الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب الْمُسَاقَاةِ
سیرابی اور نگہداشت کے عوض پھل وغیرہ میں حصہ داری اور زمین دے کر بٹائی پر کاشت کرانا
The Book of Musaqah
16. باب النَّهْيِ عَنْ بَيْعِ الْوَرِقِ بِالذَّهَبِ دَيْنًا:
باب: چاندی کو بیع سونے کے بدلے بطور قرض ممنوع ہونے کا بیان۔
حدیث نمبر: 4071
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن حاتم بن ميمون ، حدثنا سفيان بن عيينة ، عن عمرو ، عن ابي المنهال ، قال: " باع شريك لي ورقا بنسيئة إلى الموسم او إلى الحج، فجاء إلي فاخبرني، فقلت: هذا امر لا يصلح، قال: قد بعته في السوق، فلم ينكر ذلك علي احد، فاتيت البراء بن عازب فسالته، فقال: قدم النبي صلى الله عليه وسلم المدينة ونحن نبيع هذا البيع، فقال: ما كان يدا بيد فلا باس به، وما كان نسيئة فهو ربا "، وائت زيد بن ارقم فإنه اعظم تجارة مني، فاتيته فسالته، فقال: مثل ذلك.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمِ بْنِ مَيْمُونٍ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ عَمْرٍو ، عَنْ أَبِي الْمِنْهَالِ ، قَالَ: " بَاعَ شَرِيكٌ لِي وَرِقًا بِنَسِيئَةٍ إِلَى الْمَوْسِمِ أَوْ إِلَى الْحَجِّ، فَجَاءَ إِلَيَّ فَأَخْبَرَنِي، فَقُلْتُ: هَذَا أَمْرٌ لَا يَصْلُحُ، قَالَ: قَدْ بِعْتُهُ فِي السُّوقِ، فَلَمْ يُنْكِرْ ذَلِكَ عَلَيَّ أَحَدٌ، فَأَتَيْتُ الْبَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ فَسَأَلْتُهُ، فَقَالَ: قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ وَنَحْنُ نَبِيعُ هَذَا الْبَيْعَ، فَقَالَ: مَا كَانَ يَدًا بِيَدٍ فَلَا بَأْسَ بِهِ، وَمَا كَانَ نَسِيئَةً فَهُوَ رِبًا "، وَائْتِ زَيْدَ بْنَ أَرْقَمَ فَإِنَّهُ أَعْظَمُ تِجَارَةً مِنِّي، فَأَتَيْتُهُ فَسَأَلْتُهُ، فَقَالَ: مِثْلَ ذَلِكَ.
‏‏‏‏ ابوالمنہال سے روایت ہے، میرے ایک شریک نے چاندی بیچی ادھار حج کے موسم تک وہ مجھ سے پوچھنے آیا میں نے کہا: یہ تو درست نہیں اس نے کہا: میں نے بازار میں بیچی اور کسی نے منع نہیں کیا، پھر میں براء بن عازب رضی اللہ عنہ کے پاس آیا ان سے پوچھا۔ انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ میں تشریف لائے اور ہم ایسی بیع کیا کرتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر نقدا نقد ہو تو قباحت نہیں اور جو ادھار ہو تو سود ہے۔ اور تو زید بن ارقم رضی اللہ عنہ کے پاس جا ان کی سوداگری مجھ سے زیادہ ہے (تو وہ اس مسئلہ سے بخوبی واقف ہوں گے) میں ان کے پاس گیا اور ان سے پوچھا تو انہوں نے بھی ایسا ہی کہا۔
حدیث نمبر: 4072
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عبيد الله بن معاذ العنبري ، حدثنا ابي ، حدثنا شعبة ، عن حبيب : انه سمع ابا المنهال يقول: سالت البراء بن عازب، عن الصرف، فقال: سل زيد بن ارقم فهو اعلم، فسالت زيدا ، فقال: سل البراء فإنه اعلم، ثم قالا: " نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن بيع الورق بالذهب دينا ".حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ حَبِيبٍ : أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا الْمِنْهَالِ يَقُولُ: سَأَلْتُ الْبَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ، عَنِ الصَّرْفِ، فَقَالَ: سَلْ زَيْدَ بْنَ أَرْقَمَ فَهُوَ أَعْلَمُ، فَسَأَلْتُ زَيْدًا ، فَقَالَ: سَلْ الْبَرَاءَ فَإِنَّهُ أَعْلَمُ، ثُمَّ قَالَا: " نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ الْوَرِقِ بِالذَّهَبِ دَيْنًا ".
