الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
طہارت کے احکام و مسائل
The Book of Purification
حدیث نمبر: 554
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثناه ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا زيد بن الحباب ، حدثنا معاوية بن صالح ، عن ربيعة بن يزيد ، عن ابي إدريس الخولاني ، وابي عثمان ، عن جبير بن نفير بن مالك الحضرمي ، عن عقبة بن عامر الجهني ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال فذكر مثله، غير انه قال: " من توضا، فقال: اشهد ان لا إله إلا الله وحده لا شريك له، واشهد ان محمدا عبده ورسوله ".وحَدَّثَنَاه أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ ، حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ ، عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ يَزِيدَ ، عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيِّ ، وَأَبِي عُثْمَانَ ، عَنْ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرِ بْنِ مَالِكٍ الْحَضْرَمِيِّ ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ الْجُهَنِيِّ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ فَذَكَرَ مِثْلَهُ، غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ: " مَنْ تَوَضَّأَ، فَقَالَ: أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ ".
زید بن حباب نے معاویہ بن صالح سے باقی ماندہ سابقہ سند کے ساتھ حضرت عقبہ بن عامر جہنی رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کے بعد پچھلی ورایت کے الفاظ ہیں، البتہ انہوں نے (اس طرح) کہا: جس نےوضو کیا اور کہا: میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔
یہی روایت امام صاحب مذکورہ بالا روایت ایک اور سند سے بیان کرتے ہیں۔ ہاں اس میں یہ الفاظ ہیں: جس نے وضو کرنے کے بعد کہا: "أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُ اللهِ وَرَسُولُهُ". (یعنی: دعائیہ کلمات میں کچھ اضافہ ہے)

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (552)»
7. باب فِي وُضُوءِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
7. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا وضو۔
Chapter: Another description of wudu’
حدیث نمبر: 555
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني محمد بن الصباح ، حدثنا خالد بن عبد الله ، عن عمرو بن يحيى بن عمارة ، عن ابيه ، عن عبد الله بن زيد بن عاصم الانصاري ، وكانت له صحبة، قال: قيل له: " توضا لنا وضوء رسول الله صلى الله عليه وسلم، فدعا بإناء، فاكفا منها على يديه فغسلهما ثلاثا، ثم ادخل يده، فاستخرجها فمضمض واستنشق من كف واحدة، ففعل ذلك ثلاثا، ثم ادخل يده، فاستخرجها فغسل وجهه ثلاثا، ثم ادخل يده، فاستخرجها فغسل يديه إلى المرفقين، مرتين، مرتين، ثم ادخل يده فاستخرجها، فمسح براسه فاقبل بيديه وادبر، ثم غسل رجليه إلى الكعبين، ثم قال: هكذا كان وضوء رسول الله صلى الله عليه وسلم ".حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَى بْنِ عُمَارَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدِ بْنِ عَاصِمٍ الأَنْصَارِيِّ ، وَكَانَتْ لَهُ صُحْبَةٌ، قَالَ: قِيلَ لَهُ: " تَوَضَّأْ لَنَا وُضُوءَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَدَعَا بِإِنَاءٍ، فَأَكْفَأَ مِنْهَا عَلَى يَدَيْهِ فَغَسَلَهُمَا ثَلَاثًا، ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ، فَاسْتَخْرَجَهَا فَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ مِنْ كَفٍّ وَاحِدَةٍ، فَفَعَلَ ذَلِكَ ثَلَاثًا، ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ، فَاسْتَخْرَجَهَا فَغَسَلَ وَجْهَهُ ثَلَاثًا، ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ، فَاسْتَخْرَجَهَا فَغَسَلَ يَدَيْهِ إِلَى الْمِرْفَقَيْنِ، مَرَّتَيْنِ، مَرَّتَيْنِ، ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ فَاسْتَخْرَجَهَا، فَمَسَحَ بِرَأْسِهِ فَأَقْبَلَ بِيَدَيْهِ وَأَدْبَرَ، ثُمَّ غَسَلَ رِجْلَيْهِ إِلَى الْكَعْبَيْنِ، ثُمَّ قَالَ: هَكَذَا كَانَ وُضُوءُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ".
