الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْجَنَائِزِ جنازے کے احکام و مسائل 36. باب اسْتِئْذَانِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَبَّهُ عَزَّ وَجَلَّ فِي زِيَارَةِ قَبْرِ أُمِّهِ: باب: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنے رب سے اجازت طلب کرنا اپنی والدہ کی قبر دیکھنے کی۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ ”میں نے اپنی ماں کی بخشش مانگنے کے لیے سے اذن مانگا، پس نہ اذن دیا مجھ کو اور میں نے اس کی قبر کی زیارت کے لیے اذن مانگا، پس مجھ کو اذن دے دیا گیا۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: زیارت کی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی والدہ کی قبر کی پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم روئے اور جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھے ان کو رلایا پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں نے اپنے رب سے اجازت مانگی اپنی ماں کی بخشش مانگنے کی تو مجھے اجازت نہ ملی، پھر میں نے قبر کی زیارت کی اجازت مانگی تو مجھے اجازت مل گئی پس تم بھی قبر کی زیارت کیا کرو کیونکہ یہ تمہیں موت یاد کراتی ہے۔
سیدنا بریدہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں تم کو منع کرتا تھا قبروں کی زیارت سے تو تم اب زیارت کیا کرو۔ اور منع کرتا تھا تم کو تین دن سے زیادہ قربانی کا تمام گوشت رکھنے کو اب جب تک چاہو رکھو اور منع کرتا تھا میں تم کو نبیذ بنانے سے مگر مشکوں میں سو اب پینے کے برتنوں میں جس میں چاہو بناؤ مگر نشہ کی چیز نہ پیو۔“ ابن نمیر نے اپنی روایت میں کہا کہ روایت ہے عبداللہ بن بریدہ سے، وہ روایت کرتے ہیں اپنے باپ سے۔
سیدنا عبداللہ بن بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے اپنے باپ بریدہ رضی اللہ عنہ سے، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے، سب نے ابی سنان کے مانند روایت کی (یعنی جو اوپر گزری)۔
|