزاد کردہ غلام سالم سے روایت کی، انہوں نے کہا: میں حضرت عائشہؓ کے پاس تھا....پھر اس نے حضرت عائشہ ؓ سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح روایت بیان کی۔
شداد بن الہاد کے آزاد کردہ غلام سالم سے روایت ہے، کہ میں سیدہ عائشہ ؓ کے ساتھ تھا، تو عائشہ ؓ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مذکورہ بالا روایت بیان کی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انظر السابق والذي قبله»
حدیث نمبر: 570
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني زهير بن حرب ، حدثنا جرير . ح وحدثنا إسحاق ، اخبرنا جرير ، عن منصور ، عن هلال بن يساف ، عن ابي يحيى ، عن عبد الله بن عمرو ، قال: " رجعنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم من مكة إلى المدينة، حتى إذا كنا بماء بالطريق، تعجل قوم عند العصر، فتوضئوا وهم عجال، فانتهينا إليهم واعقابهم تلوح، لم يمسها الماء، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ويل للاعقاب من النار، اسبغوا الوضوء ".وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ . ح وحَدَّثَنَا إِسْحَاق ، أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ هِلَالِ بْنِ يسَافٍ ، عَنْ أَبِي يَحْيَى ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو ، قَالَ: " رَجَعْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ مَكَّةَ إِلَى الْمَدِينَةِ، حَتَّى إِذَا كُنَّا بِمَاءٍ بِالطَّرِيقِ، تَعَجَّلَ قَوْمٌ عِنْدَ الْعَصْرِ، فَتَوَضَّئُوا وَهُمْ عِجَالٌ، فَانْتَهَيْنَا إِلَيْهِمْ وَأَعْقَابُهُمْ تَلُوحُ، لَمْ يَمَسَّهَا الْمَاءُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: وَيْلٌ لِلأَعْقَابِ مِنَ النَّارِ، أَسْبِغُوا الْوُضُوءَ ".
جریر نے منصور سے، انہوں نے ہلال بن یساف سے، انہوں نے ابو یحییٰ (مصدع، الاعرج) سے اور انہوں نے حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ انہوں نے کہا: ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مکہ سے مدینہ واپس آئے۔ راستے میں جب ہم ایک پانی (والی منزل) پر پہنچے تو عصر کے وقت کچھ لوگوں نے جلدی کی، وضو کیا تو جلدی میں تھے، ہم ان تک پہنچے تو ان کی ایڑیاں اس طر ح نظر آ رہی تھیں کہ انہیں پانی نہیں لگا تھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (آکر) فرمایا: (ان) ایڑیوں کے لیے آگ کا عذاب ہے۔ وضو اچھی طرح کیا کرو۔
حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مکہ سے مدینہ کی طرف لوٹے، حتیٰ کہ جب ہم راستے میں ایک پانی پر پہنچے، تو کچھ لوگوں نے عصر کے وقت جلدی کی اور انھوں نے جلدی جلدی وضو کر لیا۔ ہم ان تک اس حال میں پہنچے کہ ان کی ایڑیاں پانی نہ چھونے کی وجہ ظاہر ہو رہی تھیں (خشک تھیں) تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایڑیوں کے لیے ہلاکت ہے، وضو مکمل کیا کرو۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه ابوداؤد في الطهارة، باب: اسباغ الوضوء برقم (97) والنسائي في ((المجتبي)) 78/1 في الطهارة، باب: ايجاب غسل الرجلين وفي باب: الامر باسباغ الوضوء 89/1 وابن ماجه في ((سننه)) في الطهارة وسننها، باب: غسل العراقيب برقم (450) انظر ((التحفة)) برقم (8936)»
حدیث نمبر: 571
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثناه ابو بكر ابن ابي شيبة ، حدثنا وكيع ، عن سفيان . ح وحدثنا ابن المثنى، وابن بشار ، قالا: حدثنا محمد بن جعفر ، قال: حدثنا شعبة كلاهما، عن منصور ، بهذا الإسناد، وليس في حديث شعبة: اسبغوا الوضوء، وفي حديثه، عن ابى يحيى الاعرج.وحَدَّثَنَاه أَبُو بَكْرِ ابْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ سُفْيَانَ . ح وحَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّى، وَابْنُ بَشَّارٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ كِلَاهُمَا، عَنْ مَنْصُورٍ ، بِهَذَا الإِسْنَادِ، وَلَيْسَ فِي حَدِيثِ شُعْبَةَ: أَسْبِغُوا الْوُضُوءَ، وَفِي حَدِيثِهِ، عَنْ أَبِى يَحْيَى الأَعْرَجِ.
