الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْجَنَائِزِ جنازے کے احکام و مسائل 4. باب فِي إِغْمَاضِ الْمَيِّتِ وَالدُّعَاءِ لَهُ إِذَا حُضِرَ: باب: میت کی آنکھوں کو بند کرنا اور اس کے لئے دعا کرنے کا بیان۔
سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ابوسلمہ رضی اللہ عنہ کی عیادت کو آئے اور ان کی آنکھیں کھلی رہ گئی تھیں، پھر ان کو بند کر دیا اور فرمایا: ”جب جان نکلتی ہے تو آنکھیں اس کے پیچھے لگی رہتی ہیں۔“ اور لوگوں نے ان کے گھر میں رونا شروع کر دیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنے لئے اچھی ہی دعا کرو اس لئے کہ فرشتے آمین کہتے ہیں تمہاری باتوں پر۔“ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا کی «اللَّهُمَّ اغْفِرْ لأَبِى سَلَمَةَ وَارْفَعْ دَرَجَتَهُ فِى الْمَهْدِيِّينَ وَاخْلُفْهُ فِى عَقِبِهِ فِى الْغَابِرِينَ وَاغْفِرْ لَنَا وَلَهُ يَا رَبَّ الْعَالَمِينَ وَافْسَحْ لَهُ فِى قَبْرِهِ. وَنَوِّرْ لَهُ فِيهِ» ”یا اللہ! بخش دے ابوسلمہ کو اور بلند کر ان کا درجہ ہدایت والوں میں اور تو خلیفہ ہو جا ان کے باقی رہنے والے عزیزوں میں اور بخش دے ہم کو اور ان کو اے پالنے والے عالموں کے اور کشادہ کر ان کی قبر کو اور روشنی کر اس میں۔“
خالد الخداء نے اسی اسناد سے، مانند اوپر کی روایت کے اور اس میں یہ کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا میں عرض کیا: «وَاخْلُفْهُ فِى تَرِكَتِهِ» ”یا اللہ! خلیفہ ہو تو ان کے بال بچوں میں جو یہ چھوڑ مرے ہیں۔“ اور کہا کہ «اللَّهُمَّ أَوْسِعْ لَهُ فِى قَبْرِهِ» ”یا اللہ! ان کی قبر چوڑی کر۔“ اور «افْسَحْ» کا لفظ نہیں کہا اور یہ بھی زیادہ کیا کہ خالد نے کہا اور ایک دعا کی ساتویں چیز کے لئے کہ وہ میں بھول گیا۔
|