Narrated `Abdullah: Allah has cursed those women who practise tattooing and those who get it done for themselves, and those who remove hair from their faces, and those who artificially create spaces between their teeth to look beautiful, such women as alter the features created by Allah. Why should I not then curse those whom Allah's Apostle has cursed and that is in Allah's Book?
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 72, Number 832
● صحيح البخاري | 5943 | عبد الله بن مسعود | لعن الله الواشمات والمستوشمات المتنمصات المتفلجات للحسن المغيرات خلق الله |
● صحيح البخاري | 5948 | عبد الله بن مسعود | لعن الله الواشمات والمستوشمات المتنمصات المتفلجات للحسن المغيرات خلق الله |
● صحيح البخاري | 4886 | عبد الله بن مسعود | لعن الله الواشمات والموتشمات المتنمصات المتفلجات للحسن المغيرات خلق الله |
● صحيح البخاري | 5939 | عبد الله بن مسعود | لعن الواشمات المتنمصات المتفلجات للحسن المغيرات خلق الله |
● صحيح مسلم | 5573 | عبد الله بن مسعود | لعن الله الواشمات والمستوشمات النامصات المتنمصات المتفلجات للحسن المغيرات خلق الله |
● صحيح مسلم | 4092 | عبد الله بن مسعود | لعن رسول الله آكل الربا ومؤكله |
● جامع الترمذي | 1206 | عبد الله بن مسعود | لعن رسول الله آكل الربا ومؤكله شاهديه وكاتبه |
● جامع الترمذي | 2782 | عبد الله بن مسعود | لعن الواشمات والمستوشمات المتنمصات مبتغيات للحسن مغيرات خلق الله |
● سنن أبي داود | 3333 | عبد الله بن مسعود | لعن رسول الله آكل الربا ومؤكله شاهده وكاتبه |
● سنن النسائى الصغرى | 5106 | عبد الله بن مسعود | آكل الربا وموكله كاتبه إذا علموا ذلك الواشمة والموشومة للحسن لاوي الصدقة المرتد أعرابيا بعد الهجرة ملعونون على لسان محمد يوم القيامة |
● سنن النسائى الصغرى | 5112 | عبد الله بن مسعود | يلعن المتنمصات المتفلجات الموتشمات اللاتي يغيرن خلق الله |
● سنن النسائى الصغرى | 5111 | عبد الله بن مسعود | لعن الله المتنمصات الموتشمات المتفلجات اللاتي يغيرن خلق الله |
● سنن النسائى الصغرى | 5256 | عبد الله بن مسعود | لعن رسول الله الواشمات المتفلجات المتنمصات المغيرات خلق الله |
● سنن النسائى الصغرى | 3445 | عبد الله بن مسعود | لعن رسول الله الواشمة والموتشمة الواصلة والموصولة آكل الربا وموكله المحلل والمحلل له |
● سنن النسائى الصغرى | 5255 | عبد الله بن مسعود | لعن الله المتنمصات المتفلجات |
● سنن النسائى الصغرى | 5257 | عبد الله بن مسعود | لعن الله المتنمصات المتفلجات المتوشمات المغيرات خلق الله |
● سنن النسائى الصغرى | 5102 | عبد الله بن مسعود | لعن رسول الله الواشمات الموتشمات المتنمصات المتفلجات للحسن المغيرات خلق الله |
● سنن النسائى الصغرى | 5257 | عبد الله بن مسعود | لعن الله المتوشمات المتنمصات المتفلجات |
● سنن ابن ماجه | 1989 | عبد الله بن مسعود | لعن رسول الله الواشمات والمستوشمات المتنمصات المتفلجات للحسن المغيرات لخلق الله |
● سنن ابن ماجه | 2277 | عبد الله بن مسعود | لعن آكل الربا ومؤكله شاهديه وكاتبه |
● مسندالحميدي | 97 | عبد الله بن مسعود | فهو ذلك |
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث1989
´بالوں کو جوڑنے اور گودنا گودنے والی عورتوں پر وارد وعید کا بیان۔`
