سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
كتاب الطهارة وسننها
کتاب: طہارت اور اس کے احکام و مسائل
The Book of Purification and its Sunnah
70. بَابُ: الْوُضُوءِ مِنَ الْمَذْيِ
باب: مذی سے وضو کے حکم کا بیان۔
Chapter: Ablution from prostatic fluid
حدیث نمبر: 504
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا هشيم ، عن يزيد بن ابي زياد ، عن عبد الرحمن بن ابي ليلى ، عن علي ، قال:" سئل رسول الله صلى الله عليه وسلم عن المذي؟، فقال:" فيه الوضوء، وفي المني الغسل".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى ، عَنْ عَلِيٍّ ، قَالَ:" سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْمَذْيِ؟، فَقَالَ:" فِيهِ الْوُضُوءُ، وَفِي الْمَنِيِّ الْغُسْلُ".
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے مذی ۱؎ کے بارے میں پوچھا گیا، تو آپ نے فرمایا: اس میں وضو ہے، اور منی ۲؎ میں غسل ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الطہارة 83 (114)، (تحفة الأشراف: 10225)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/الغسل 13 (269)، سنن ابی داود/الطہارة 83 (207)، سنن النسائی/الطہارة 112 (157)، الغسل 28 (436)، مسند احمد (1/82، 108، 110) (صحیح) (ملاحظہ ہو: الإرواء: 47، 125)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: مذی: وہ لیس دار پتلا پانی ہے، جو ابتداء شہوت میں مرد کے عضو تناسل سے بغیر اچھلے نکلتا ہے اور جس پر وضو ہے۔ ۲؎: منی سے مراد وہ رطوبت ہے، جو شہوت کے وقت عضو تناسل سے اچھل کر نکلتی ہے، جس پر غسل واجب ہے۔

It was narrated that 'Ali said: "The Messenger of Allah was asked about prostatic fluid and he said: 'For that ablution (is necessary), and for semen, bath is necessary.'"
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 505
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن بشار ، حدثنا عثمان بن عمر ، حدثنا مالك بن انس ، عن سالم ابي النضر ، عن سليمان بن يسار ، عن المقداد بن الاسود ، انه سال النبي صلى الله عليه وسلم عن الرجل يدنو من امراته فلا ينزل؟ قال:" إذا وجد احدكم ذلك فلينضح فرجه، يعني ليغسله ويتوضا".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ ، حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ ، عَنْ سَالِمٍ أَبِي النَّضْرِ ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ ، عَنِ الْمِقْدَادِ بْنِ الْأَسْوَدِ ، أَنَّهُ سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الرَّجْلِ يَدْنُو مِنِ امْرَأَتِهِ فَلَا يُنْزِلُ؟ قَالَ:" إِذَا وَجَدَ أَحَدُكُمْ ذَلِكَ فَلْيَنْضَحْ فَرْجَهُ، يَعْنِي لِيَغْسِلْهُ وَيَتَوَضَّأْ".
مقداد بن اسود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس شخص کے متعلق سوال کیا جو اپنی بیوی سے قریب ہوتا ہے، اور اسے انزال نہیں ہوتا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب ایسا ہو تو آدمی اپنی شرمگاہ پر پانی ڈال لے یعنی اسے دھو لے، اور وضو کر لے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابی داود/الطہارة 83 (207)، سنن النسائی/الطہارة 112 (156)، (تحفة الأشراف: 11544)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/الطہارة 13 (53)، مسند احمد (1/124، 6/4، 5) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: اگر قربت سے انزال نہ ہو تب بھی اس کو بہر حال غسل کرنا ہو گا، مقداد کی یہ حدیث منسوخ ہے:  «إذا التقى الختان»  سے، یعنی جب دو ختنے باہم مل جائیں تو غسل واجب ہے، انزال ہو یا نہ ہو۔

