الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب الْمُسَاقَاةِ
سیرابی اور نگہداشت کے عوض پھل وغیرہ میں حصہ داری اور زمین دے کر بٹائی پر کاشت کرانا
The Book of Musaqah
11. باب حِلِّ أُجْرَةِ الْحِجَامَةِ:
باب: پچھنے لگانے کی اجرت حلال ہے۔
حدیث نمبر: 4038
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيى بن ايوب ، وقتيبة بن سعيد ، وعلي بن حجر ، قالوا: حدثنا إسماعيل يعنون ابن جعفر ، عن حميد ، قال: سئل انس بن مالك : عن كسب الحجام، فقال: " احتجم رسول الله صلى الله عليه وسلم حجمه ابو طيبة، فامر له بصاعين من طعام وكلم اهله، فوضعوا عنه من خراجه، وقال: إن افضل ما تداويتم به الحجامة او هو من امثل دوائكم ".حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ ، قَالُوا: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ يَعْنُونَ ابْنَ جَعْفَرٍ ، عَنْ حُمَيْدٍ ، قَالَ: سُئِلَ أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ : عَنْ كَسْبِ الْحَجَّامِ، فَقَالَ: " احْتَجَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَجَمَهُ أَبُو طَيْبَةَ، فَأَمَرَ لَهُ بِصَاعَيْنِ مِنْ طَعَامٍ وَكَلَّمَ أَهْلَهُ، فَوَضَعُوا عَنْهُ مِنْ خَرَاجِهِ، وَقَالَ: إِنَّ أَفْضَلَ مَا تَدَاوَيْتُمْ بِهِ الْحِجَامَةُ أَوْ هُوَ مِنْ أَمْثَلِ دَوَائِكُمْ ".
‏‏‏‏ حمید سے روایت ہے، سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے لوگوں نے پوچھا: پچھنے لگانے والے کی کمائی کو؟ انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پچھنے لگوائے ابوطیبہ کے ہاتھ سے، پھر حکم کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو صاع اناج اس کو دینے کا، اس نے بیان کیا یہ اپنے لوگوں سے تو انہوں نے ہلکا کر دیا اس کے محصول کو (یعنی اس خراج کو جو اس سے لیتے تھے) اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: افضل دواؤں کی جن سے تم علاج کرتے ہو پچھنے لگانا ہے۔
حدیث نمبر: 4039
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابن ابي عمر ، حدثنا مروان يعني الفزاري ، عن حميد ، قال: سئل انس ، عن كسب الحجام، فذكر بمثله، غير انه قال: إن افضل ما تداويتم به الحجامة، والقسط البحري، ولا تعذبوا صبيانكم بالغمز.حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حَدَّثَنَا مَرْوَانُ يَعْنِي الْفَزَارِيَّ ، عَنْ حُمَيْدٍ ، قَالَ: سُئِلَ أَنَسٌ ، عَنْ كَسْبِ الْحَجَّامِ، فَذَكَرَ بِمِثْلِهِ، غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ: إِنَّ أَفْضَلَ مَا تَدَاوَيْتُمْ بِهِ الْحِجَامَةُ، وَالْقُسْطُ الْبَحْرِيُّ، وَلَا تُعَذِّبُوا صِبْيَانَكُمْ بِالْغَمْزِ.
‏‏‏‏ حمید سے روایت ہے، سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے پوچھا گیا: حجام کی کمائی کیسی ہے؟ پھر بیان کیا حدیث کو اسی طرح جیسے اوپر گزری، اس میں یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: افضل ان چیزوں میں جن سے تم دوا کرتے ہو حجامت ہے (یعنی پچھنے لگانا) اور قسط بحری یعنی دریائی کوٹ اور مت ایذا دو اپنے بچوں کو حلق دبا کر۔
حدیث نمبر: 4040
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا احمد بن الحسن بن خراش ، حدثنا شبابة ، حدثنا شعبة ، عن حميد ، قال: سمعت انسا ، يقول: " دعا النبي صلى الله عليه وسلم غلاما لنا حجاما، فحجمه، فامر له بصاع او مد او مدين وكلم فيه، فخفف عن ضريبته ".حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ خِرَاشٍ ، حَدَّثَنَا شَبَابَةُ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ حُمَيْدٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسًا ، يَقُولُ: " دَعَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غُلَامًا لَنَا حَجَّامًا، فَحَجَمَهُ، فَأَمَرَ لَهُ بِصَاعٍ أَوْ مُدٍّ أَوْ مُدَّيْنِ وَكَلَّمَ فِيهِ، فَخُفِّفَ عَنْ ضَرِيبَتِهِ ".
‏‏‏‏ حمید سے روایت ہے، میں نے سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہتے تھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک غلام ہمارا بلوایا وہ حجام تھا (یعنی پچھنے لگاتا تھا) پھر اس نے پچھنے لگائے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم کیا ایک صاع یا ایک مد یا دو مد اناج اس کو دینے کا اور گفتگو آئی اس کے باب میں تو گھٹا دیا گیا محصول اس کا۔
حدیث نمبر: 4041
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا عفان بن مسلم . ح وحدثنا إسحاق بن إبراهيم ، اخبرنا المخزومي ، كلاهما عن وهيب ، حدثنا ابن طاوس ، عن ابيه ، عن ابن عباس : ان رسول الله صلى الله عليه وسلم " احتجم، واعطى الحجام اجره، واستعط ".وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ . ح وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا الْمَخْزُومِيُّ ، كِلَاهُمَا عَنْ وُهَيْبٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ طَاوُسٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ : أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " احْتَجَمَ، وَأَعْطَى الْحَجَّامَ أَجْرَهُ، وَاسْتَعَطَ ".
‏‏‏‏ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پچھنے لگوائے اور حجام کو اس کی مزدوری دی اور ناک مبارک میں دوائی ڈالی۔
حدیث نمبر: 4042
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا إسحاق بن إبراهيم ، وعبد بن حميد ، واللفظ لعبد، قالا: اخبرنا عبد الرزاق ، اخبرنا معمر ، عن عاصم ، عن الشعبي ، عن ابن عباس ، قال: " حجم النبي صلى الله عليه وسلم عبد لبني بياضة، فاعطاه النبي صلى الله عليه وسلم اجره، وكلم سيده، فخفف عنه من ضريبته ولو كان سحتا، لم يعطه النبي صلى الله عليه وسلم ".حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَعَبْدُ بْنُ حميد ، واللفظ لعبد، قَالَا: أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ: " حَجَمَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَبْدٌ لِبَنِي بَيَاضَةَ، فَأَعْطَاهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَجْرَهُ، وَكَلَّمَ سَيِّدَهُ، فَخَفَّفَ عَنْهُ مِنْ ضَرِيبَتِهِ وَلَوْ كَانَ سُحْتًا، لَمْ يُعْطِهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ".
‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو پچھنے لگائے بنی بیاضہ (ایک قبیلہ ہے انصار میں سے) کے ایک غلام نے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو اجرت دی اور اس کے مالک سے اس کا ذکر کیا تو اس نے اس کا محصول کم کر دیا (جو روزانہ اس سے ٹھہرا تھا اس کو مخارجہ کہتے ہیں اور یہ جائز ہے) اور اگر حجامت کی اجرت حرام ہوتی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کبھی اس کو نہ دیتے۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.