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے گودنے والیوں اور گودوانے والیوں، بال اکھیڑنے والیوں، خوبصورتی کے لیے دانتوں کو کشادہ کرنے والیوں، اور اللہ کی خلقت کو بدلنے والیوں پر لعنت فرمائی ہے، قبیلہ بنو اسد کی ام یعقوب نامی ایک عورت کو یہ حدیث پہنچی تو وہ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے پاس آئی اور کہنے لگی: مجھے خبر پہنچی ہے کہ آپ ایسا ایسا کہتے ہیں؟ انہوں نے کہا: کیوں نہیں مجھے کیا ہوا کہ میں اس پر لعنت نہ کروں جس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت کی ہے، اور یہ بات تو اللہ تعا۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ابن ماجه/كتاب النكاح/حدیث: 1989]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
بال نوچنے سے مراد چہرے وغیرہ کے بال ہیں جو عورتوں کے جسم پر اچھے نہیں لگتے انہیں اکھاڑنا اور تھریڈنگ وغیرہ شرعاً منع ہے۔
ہاں یہ ہوسکتا ہے کہ ان کا رنگ اس طرح کا کر لیا جائے کہ نمایاں محسوس نہ ہوں-
(2)
بعض افراد کے ابر و درمیان سے ملے ہوئے ہو تے ہیں وہ انہیں درمیان سے مونڈ کر فاصلہ پیدا کرلیتے ہیں، یا عورتیں ابر و باریک کرنے کے لیے انہیں (اوپر یا نیچے سے)
مونڈ دیتی ہیں۔
یہ سب منع ہے، اور اسی ممنوع کام میں شامل ہے-
(3)
عربوں میں یہ بات بھی حسن شمار ہوتی تھی کہ سامنے کے دانت، باہم ملے ہو ئے نہ ہوں۔
اس مقصد کے لیے عورتیں دانتوں کو درمیان سے رگڑ کرفاصلہ پیدا کر لیتی تھیں، یہ عمل جائز نہیں۔
(4)
مردوں کا ڈاڑھی کا خط بنوانا یعنی رخساروں پر سے مونڈ دینا بھی اس قسم کا عمل ہے کیونکہ پوری ڈاڑہی رکھنا شرعا مطلوب ہے اور رخساروں کے بالوں کو ڈاڑھی سے خارج کرنے کی کوئی قابل اعتماد دلیل موجود نہیں-
(5)
عالم آدمی کو اپنے گھر والوں کے اعمال کا خاص طور پر خیا ل رکھنا چاہیے کیوکہ اس کی غلطی دوسروں کےلیے جواز بن جاتى ہے-
(6)
حدیث کے مسائل قرآن مجید کے برابر اہمیت رکھتے ہیں جو حدیث محدثین کے اصول کےمطابق صحیح ہو، اس پر عمل کرنا اسی طرح ضروری ہے جس طرح قرآ ن کےعمل ضروری نہیں ہے۔
(7)
اگر عالم کے بارے میں کوئی غلط فہمی پیدا ہو جائے تو اسے چاہیے فوراً اس کا ازالہ کرے-
(8)
صحابہ کرام کی نظر میں احکام شریعت کی اس قدر اہمیت تھی کہ ان کی خلاف درزی پر وہ بیوی کو طلاق بھی دے سکتے تھے۔
(9)
جو عورت نیکی کی راہ میں رکاوٹ بنے اور سمجھانے پر بھی باز نہ آئے، اس کی بات ماننے کی بجائے اس سے الگ ہو جانا بہتر ہے۔
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 1989
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1206
´سود خوری کا بیان۔`
عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سود لینے والے، سود دینے والے، اس کے دونوں گواہوں اور اس کے لکھنے والے پر لعنت بھیجی ہے ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب البيوع/حدیث: 1206]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اس سے سود کی حرمت سے شدّت ظاہرہوتی ہے کہ سود لینے اور دینے والوں کے علاوہ گواہوں اور معاہدہ لکھنے والوں پر بھی لعنت بھیجی گئی ہے،
حالانکہ مؤخرالذکردونوں حضرات کا اس میں کوئی حصہ نہیں ہوتا،
لیکن صرف یک گونہ تعاون کی وجہ سے ہی ان کوبھی ملعون قراردے دیا گیا،
گویا سودی معاملے میں کسی قسم کا تعاون بھی لعنت اورغضب الٰہی کا باعث ہے کیونکہ سود کی بنیاد خود غرضی،
دوسروں کے استحصال اورظلم پرقائم ہوتی ہے اوراسلام ایسا معاشرہ تعمیرکرنا چاہتا ہے جس کی بنیاد بھائی چارہ،
اخوت ہمدردی،
ایثار اور قربانی پرہو۔
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1206
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3333
´سود کھانے اور کھلانے والے پر وارد وعید کا بیان۔`
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سود کھانے والے، سود کھلانے والے، سود کے لیے گواہ بننے والے اور اس کے کاتب (لکھنے والے) پر لعنت فرمائی ہے۔ [سنن ابي داود/كتاب البيوع /حدیث: 3333]
فوائد ومسائل:
سود لینا دینا اور باطل کا کسی طرح سے تعاون کرنا حرام ہے۔
بالخصوص سودی معاملہ لعنت کا کام ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3333