5. باب: جو شخص ساٹھ سال کی عمر کو پہنچ گیا تو پھر اللہ تعالیٰ نے عمر کے بارے میں اس کے لیے عذر کا کوئی موقع باقی نہیں رکھا۔
(5) Chapter. If somebody reaches sixty years of age, he has no right to ask Allah for a new lease of life (to make up for his past shortcomings), for Allah says: "...Did We not give you lives long enough, so that whoever would receive admonition - could receive it? And the warner (of Allah) came to you..." (V.35:37)
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے ہشام بن عروہ نے بیان کیا، ان سے قتادہ نے بیان کیا اور ان سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”انسان کی عمر بڑھتی جاتی ہے اور اس کے ساتھ دو چیزیں اس کے اندر بڑھتی جاتی ہیں، مال کی محبت اور عمر کی درازی۔“ اس کی روایت شعبہ نے قتادہ سے کی ہے۔
Narrated Anas bin Malik: Allah's Apostle said, "The son of Adam (i.e. man) grows old and so also two (desires) grow old with him, i.e., love for wealth and (a wish for) a long life."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 76, Number 430
مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث4234
´انسان کی آرزو اور عمر کا بیان۔` انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ابن آدم (انسان) بوڑھا ہو جاتا ہے، اور اس کی دو خواہشیں جوان ہو جاتی ہیں: مال کی ہوس، اور عمر کی زیادتی کی تمنا۔“[سنن ابن ماجه/كتاب الزهد/حدیث: 4234]
اردو حاشہ: 1۔ بڑھاپے میں آخرت بہتر نانے کی طرف توجہ ہونی چاہیے۔ 2۔ مال اور عمر کی حرص اچھی نہیں۔ ان دونوں کا فائدہ تو تبھی ہے جب ان سے نیکیاں کمانے میں مدد لی جائے۔ لیکن عام طور پر انسان نیکیوں سے غفلت کرتا ہے جو اس کے لیے نقصان کا باعث ہے
سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 4234