خالد بن عبد اللہ نےعمرو بن یحییٰ بن عمارہ سے، انہوں نے اپنےوالد (یحییٰ بن عمارہ) سے، انہوں نے حضرت عبد اللہ بن زید بن عاصم انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت کی (انہیں شرف صحبت حاصل تھا)، (یحییٰ بن عمارہ نے) کہا: حضرت عبد اللہ بن زید سے کہا گیا: ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا (سا) وضو کر کے دکھائیں۔ اس پر انہوں نے پانی کا ایک برتن منگوایا، اسے جھکا کر اس میں سے اپنے دونوں ہاتھوں پر پانی انڈیلا اور انہیں تین بار دھویا، پھر اپنا ہاتھ ڈال کر پانی نکالا اور ایک ہی چلو سے کلی کی اور ناک میں پانی کھینچا، یہ تین بار کیا، پھر اپنا ہاتھ، پھر اپناہاتھ ڈال کر پانی نکالا اوراپنا چہرہ تین بار دھویا، پھر اپنا ہاتھ ڈال کر پانی نکالا اور اپنے بازو کہنیوں تک دو دو بار دھوئے، (تاکہ امت کو معلوم ہو جائے کہ کسی عضو کو دوبار دھونا بھی جائز ہے) پھر ہاتھ ڈال کر پانی نکالا اور اپنے سر کا مسح کیا اور (آپ) اپنے دونوں ہاتھ (سرپر) آگے سے پیچھے کواور پیچھے سے آگے کو لائے، (ایک طرف مسح کرنا اور اسی ہاتھ کودوبارہ واپس لانامستحب ہے (پھر دونوں پاؤں ٹخنوں تک دھوئے، پھرکہا: رسو اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا وضو اسی طرح تھا۔
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم انصاریؓ (جسے شرفِ رفاقت حاصل ہے) ان سے کسی نے کہا: ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا وضو کر کے دکھائیں! تو انھوں نے پانی کا برتن منگوایا اور اس سے اپنے دونوں ہاتھوں پر پانی ڈالا اور انھیں تین دفعہ دھویا، پھر (برتن میں) اپنا ہاتھ ڈال کر نکالا اور ایک ہتھیلی سے کلی کی اور ناک میں پانی کھینچا۔ یہ کام تین دفعہ کیا، پھر اپنا ہاتھ ڈال کر (برتن میں سے) نکالا اور اپنا چہرہ تین دفعہ دھویا، پھر برتن میں اپنا ہاتھ ڈال کر نکالا اور اپنے دونوں ہاتھ کہنیوں سمیت دو دو دفعہ دھوئے، پھر برتن میں ہاتھ ڈال کر اس سے پانی نکالا اور اپنے سر کا مسح کیا۔ اپنے دونوں ہاتھ آگے سے پیچھے کو اور پیچھے سے آگے لائے، پھر دونوں پاؤں ٹخنوں سمیت دھوئے، پھر کہا: رسول اللہصلی اللہ علیہ وسلم ایسے ہی وضو کیا کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخارى فى الوضوء، باب: مسح الراس كله برقم (185) وباب: غسل الرجلين الى الكعبين برقم (186) وفي باب: من مضمض واستنشق من غرفة واحدة برقم (191) وفى باب: مسح الراس مرة برقم (192) وفى باب: الغسل والوضوء في المخضب والقدح والخشب والحجارة برقم (197) وفي باب: الوضوء من النور برقم (199) وابوداؤد في ((سننه)) في الطهارة، باب: الوضوء في آئية الصفر برقم (100) مختصراً وفي باب: صفة وضوء النبي صلی اللہ علیہ وسلم برقم (18 و 119) والترمذى فى ((جامعه)) في الطهارة، باب: المضمضة والاستنشاق من كف واحدة برقم (28) وقال: حديث عبدالله بن زید حسن غريب وفي باب: ما جاء في مسح الراس انه يبدا بمقدم الراس الى موخرة برقم (۳۲) وفى باب: ما جاء فيمن يتوضا بعد وضوئه مرتين برقم (47) والنسائى فى ((المجتبى)) 71/1 فى الطهارة، باب: حد الغسل وفى1 /71-72 فی باب صفة مسح الراس - وفى 72/1 في باب عدد مسح الراس وابن ماجه في ((سننه)) في الطهارة وسننها، باب: المضمضة والاستنشاق من كف واحد برقم (405) وفي باب: ما جاء في مسح الراس برقم (434) وفى باب: الوضوء بالصفر برقم (471) انظر ((التحفة)) برقم (5308)»
حدیث نمبر: 556
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني القاسم بن زكرياء ، حدثنا خالد بن مخلد ، عن سليمان هو ابن بلال ، عن عمرو بن يحيى ، بهذا الإسناد نحوه، ولم يذكر: الكعبين.وحَدَّثَنِي الْقَاسِمُ بْنُ زَكَرِيَّاءَ ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ ، عَنْ سُلَيْمَانَ هُوَ ابْنُ بِلَالٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَى ، بِهَذَا الإِسْنَادِ نَحْوَهُ، وَلَمْ يَذْكُرْ: الْكَعْبَيْنِ.
