الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب الْجَنَائِزِ
جنازے کے احکام و مسائل
The Book of Prayer - Funerals
8. باب فِي الصَّبْرِ عَلَى الْمُصِيبَةِ عِنْدَ الصَّدْمَةِ الأُولَى:
باب: مصیبت کے فوری بعد صبر ہی حقیقی صبر ہے۔
حدیث نمبر: 2139
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن بشار العبدي ، حدثنا محمد يعني ابن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن ثابت ، قال: سمعت انس بن مالك ، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " الصبر عند الصدمة الاولى ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ الْعَبْدِيُّ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ ثَابِتٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " الصَّبْرُ عِنْدَ الصَّدْمَةِ الْأُولَى ".
‏‏‏‏ سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: صبر وہی ہے جو صدمہ کے شروع میں ہو۔ (اس لیے کہ آخر میں تو ہر ایک کو صبر آ ہی جاتا ہے مثل ہے شام کے مردے کو کب روئے)۔
حدیث نمبر: 2140
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا محمد بن المثنى ، حدثنا عثمان بن عمر ، اخبرنا شعبة ، عن ثابت البناني ، عن انس بن مالك ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم: اتى على امراة تبكي على صبي لها، فقال لها: " اتقي الله واصبري "، فقالت: وما تبالي بمصيبتي، فلما ذهب. قيل لها: إنه رسول الله صلى الله عليه وسلم، فاخذها مثل الموت، فاتت بابه فلم تجد على بابه بوابين، فقالت: يا رسول الله، لم اعرفك، فقال: " إنما الصبر عند اول صدمة "، او قال: " عند اول الصدمة ".وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَتَى عَلَى امْرَأَةٍ تَبْكِي عَلَى صَبِيٍّ لَهَا، فَقَالَ لَهَا: " اتَّقِي اللَّهَ وَاصْبِرِي "، فَقَالَتْ: وَمَا تُبَالِي بِمُصِيبَتِي، فَلَمَّا ذَهَبَ. قِيلَ لَهَا: إِنَّهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَخَذَهَا مِثْلُ الْمَوْتِ، فَأَتَتْ بَابَهُ فَلَمْ تَجِدْ عَلَى بَابِهِ بَوَّابِينَ، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، لَمْ أَعْرِفْكَ، فَقَالَ: " إِنَّمَا الصَّبْرُ عِنْدَ أَوَّلِ صَدْمَةٍ "، أَوَ قَالَ: " عِنْدَ أَوَّلِ الصَّدْمَةِ ".
‏‏‏‏ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک عورت کے پاس سے گزرے اور وہ اپنے لڑکے پر رو رہی تھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ سے ڈر اور صبر کر۔ اس نے کہا: تم کو میری سی مصیبت نہیں پہنچی۔ پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم چلے گئے تو لوگوں نے کہا: وہ تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم تھے تو اس کو ایسا برا معلوم ہوا کہ گویا موت ہو گئی یعنی آپ کو جواب دینا برا معلوم ہوا اور وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دروازے پر آئی اور وہاں کوئی چوکیدار نہ پایا (جیسے دنیا داروں کے دروازہ پر ہوتا ہے) اور عرض کیا: یا رسول اللہ! میں نے آپ کو پہچانا نہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: صبر تو وہی ہے جو صدمہ کے شروع میں ہو۔
حدیث نمبر: 2141
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثناه يحيى بن حبيب الحارثي ، حدثنا خالد يعني ابن الحارث . ح وحدثنا عقبة بن مكرم العمي ، حدثنا عبد الملك بن عمرو . ح وحدثني احمد بن إبراهيم الدورقي ، حدثنا عبد الصمد ، قالوا جميعا، حدثنا شعبة بهذا الإسناد نحو حديث عثمان بن عمر بقصته، وفي حديث عبد الصمد، " مر النبي صلى الله عليه وسلم بامراة عند قبر ".وحَدَّثَنَاه يَحْيَى بْنُ حَبِيبٍ الْحَارِثِيُّ ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ يَعْنِي ابْنَ الْحَارِثِ . ح وحَدَّثَنَا عُقْبَةُ بْنُ مُكْرَمٍ الْعَمِّيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ عَمْرٍو . ح وحَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ ، قَالُوا جَمِيعًا، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَ حَدِيثِ عُثْمَانَ بْنِ عُمَرَ بِقِصَّتِهِ، وَفِي حَدِيثِ عَبْدِ الصَّمَدِ، " مَرَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِامْرَأَةٍ عِنْدَ قَبْرٍ ".
‏‏‏‏ روایت کی شعبہ نے اسی اسناد سے مانند عثمان بن عمر کی روایت کے اور وہی قصہ بیان کیا اور عبدالصمد کی روایت میں یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک عورت کے پاس سے گزرے کہ وہ قبر کے پاس بیٹھی تھی۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.