الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الطَّهَارَةِ طہارت کے احکام و مسائل 27. باب حُكْمِ وُلُوغِ الْكَلْبِ: باب: کتے کے جھوٹے کا حکم۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کتا منہ ڈال کر پئے تم میں سے کسی کے برتن میں تو بہا دے اس کو پھر سات بار دھو دے۔“
اعمش سے اس سند کے ساتھ مذکورہ حدیث کی طرح روایت ہے مگر اس نے یہ نہیں کہا: بہا دے اس کو۔
سیدناابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”جب کتا تمہارے برتن میں سے پئیے تو اس کو سات بار دھونا چاہیے۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”تمہارے برتن کی پاکی جب کتا اس میں منہ ڈال کر پئیے یہ ہے کہ اسے سات بار دھوئیں پہلی بار مٹی سے۔“
ہمام بن منبہ سے روایت ہے یہ حدیثیں ہم سے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے، ان میں سے ایک حدیث یہ بھی تھی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے کسی کے برتن کی پاکی جب کتا اس میں سے پئے یہ ہے کہ اس کو سات بار دھو۔“
سیدنا عبداللہ بن مغفل مزنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم کیا کتوں کو مار ڈالنے کا پھر فرمایا: ”کیا ہے حال ان کا اور حال کتوں کا۔“ پھر اجازت دی شکاری کتا اور گلے کا کتا پالنے کی (یعنی بکریوں کی منڈی کی حفاظت کے لئے) اور فرمایا: ”جب کتا برتن میں منہ ڈال کر پیئے تو اس کو سات بار دھوؤ اور آٹھویں بار مٹی سے۔“
یحییٰ بن سعید کی روایت میں اتنا زیادہ ہے اور رخصت دی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بکریوں کا کتا اور شکاری کتا اور کھیت کا کتا پالنے کی۔
|