منصور کے دوسرے شاگرد سفیان اور شعبہ کے حوالے سے بھی باقی ماندہ اسی سند کے ساتھ یہی روایت بیان کی گئی جس میں شعبہ نے خوب اچھی طرح وضو کرو کے الفاظ بیان نہیں کیے اور اس کی حدیث (کی سند) میں ہے: ابو یحییٰ اعرج سےروایت ہے۔
امام صاحب نے ایک اور سند سے مذکورہ بالا روایت بیان کی ہے، جس میں شعبہ نے "أَسْبِغُوا الْوُضُوءَ" وضو مکمل کرو! کے الفاظ بیان نہیں کیے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه فى الحديث السابق برقم (569)»
حدیث نمبر: 572
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا شيبان بن فروخ ، وابو كامل الجحدري جميعا، عن ابي عوانة ، قال ابو كامل حدثنا ابو عوانة، عن ابي بشر ، عن يوسف بن ماهك ، عن عبد الله بن عمرو ، قال: " تخلف عنا النبي صلى الله عليه وسلم في سفر سافرناه، فادركنا وقد حضرت صلاة العصر، فجعلنا نمسح على ارجلنا، فنادى: ويل للاعقاب من النار ".حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ ، وَأَبُو كَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ جَمِيعًا، عَنْ أَبِي عَوَانَةَ ، قَالَ أَبُو كَامِلٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ ، عَنْ يُوسُفَ بْنِ مَاهَكَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو ، قَالَ: " تَخَلَّفَ عَنَّا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ سَافَرْنَاهُ، فَأَدْرَكَنَا وَقَدْ حَضَرَتْ صَلَاةُ الْعَصْرِ، فَجَعَلْنَا نَمْسَحُ عَلَى أَرْجُلِنَا، فَنَادَى: وَيْلٌ لِلأَعْقَابِ مِنَ النَّارِ ".
یوسف بن ماہک نے حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: ایک سفر کے دوران میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہم سے پیچھے رہ گئے، آپ ہمارے پاس پہنچے تو عصر کی نماز کا وقت ہو چکا تھا، ہم (میں سے کچھ لوگ) اپنے پاؤں پر (جلدی میں) ہاتھ پھیرنے لگے تو آپ نے بلند آواز سے فرمایا: (ان) ایڑیوں کے لیے آگ کا عذاب ہے۔
حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے کہ ایک سفر میں جو ہم نے کیا تھا، ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پیچھے رہ گئے، آپ ہمیں اس حال میں ملے کہ عصر کی نماز کا وقت ہو چکا تھا، تو ہم پاؤں پر مسح کرنے لگے (پانی پاؤں کے لیےکم استعمال کیا)، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آواز دی: ایڑیوں کے لیے آگ کا عذاب ہے۔ (ایڑیاں خشک رہ گئیں تھیں)

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري في ((صحيحه)) في العلم، باب: من رفع صوته لعلم برقم (60) وفي باب: من اعاد الحديث ثلالث ليفهم عنه برقم (96) وفي الوضوء، باب: غسل الرجلين، ولا يمسح علي القدمين برقم (163) انظر ((التحفة)) برقم (8936)»
حدیث نمبر: 573
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عبد الرحمن بن سلام الجمحي ، حدثنا الربيع يعني ابن مسلم ، عن محمد وهو ابن زياد ، عن ابي هريرة ، ان النبي صلى الله عليه وسلم، " راى رجلا لم يغسل عقبيه، فقال: ويل للاعقاب من النار ".حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَلَّامٍ الْجُمَحِيُّ ، حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ يَعْنِي ابْنَ مُسْلِمٍ ، عَنْ مُحَمَّدٍ وَهُوَ ابْنُ زِيَادٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، " رَأَى رَجُلًا لَمْ يَغْسِلْ عَقِبَيْهِ، فَقَالَ: وَيْلٌ لِلأَعْقَابِ مِنَ النَّارِ ".
ربیع بن مسلم نے محمد بن زیاد سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نےایک آدمی کو دیکھا جس نے اپنی ایڑی نہیں دھوئی تھی تو آپ نے فرمایا: (ان) ایڑیوں کے لیے آگ کاعذاب ہے۔
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہصلی اللہ علیہ وسلمنے ایک آدمی کو دیکھا، اس نے اپنے پاؤں کے پچھلے حصے (ایڑیاں) نہیں دھوئے تھے، تو آپؐ نے فرمایا: ایڑیوں کے لیے (خشک رہ جانے کی بنا پر) آگ کا عذاب ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (14371)»

Previous    1    2    3    4    5    6    7    8    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.