الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب الْمُسَاقَاةِ
سیرابی اور نگہداشت کے عوض پھل وغیرہ میں حصہ داری اور زمین دے کر بٹائی پر کاشت کرانا
The Book of Musaqah
22. بَابُ جَوَازِ اقْتِرَاضِ الْحَيَوَانِ وَاسْتِحْبَابِ تَوْفِيَتِهِ خَيْرا مِّمَّا عَلَيْهِ
باب: جانوروں کا قرض لینا درست ہے اور اس سے بہتر دینا مستحب ہے۔
حدیث نمبر: 4108
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو الطاهر احمد بن عمرو بن سرح ، اخبرنا ابن وهب ، عن مالك بن انس ، عن زيد بن اسلم ، عن عطاء بن يسار ، عن ابي رافع " ان رسول الله صلى الله عليه وسلم استسلف من رجل بكرا، فقدمت عليه إبل من إبل الصدقة، فامر ابا رافع ان يقضي الرجل بكره فرجع إليه ابو رافع، فقال: لم اجد فيها إلا خيارا رباعيا، فقال: اعطه إياه إن خيار الناس احسنهم قضاء "،حَدَّثَنَا أَبُو الطَّاهِرِ أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ سَرْحٍ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ " أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَسْلَفَ مِنْ رَجُلٍ بَكْرًا، فَقَدِمَتْ عَلَيْهِ إِبِلٌ مِنْ إِبِلِ الصَّدَقَةِ، فَأَمَرَ أَبَا رَافِعٍ أَنْ يَقْضِيَ الرَّجُلَ بَكْرَهُ فَرَجَعَ إِلَيْهِ أَبُو رَافِعٍ، فَقَالَ: لَمْ أَجِدْ فِيهَا إِلَّا خِيَارًا رَبَاعِيًا، فَقَالَ: أَعْطِهِ إِيَّاهُ إِنَّ خِيَارَ النَّاسِ أَحْسَنُهُمْ قَضَاءً "،
‏‏‏‏ سیدنا ابورافع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص سے اونٹ کا بچھڑا قرض لیا (یعنی چھ برس سے کم کا) پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس صدقے کے اونٹ آئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا ابورافع رضی اللہ عنہ کو حکم کیا اس کا اونٹ ادا کرنے کا۔ ابورافع رضی اللہ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے لوٹ کر، اور کہا کہ صدقہ کے اونٹوں میں (ویسا کوئی بچھڑا) نہیں، اس سے بہتر پورے سات برس کے اونٹ ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہی اس کو دے دے اچھے وہ لوگ ہیں جو قرض کو اچھی طرح سے ادا کریں۔
حدیث نمبر: 4109
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو كريب ، حدثنا خالد بن مخلد ، عن محمد بن جعفر ، سمعت زيد بن اسلم ، اخبرنا عطاء بن يسار ، عن ابي رافعمولى رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: استسلف رسول الله صلى الله عليه وسلم بكرا بمثله غير انه، قال: " فإن خير عباد الله احسنهم قضاء ".حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرٍ ، سَمِعْتُ زَيْدَ بْنَ أَسْلَمَ ، أَخْبَرَنَا عَطَاءُ بْنُ يَسَارٍ ، عَنْ أَبِي رَافِعٍمَوْلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: اسْتَسْلَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَكْرًا بِمِثْلِهِ غَيْرَ أَنَّهُ، قَالَ: " فَإِنَّ خَيْرَ عِبَادِ اللَّهِ أَحْسَنُهُمْ قَضَاءً ".
