الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْعِتْقِ غلامی سے آزادی کا بیان 5. باب تَحْرِيمِ تَوَلِّي الْعَتِيقِ غَيْرَ مَوَالِيهِ: باب: غلام اپنے آزاد کرنے والے کے سوا اور کسی کو مولیٰ نہیں بنا سکتا۔
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لکھا ”ہر قبیلہ پر اس کی دیت واجب ہو گی۔“ پھر لکھا کہ ”کسی مسلمان کو درست نہیں ہے کہ دوسرے مسلمان کے غلام کا مولیٰ بن بیٹھے بغیر اس کی اجازت کے۔“ (اور اجازت سے بھی درست نہیں اور بعض کے نزدیک درست ہے نووی رحمہ اللہ) پھر مجھے معلوم ہوا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت کی اس پر جو ایسا کرے اپنی کتاب میں۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص کسی کو مولیٰ بنائے بغیر اجازت اپنے مالکوں کے اس پر لعنت ہے اللہ اور اس کے فرشتوں کی نہ اس کا فرض قبول ہو گا نہ نفل۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص مولیٰ بنائے کسی قوم کے اپنے مالکوں کی اجازت کے بغیر اس پر لعنت ہے اللہ تعالیٰ اور فرشتوں کی اور سب لوگوں کی قیامت کے دن نہ اس کا نفل قبول ہو گا، نہ فرض۔“
اس سند سے بھی مذکورہ بالا حدیث روایت کی گئی ہے۔
ابراہیم تیمی نے سنا اپنے باپ سے، وہ کہتے تھے خطبہ پڑھا سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے تو فرمایا: جو شخص کہتا ہے کہ ہمارے پاس کوئی اور کتاب ہے جس کو ہم اہل بیت پڑھتے ہیں سوا اللہ تعالیٰ کی کتاب اور اس کتاب کے اور وہ ان کی تلوار کے میان میں تھی تو وہ جھوٹ بولتا ہے (اس سے رد ہو گیا رافضیوں کا خیال کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ کو وہ وہ باتیں بتائی تھیں جو کسی اور صحابی کو نہیں بتائیں) اس کتاب میں اونٹوں کی عمروں کا بیان تھا اور زخموں کی دیت کا اور اس میں یہ بھی تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مدینہ حرم ہے عیر سے لے کر ثور تک۔ (ثور تو مکہ میں ہے یہ غلطی ہے راوی کی ثور کے بدلے شاید احد صحیح ہو) جو شخص اس میں نئی بات نکالے یا کسی بدعتی کو ٹھکانا دے تو اس پر لعنت ہے اللہ کی، لعنت ہے اللہ کی فرشتوں کی، اور تمام لوگوں کی، قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اس کا فرض قبول نہ کرے گا، نہ نفل اور مسلمانوں کا ذمہ ایک ہے ادنیٰ مسلمان بھی ذمہ لے سکتا ہے اور جو شخص اپنے باپ کے سوا اور کسی کو باپ بنائے یا اپنے مولیٰ کے سوا اور کسی کو مولیٰ بنائے تو اس پر لعنت ہے اللہ تعالیٰ کی اور فرشتوں کی اور سب لوگوں کی، قیامت کے دن اس کا فرض قبول ہو گا، نہ نفل۔“
|