(خالدبن عبداللہ کے بجائے) سلیمان بن بلا ل نےعمرو بن یحییٰ سے باقی ماندہ پچھلی سند کے ساتھ یہی روایت بیان کی، اس میں ٹخنوں تک کے الفاظ نہیں ہیں۔
امام صاحب ایک اور سند سے مذکورہ بالا روایت بیان کی، اس میں "إِلَى الْكَعْبَيْنِ" کا ذکر نہیں ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه فى الحديث السابق برقم (554)»
حدیث نمبر: 557
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني إسحاق بن موسى الانصاري ، حدثنا معن ، حدثنا مالك بن انس ، عن عمرو بن يحيى ، بهذا الإسناد، وقال: مضمض واستنثر ثلاثا، ولم يقل: من كف واحدة، وزاد بعد قوله: فاقبل بهما، وادبر بدا بمقدم راسه، ثم ذهب بهما إلى قفاه، ثم ردهما حتى رجع إلى المكان الذي بدا منه، وغسل.وحَدَّثَنِي إِسْحَاق بْنُ مُوسَى الأَنْصَارِيُّ ، حَدَّثَنَا مَعْنٌ ، حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَى ، بِهَذَا الإِسْنَادِ، وَقَالَ: مَضْمَضَ وَاسْتَنْثَرَ ثَلَاثًا، وَلَمْ يَقُلْ: مِنْ كَفٍّ وَاحِدَةٍ، وَزَادَ بَعْدَ قَوْلِهِ: فَأَقْبَلَ بِهِمَا، وَأَدْبَرَ بَدَأَ بِمُقَدَّمِ رَأْسِهِ، ثُمَّ ذَهَبَ بِهِمَا إِلَى قَفَاهُ، ثُمَّ رَدَّهُمَا حَتَّى رَجَعَ إِلَى الْمَكَانِ الَّذِي بَدَأَ مِنْهُ، وَغَسَلَ.
مالک بن انس نے عمرو بن یحییٰ کی سند سے یہی روایت بیان کی اور کہا: انہوں نےتین بار کلی کی اور ناک میں جھاڑی۔ انہوں نے ایک ہی چلو سے کےالفاظ ذکر نہیں کیے اور دونوں ہاتھ آگے سے (پیچھے کو) لائے اور پیچھےسے (آگے کو) لائے کے بعد یہ الفاظ بڑھائے: انہوں نے سر کے اگلے حصے سے (مسح) شروع کیا اور دونوں ہاتھ گدی تک لائے، پھر ان کوواپس کر کے اسی جگہ تک لائے جہاں سے شروع کیا تھا اور اپنے دونوں پاؤں دھوئے۔
امام صاحب نے ایک اور سند سے مذکورہ روایت بیان کی، اس میں ہے تین دفعہ کلی کی اور ناک جھاڑی، لیکن "مِنْ كَفٍّ وَاحِدَةٍ" (ایک چلّو سے نہیں کہا) اور "أَقْبَلَ بِهِمَا وَأَدْبَرَ" کی تفسیر کرتے ہوئے کہا: سر کے سامنے سے شروع کر کے دونوں ہاتھوں کو اپنی گدی تک لے گئے اور پھر دونوں کو اسی جگہ واپس لے آئے جہاں سے شروع کیا تھا، اور اپنے دونوں پاؤں دھوئے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه برقم (554)»
حدیث نمبر: 558
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عبد الرحمن بن بشر العبدي ، حدثنا بهز ، حدثنا وهيب ، حدثنا عمرو بن يحيى ، بمثل إسنادهم، واقتص الحديث، وقال فيه: فمضمض، واستنشق، واستنثر من ثلاث غرفات، وقال ايضا: فمسح براسه، فاقبل به، وادبر مرة واحدة، قال بهز: املى علي وهيب هذا الحديث، قال وهيب: املى علي عمرو بن يحيى هذا الحديث مرتين.حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بِشْرٍ الْعَبْدِيُّ ، حَدَّثَنَا بَهْزٌ ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ يَحْيَى ، بِمِثْلِ إِسْنَادِهِمْ، وَاقْتَصَّ الْحَدِيثَ، وَقَالَ فِيهِ: فَمَضْمَضَ، وَاسْتَنْشَقَ، وَاسْتَنْثَرَ مِنْ ثَلَاثِ غَرَفَاتٍ، وَقَالَ أَيْضًا: فَمَسَحَ بِرَأْسِهِ، فَأَقْبَلَ بِهِ، وَأَدْبَرَ مَرَّةً وَاحِدَةً، قَالَ بَهْزٌ: أَمْلَى عَلَيَّ وُهَيْبٌ هَذَا الْحَدِيثَ، قَالَ وُهَيْبٌ: أَمْلَى عَلَيَّ عَمْرُو بْنُ يَحْيَى هَذَا الْحَدِيثَ مَرَّتَيْنِ.
بہز نے وہیب سے اور اس نے عمرو بن یحییٰ سے سابقہ راویوں کی اسناد کی طرح حدیث بیان کی اور اس میں کہا: اور انہوں نے کلی کی، ناک میں پانی ڈالا اور ناک جھاڑی، تین چلو پانی سے۔ اور یہ بھی کہا: پھر سر کا مسح کیا اور آگے سے (پیچھے کو) اور پیچھے سے (آگے کو) مسح کیا ایک بار۔ بہز نے کہا: وہیب نے یہ حدیث مجھے املا کرائی اوروہیب نے کہا: عمرو بن یحییٰ نے یہ حدیث مجھے دوبار (دومختلف موقعوں پر) املا کرائی۔
امام صاحب ایک اور سند سے حدیث بیان کرتے ہیں اور اس میں کہا: تین چلّوؤں سے کلی کی، ناک میں پانی چڑھایا اور ناک صاف کی اور یہ بھی کہا: اپنے سر کا مسح ایک دفعہ اس طرح کیا، کہ ہاتھ آگے سے پیچھے لے گئے اور پیچھے سے آگے لائے۔ بَہز نے کہا: مجھے یہ حدیث وہیب نے لکھوائی، اور وہیب نے کہا: مجھے یہ حدیث عمرو بن یحییٰ نے دو دفعہ لکھوائی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه برقم (554)»
حدیث نمبر: 559
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا هارون بن معروف . ح وحدثني هارون بن سعيد الايلي ، وابو الطاهر ، قالوا: حدثنا ابن وهب ، اخبرني عمرو بن الحارث ، ان حبان بن واسع حدثه، ان اباه حدثه، انه سمع عبد الله بن زيد بن عاصم المازني يذكر: " انه راى رسول الله صلى الله عليه وسلم توضا فمضمض، ثم استنثر، ثم غسل وجهه ثلاثا، ويده اليمنى ثلاثا، والاخرى ثلاثا، ومسح براسه بماء غير فضل يده، وغسل رجليه حتى انقاهما "، قال ابو الطاهر: حدثنا ابن وهب، عن عمرو بن الحارث.حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ . ح وحَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الأَيْلِيُّ ، وَأَبُو الطَّاهِرِ ، قَالُوا: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ ، أَنَّ حَبَّانَ بْنَ وَاسِعٍ حَدَّثَهُ، أَنَّ أَبَاهُ حَدَّثَهُ، أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ زَيْدِ بْنِ عَاصِمٍ الْمَازِنِيَّ يَذْكُرُ: " أَنَّهُ رَأَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَوَضَّأَ فَمَضْمَضَ، ثُمَّ اسْتَنْثَرَ، ثُمَّ غَسَلَ وَجْهَهُ ثَلَاثًا، وَيَدَهُ الْيُمْنَى ثَلَاثًا، وَالأُخْرَى ثَلَاثًا، وَمَسَحَ بِرَأْسِهِ بِمَاءٍ غَيْرِ فَضْلِ يَدِهِ، وَغَسَلَ رِجْلَيْهِ حَتَّى أَنْقَاهُمَا "، قَالَ أَبُو الطَّاهِرِ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ.