‏‏‏‏ سیدنا ابورافع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، جو مولیٰ تھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے، کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک اونٹ کا جوان بچھڑا قرض لیا، پھر بیان کیا اسی طرح اس میں یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بہتر بندے اللہ کے وہ ہیں جو اچھی طرح سے قرض ادا کریں۔
حدیث نمبر: 4110
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن بشار بن عثمان العبدي ، حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن سلمة بن كهيل ، عن ابي سلمة ، عن ابي هريرة ، قال: " كان لرجل على رسول الله صلى الله عليه وسلم حق فاغلظ له، فهم به اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم، فقال النبي صلى الله عليه وسلم: إن لصاحب الحق مقالا، فقال لهم: اشتروا له سنا، فاعطوه إياه، فقالوا: إنا لا نجد إلا سنا هو خير من سنه، قال: فاشتروه فاعطوه إياه، فإن من خيركم او خيركم احسنكم قضاء ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارِ بْنِ عُثْمَانَ الْعَبْدِيُّ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: " كَانَ لِرَجُلٍ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَقٌّ فَأَغْلَظَ لَهُ، فَهَمَّ بِهِ أَصْحَابُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ لِصَاحِبِ الْحَقِّ مَقَالًا، فَقَالَ لَهُمْ: اشْتَرُوا لَهُ سِنًّا، فَأَعْطُوهُ إِيَّاهُ، فَقَالُوا: إِنَّا لَا نَجِدُ إِلَّا سِنًّا هُوَ خَيْرٌ مِنْ سِنِّهِ، قَالَ: فَاشْتَرُوهُ فَأَعْطُوهُ إِيَّاهُ، فَإِنَّ مِنْ خَيْرِكُمْ أَوْ خَيْرَكُمْ أَحْسَنُكُمْ قَضَاءً ".
‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، ایک شخص کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر قرض آتا تھا۔ اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سخت کہا۔ صحابہ رضی اللہ عنہم نے قصد کیا اس کو سزا دینے کا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مقرر جس کا حق ہے اس کو کہنا زیبا ہے۔ (یہ اخلاق دلیل ہیں نبوت کے) پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ رضی اللہ عنہم سے فرمایا: ایک اونٹ خرید کر اس کو دو۔ انہوں نے کہا: ہم کو تو اس کے اونٹ سے بہتر ملتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہی خرید کر اس کو دو۔ کیونکہ بہتر تم میں وہ لوگ ہیں جو قرض اچھی طرح ادا کریں۔
حدیث نمبر: 4111
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو كريب ، حدثنا وكيع ، عن علي بن صالح ، عن سلمة بن كهيل ، عن ابي سلمة ، عن ابي هريرة ، قال: " استقرض رسول الله صلى الله عليه وسلم سنا، فاعطى سنا فوقه، وقال: خياركم محاسنكم قضاء ".حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ صَالِحٍ ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: " اسْتَقْرَضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سِنًّا، فَأَعْطَى سِنًّا فَوْقَهُ، وَقَالَ: خِيَارُكُمْ مَحَاسِنُكُمْ قَضَاءً ".
‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک اونٹ قرض لیا پھر اس سے بڑھ کر ایک اونٹ دیا اور فرمایا: بہتر تم میں وہ لوگ ہیں جو اچھی قرض ادا کرتے ہیں۔
حدیث نمبر: 4112
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن عبد الله بن نمير ، حدثنا ابي ، حدثنا سفيان ، عن سلمة بن كهيل ، عن ابي سلمة ، عن ابي هريرة ، قال: " جاء رجل يتقاضى رسول الله صلى الله عليه وسلم بعيرا، فقال: اعطوه سنا فوق سنه، وقال: خيركم احسنكم قضاء ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: " جَاءَ رَجُلٌ يَتَقَاضَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعِيرًا، فَقَالَ: أَعْطُوهُ سِنًّا فَوْقَ سِنِّهِ، وَقَالَ: خَيْرُكُمْ أَحْسَنُكُمْ قَضَاءً ".
‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اپنے اونٹ کا تقاضہ کرنے آیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس سے بہتر اونٹ اس کو دے دو۔ اور فرمایا: اچھا تم میں وہ ہے جو قرض کو اچھی طرح ادا کرے۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.