It was narrated from Miqdad bin Aswad that: He asked the Prophet about a man who approached his wife, but did not ejaculate. He said: "If anyone of you finds that, he should sprinkle water over his private part (meaning he must wash it) and perform ablution."
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 506
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو كريب ، حدثنا عبد الله بن المبارك ، وعبدة بن سليمان ، عن محمد بن إسحاق ، حدثنا سعيد بن عبيد بن السباق ، عن ابيه ، عن سهل بن حنيف ، قال:" كنت القى من المذي شدة فاكثر منه الاغتسال، فسالت رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ فقال:" إنما يجزيك من ذلك الوضوء"، قلت: يا رسول الله كيف بما يصيب ثوبي؟ قال:" إنما يكفيك كف من ماء تنضح به من ثوبك حيث ترى انه اصاب".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ ، وَعَبْدَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاق ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُبَيْدِ بْنِ السَّبَّاقِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ ، قَالَ:" كُنْتُ أَلْقَى مِنَ الْمَذْيِ شِدَّةً فَأُكْثِرُ مِنْهُ الِاغْتِسَالَ، فَسَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَقَالَ:" إِنَّمَا يُجْزِيكَ مِنْ ذَلِكَ الْوُضُوءُ"، قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ كَيْفَ بِمَا يُصِيبُ ثَوْبِي؟ قَالَ:" إِنَّمَا يَكْفِيكَ كَفٌّ مِنْ مَاءٍ تَنْضَحُ بِهِ مِنْ ثَوْبِكَ حَيْثُ تَرَى أَنَّهُ أَصَابَ".
سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے شدت سے مذی آتی تھی جس کی وجہ سے میں کثرت سے غسل کیا کرتا تھا، چنانچہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا تو آپ نے فرمایا: اس سے وضو کافی ہے، میں نے پوچھا: اللہ کے رسول! جو کپڑے میں لگ جائے اس کا حکم کیا ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم ایک چلو پانی لو، اور جہاں پہ دیکھو کہ مذی لگ گئی ہے وہاں پہ چھڑک دو، بس یہ تمہارے لیے کافی ہو گا ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابی داود/الطہارة 83 (210)، سنن الترمذی/الطہارة 84 (115)، (تحفة الأشراف: 4664)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/485)، سنن الدارمی/الطہارة 49 (750) (حسن)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: لیکن یہ تبھی ہے جب یقین ہو کہ یہ مذی ہے، اگر یقین ہو کہ منی ہے، تو غسل کرنا ہی ہو گا۔

It was narrated that Sahl bin Hunaif said: "I used to suffer from a great deal of prostatic fluid, and I took many baths because of that. I asked the messenger of Allah about that, and he said: 'Ablution is sufficient for you in this case.' I said: 'O Messenger of Allah! What about the prostatic fluid that gets onto my clothes?' he said: 'it is sufficient for you to pour a handful of water on the part of your clothes wherever you see it has reached.'"
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: حسن
حدیث نمبر: 507
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا محمد بن بشر ، حدثنا مسعر ، عن مصعب بن شيبة ، عن ابي حبيب بن يعلى بن منية ، عن ابن عباس ، انه اتى ابي بن كعب ومعه عمر فخرج عليهما، فقال:" إني وجدت مذيا فغسلت ذكري وتوضات"، فقال عمر: او يجزئ ذلك؟ قال: نعم، قال:" اسمعته من رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ قال: نعم".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ ، حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ ، عَنْ مُصْعَبِ بْنِ شَيْبَةَ ، عَنْ أَبِي حَبِيبِ بْنِ يَعْلَى بْنِ مُنْيَةَ ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنَّهُ أَتَى أُبَيَّ بْنَ كَعْبٍ وَمَعَهُ عُمَرُ فَخَرَجَ عَلَيْهِمَا، فَقَالَ:" إِنِّي وَجَدْتُ مَذْيًا فَغَسَلْتُ ذَكَرِي وَتَوَضَّأْتُ"، فَقَالَ عُمَرُ: أَوَ يُجْزِئُ ذَلِكَ؟ قَالَ: نَعَمْ، قَالَ:" أَسَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: نَعَمْ".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ وہ عمر رضی اللہ عنہ کے ہمراہ ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کے ہاں گئے۔ وہ (گھر سے) باہر تشریف لائے۔ (بات چیت کے دوران ان میں ابی نے) فرمایا: مجھے مذی آ گئی تھی تو میں نے عضو خاص کو دھو کر وضو کیا ہے (اس لیے باہر آنے میں دیر ہوئی) عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: کیا یہ (وضو کر لینا) کافی ہوتا ہے؟ انہوں نے کہا: جی ہاں! فرمایا: کیا آپ نے یہ مسئلہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے (خود) سنا ہے؟ انہوں نے کہا: جی ہاں۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 51، ومصباح الزجاجة: 210)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/320، 5/117) (ضعیف الإسناد)» ‏‏‏‏ (سند ابوحبیب کی جہالت کی وجہ سے ضعیف ہے)

وضاحت:
۱ ؎: مذی اور اسی طرح پیشاب اور پاخانہ کے راستہ سے جو چیز بھی نکلے اس سے وضو ٹوٹنے میں کسی کا اختلاف نہیں ہے۔

It was narrated from Ibn 'Abbas that: He came to Ubayy bin Ka'b accompanied by 'Umar. Ubayy came out to them and said: "I noticed some prostatic fluid, so I washed my penis and performed ablution. 'Umar said: "Is that sufficient?" He said: "Yes." He ('Umar) asked: "Did you hear that from the messenger of Allah?" He said: "Yes."
USC-MSA web (English) Reference: 0


قال الشيخ الألباني: ضعيف

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.