ہارون بن سعید ایلی اور ابو طاہر نےحدیث بیان کی، انہوں نےکہا: ہمیں ابن وہب نےحدیث سنائی، انہوں نےکہا: مجھے عمرو بن حارث نے خبر دی کہ حبان بن واسع نے انہیں حدیث سنائی (کہا:) ان کے والد نے ان سے بیان کیا (کہا:) انہوں نے حضرت عبد اللہ بن زید بن عاصم مازنی انصاری رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، آپ نے وضو کیا تو کلی کی، پھر ناک جھاڑی، پھر تین بار اپنا چہرہ دھویا اور اپنا دایاں ہاتھ تین بار اور دوسرا بھی تین بار دھویا اور سرکا مسح اس پانی سے کیا جو ہاتھ میں بچا ہوا نہیں تھا اور اپنے پاؤں دھوئے حتی کہ ان کو اچھی طرح صاف کر دیا۔ (اسی سند کے ایک راوی) ابو طاہر نے حدیث بیان کرتے ہوئے کہا: ہمیں ابن وہب نے عمروبن حارث سے یہ حدیث سنائی۔
حضرت عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی ؓسے روایت ہے: کہ اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو وضو کرتے دیکھا، آپ نے کلی کی، پھر (ناک میں پانی ڈال کر) جھاڑا، پھر اپنا چہرہ تین دفعہ دھویا، اور اپنا دایاں ہاتھ تین مرتبہ اور دوسرا تین مرتبہ، اور سر کا مسح اس پانی سے کیا جو ہاتھ سے بچا ہوا نہیں تھا، (یعنی نئے پانی سے مسح کیا) اور اپنے دونوں پاؤں دھوئے، حتیٰ کہ ان کو صاف کر لیا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه ابوداؤد في ((سننه)) في الطهارة، باب: صفة وضوء النبي صلى الله عليه وسلم برقم (120) والترمذى فى ((جامعه)) في الطهارة، باب: ما جاء انه ياخذ لراسه ماء جديدا- وقال: هذا حديث حسن صحيح برقم (35) انظر ((التحفة)) برقم (5307)» ‏‏‏‏
8. باب الإِيتَارِ فِي الاِسْتِنْثَارِ وَالاِسْتِجْمَارِ:
8. باب: ناک میں طاق مرتبہ پانی ڈالنا، اور طاق مرتبہ استنجاء کرنے کا بیان۔
Chapter: Odd numbers when rinsing the nose and cleaning oneself with pebbles (istijmar)
حدیث نمبر: 560
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد ، ومحمد بن عبد الله بن نمير جميعا، وعمرو الناقد ، عن ابن عيينة ، قال قتيبة، حدثنا سفيان، عن ابي الزناد ، عن الاعرج ، عن ابي هريرة ، يبلغ به النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " إذا استجمر احدكم، فليستجمر وترا، وإذا توضا احدكم، فليجعل في انفه ماء، ثم لينتثر ".حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ جميعا، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ ، عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ ، قَالَ قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنِ الأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِذَا اسْتَجْمَرَ أَحَدُكُمْ، فَلْيَسْتَجْمِرْ وِتْرًا، وَإِذَا تَوَضَّأَ أَحَدُكُمْ، فَلِيَجْعَلْ فِي أَنْفِهِ مَاءً، ثُمَّ لِيَنْتَثِرْ ".