‏‏‏‏ ابوالمنہال سے روایت ہے، میں نے سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے پوچھا «صرف» کو (یعنی چاندی یا سونے کے بدلے چاندی یا سونا بیچنا کیسا ہے) انہوں نے کہا: سیدنا زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے پوچھو وہ زیادہ جانتے ہیں۔ میں نے سیدنا زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے پوچھا انہوں نے کہا: براء بن عازب سے پوچھ وہ زیادہ جانتے ہیں۔ پھر دونوں نے کہا: منع کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چاندی کو سونے کے بدل ادھار بیچنے سے۔
حدیث نمبر: 4073
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو الربيع العتكي ، حدثنا عباد بن العوام ، اخبرنا يحيى بن ابي إسحاق ، حدثنا عبد الرحمن بن ابي بكرة ، عن ابيه ، قال: " نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن الفضة بالفضة، والذهب بالذهب إلا سواء بسواء، وامرنا ان نشتري الفضة بالذهب كيف شئنا ونشتري الذهب بالفضة كيف شئنا، قال: فساله رجل، فقال: يدا بيد، فقال: هكذا سمعت "،حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ الْعَتَكِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ ، أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي إِسْحَاق ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي بَكْرَةَ ، عَنْ أَبِيه ، قَالَ: " نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْفِضَّةِ بِالْفِضَّةِ، وَالذَّهَبِ بِالذَّهَبِ إِلَّا سَوَاءً بِسَوَاءٍ، وَأَمَرَنَا أَنْ نَشْتَرِيَ الْفِضَّةَ بِالذَّهَبِ كَيْفَ شِئْنَا وَنَشْتَرِيَ الذَّهَبَ بِالْفِضَّةِ كَيْفَ شِئْنَا، قَالَ: فَسَأَلَهُ رَجُلٌ، فَقَالَ: يَدًا بِيَدٍ، فَقَالَ: هَكَذَا سَمِعْتُ "،
‏‏‏‏ سیدنا ابوبکرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، منع کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چاندی کو چاندی کے بدلے اور سونے کو سونے کے بدلے، بیچنے سے مگر برابر برابر اور حکم کیا ہم کو چاندی خریدنے کا سونے کے بدل جس طرح سے ہم چاہیں اور سونا خریدنے کا چاندی کے بدل جس طرح سے ہم چاہیں۔ ایک شخص نے پوچھا اور کہا: نقدا نقد، انہوں نے کہا: میں نے ایسا ہی سنا۔
حدیث نمبر: 4074
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني إسحاق بن منصور ، اخبرنا يحيى بن صالح ، حدثنا معاوية ، عن يحيى وهو ابن ابي كثير ، عن يحيى بن ابي إسحاق ، ان عبد الرحمن بن ابي بكرة ، اخبره ان ابا بكرة ، قال: نهانا رسول الله صلى الله عليه وسلم بمثله.حَدَّثَنِي إِسْحَاق بْنُ مَنْصُورٍ ، أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ صَالِحٍ ، حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ ، عَنْ يَحْيَى وَهُوَ ابْنُ أَبِي كَثِيرٍ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي إِسْحَاق ، أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَبِي بَكْرَةَ ، أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَا بَكْرَةَ ، قَالَ: نَهَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ.
‏‏‏‏ اس سند سے بھی مذکورہ بالا حدیث مروی ہے۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.