اعرج نےحضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کرتے ہوئے روایت کی کہ آپ نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی کسی ٹھوس چیز (پتھر، ڈھیلا، ٹائلٹ پیپر وغیرہ) سے استنجا کرے تو طاق عدد میں کرے اور جب تم میں سے کوئی وضو کرے توناک میں پانی ڈالے، پھر ناک جھاڑے۔
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی ڈھیلے استعمال کرے، تو طاق ڈھیلے استعمال کرے، اور جب تم میں سے کوئی وضو کرے، تو ناک میں پانی ڈالے پھر ناک صاف کرے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري في (صحيحه) في الوضوء، باب الاستجمار وترا برقم (162) مطولا وابوداؤد في ((سننه)) في الطهارة، باب: فى الاستنثار برقم (140) والنسائي في ((المجتبى)) 65/1-66 في الطهارة، باب: اتخاذ الاستنثار - انظر ((التحفة)) برقم (13689 و 13820)» ‏‏‏‏
حدیث نمبر: 561
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني محمد بن رافع ، حدثنا عبد الرزاق بن همام ، اخبرنا معمر ، عن همام بن منبه ، قال: هذا ما حدثنا ابو هريرة ، عن محمد رسول الله صلى الله عليه وسلم، فذكر احاديث منها، وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا توضا احدكم، فليستنشق بمنخريه من الماء، ثم لينتثر ".حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ بْنُ هَمَّامٍ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ ، قَالَ: هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ ، عَنْ مُحَمَّدٍ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا، وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا تَوَضَّأَ أَحَدُكُمْ، فَلْيَسْتَنْشِقْ بِمَنْخِرَيْهِ مِنَ الْمَاءِ، ثُمَّ لِيَنْتَثِرْ ".
ہمام بن منبہ سےمنقول ہے، انہوں نے کہا: یہ احادیث ہیں جو حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے ہمیں محمدرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنائیں، پھر انہوں نے کچھ احادیث بیان کیں، ان میں سے یہ بھی تھی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی وضو کرے تو دونوں نتھنوں سے ناک میں پانی کھینچے پھر ناک جھاڑے۔
حضرت ابو ہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی وضو کرے، تو دونوں نتھنوں میں پانی ڈالے اور پھر ناک جھاڑے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، انفرد به مسلم - انظر ((التحفة)) برقم (14743)»
حدیث نمبر: 562
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيى بن يحيى ، قال: قرات على مالك ، عن ابن شهاب ، عن ابي إدريس الخولاني ، عن ابي هريرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " من توضا فليستنثر، ومن استجمر فليوتر ".حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيِّ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَنْ تَوَضَّأَ فَلْيَسْتَنْثِرْ، وَمَنِ اسْتَجْمَرَ فَلْيُوتِرْ ".
مالک نے ابن شہاب سے، انہوں نے ابو ادریس خولانی سے، انہو ں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو وضو کرے وہ ناک جھاڑے اور جو استنجا کرے وہ طاق عدد میں کرے۔
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو وضو کرے تو وہ ناک جھاڑے، اور جو شخص استنجا کرے تو طاق بار کرے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري في ((صحيحه)) في الوضوء، باب: الاستنثار في الوضوء برقم (161) والنسائي في ((المجتبى)) في الطهارة، باب: الامر بالاستنثار 1/ 66 وابن ماجه في ((سننه)) في الطهارة، وسننها، باب: المبالغة في الاستنشاق والاستنثار برقم (409) انظر ((التحفة)) برقم (13547)»
حدیث نمبر: 563
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا سعيد بن منصور ، حدثنا حسان بن إبراهيم ، حدثنا يونس بن يزيد . ح وحدثني حرملة بن يحيى ، اخبرنا ابن وهب ، اخبرني يونس ، عن ابن شهاب ، اخبرني ابو إدريس الخولاني ، انه سمع ابا هريرة ، وابا سعيد الخدري ، يقولان: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم بمثله.حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ ، حَدَّثَنَا حَسَّانُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ . ح وحَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، أَخْبَرَنِي أَبُو إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيُّ ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ ، وَأَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ ، يَقُولَانِ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ.
یونس نے ابن شہاب سے روایت کی، کہا: مجھے ابو ادریس خولانی نے بیان کیا کہ انہوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ اور حضرت ابوسعیدخدری رضی اللہ عنہ دونوں سے سنا کہہ رہے تھے: رسول اللہ نے فرمایا...... اسی (پچھلی حدیث کی) طرح۔
امام صاحب نے ایک اور سند سے ابو ہریرہؓ اور ابو سعید خدریؓ دونوں سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مذکورہ بالا روایت بیان کی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه فى الحديث السابق برقم (561)» ‏‏‏‏

Previous    1    2    3    4    5    6    7    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.