الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب الرِّضَاعِ
رضاعت کے احکام و مسائل
The Book of Suckling
12. باب قَدْرِ مَا تَسْتَحِقُّهُ الْبِكْرُ وَالثَّيِّبُ مِنْ إِقَامَةِ الزَّوْجِ عِنْدَهَا عَقِبَ الزِّفَافِ:
باب: باکرہ اور ثیبہ کے پاس زفاف کے بعد شوہر کے ٹھہرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 3621
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، ومحمد بن حاتم ، ويعقوب بن إبراهيم ، واللفظ لابي بكر، قالوا: حدثنا يحيى بن سعيد ، عن سفيان ، عن محمد بن ابي بكر ، عن عبد الملك بن ابي بكر بن عبد الرحمن بن الحارث بن هشام ، عن ابيه ، عن ام سلمة ان رسول الله صلى الله عليه وسلم: لما تزوج ام سلمة اقام عندها ثلاثا، وقال: " إنه ليس بك على اهلك هوان، إن شئت سبعت لك، وإن سبعت لك سبعت لنسائي ".حدثنا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ ، وَيَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، وَاللَّفْظُ لِأَبِي بَكْرٍ، قَالُوا: حدثنا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ هِشَامٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَمَّا تَزَوَّجَ أُمَّ سَلَمَةَ أَقَامَ عَنْدَهَا ثَلَاثًا، وَقَالَ: " إِنَّهُ لَيْسَ بِكِ عَلَى أَهْلِكِ هَوَانٌ، إِنْ شِئْتِ سَبَّعْتُ لَكِ، وَإِنْ سَبَّعْتُ لَكِ سَبَّعْتُ لِنِسَائِي ".
‏‏‏‏ سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب ان سے نکاح کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم تین روز ان کے پاس رہے۔ اور پھر فرمایا: کہ تم اپنے شوہر کے پاس کچھ حقیر نہیں ہو اگر تم چاہو تو میں ایک ہفتہ تمہارے پاس رہوں اور اگر ایک ہفتہ تمہارے پاس رہا تو سب اپنی عورتوں کے پاس ایک ہفتہ رہوں گا۔ اور پھر ان سب کے بعد تمہاری باری آئے گی۔
حدیث نمبر: 3622
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيى بن يحيى ، قال: قرات على مالك ، عن عبد الله بن ابي بكر ، عن عبد الملك بن ابي بكر بن عبد الرحمن ، عن ابيه : ان رسول الله صلى الله عليه وسلم حين تزوج ام سلمة واصبحت عنده، قال لها: " ليس بك على اهلك هوان، إن شئت سبعت عندك، وإن شئت ثلثت "، ثم درت قالت: ثلث.حدثنا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَبِيهِ : أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ تَزَوَّجَ أُمَّ سَلَمَةَ وَأَصْبَحَتْ عَنْدَهُ، قَالَ لَهَا: " لَيْسَ بِكِ عَلَى أَهْلِكِ هَوَانٌ، إِنْ شِئْتِ سَبَّعْتُ عَنْدَكِ، وَإِنْ شِئْتِ ثَلَّثْتُ "، ثُمَّ دُرْتُ قَالَت: ثَلِّثْ.
‏‏‏‏ ابوبکر، عبدالرحمٰن کے فرزند سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب نکاح کیا سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے اور ان کے پاس صبح کی تو فرمایا: کہ تم اپنے گھر والے کے پاس حقیر نہیں ہو اگر تم چاہو تو میں ایک ہفتہ تمہارے پاس رہوں۔ اور اگر چاہو تو تین روز اور پھر دورہ کروں۔ انہوں نے عرض کی کہ تین ہی روز رہیے۔
حدیث نمبر: 3623
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا عبد الله بن مسلمة القعنبي ، حدثنا سليمان يعني ابن بلال ، عن عبد الرحمن بن حميد ، عن عبد الملك بن ابي بكر ، عن ابي بكر بن عبد الرحمن : ان رسول الله صلى الله عليه وسلم حين تزوج ام سلمة، فدخل عليها، فاراد ان يخرج اخذت بثوبه، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إن شئت زدتك وحاسبتك به للبكر سبع، وللثيب ثلاث "،وحدثنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ الْقَعَنْبِيُّ ، حدثنا سُلَيْمَانُ يَعْنِي ابْنَ بِلَالٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حُمَيْدٍ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ : أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ تَزَوَّجَ أُمَّ سَلَمَةَ، فَدَخَلَ عَلَيْهَا، فَأَرَادَ أَنْ يَخْرُجَ أَخَذَتْ بِثَوْبِهِ، فقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنْ شِئْتِ زِدْتُكِ وَحَاسَبْتُكِ بِهِ لِلْبِكْرِ سَبْعٌ، وَلِلثَّيِّبِ ثَلَاثٌ "،
‏‏‏‏ ابوبکر بن عبدالرحمٰن رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب نکاح کیا سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے اور ان کے پاس آئے اور ارادہ کیا کہ نکلیں تو انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو پکڑ لیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہ اگر تم چاہو تو میں تمہارے پاس زیادہ ٹھہروں اور اس مدت کا حساب رکھوں اور باکرہ بیوی کے پاس سات دن ٹھہرنا چاہیے اور ثیبہ کے پاس تین دن۔
حدیث نمبر: 3624
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا يحيى بن يحيى ، اخبرنا ابو ضمرة ، عن عبد الرحمن بن حميد ، بهذا الإسناد مثله.وحدثنا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، أَخْبَرَنا أَبُو ضَمْرَةَ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حُمَيْدٍ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ.
‏‏‏‏ وہی روایت اس سند سے مروی ہوئی۔
حدیث نمبر: 3625
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني ابو كريب محمد بن العلاء ، حدثنا حفص يعني ابن غياث ، عن عبد الواحد بن ايمن ، عن ابي بكر بن عبد الرحمن بن الحارث بن هشام ، عن ام سلمة : ذكر ان رسول الله صلى الله عليه وسلم تزوجها وذكر اشياء هذا فيه، قال: " إن شئت ان اسبع لك، واسبع لنسائي، وإن سبعت لك، سبعت لنسائي ".حَدَّثَنِي أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ ، حدثنا حَفْصٌ يَعْنِي ابْنَ غِيَاثٍ ، عَنْ عَبْدِ الْوَاحِدِ بْنِ أَيْمَنَ ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ هِشَامٍ ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ : ذَكَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَزَوَّجَهَا وَذَكَرَ أَشْيَاءَ هَذَا فِيهِ، قَالَ: " إِنْ شِئْتِ أَنْ أُسَبِّعَ لَكِ، وَأُسَبِّعَ لِنِسَائِي، وَإِنْ سَبَّعْتُ لَكِ، سَبَّعْتُ لِنِسَائِي ".
‏‏‏‏ سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہ نے ذکر کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب ان سے نکاح کیا اور اس میں کئی چیزوں کا ذکر کیا اس میں یہ بھی تھا کہ فرمایا: اگر تم چاہو تو میں سات دن تک تمہارے پاس رہوں گا اور اگر سات دن تمہارے پاس رہوں گا تو اپنی اور بیبیوں کے پاس بھی سات سات دن رہوں گا۔
حدیث نمبر: 3626
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيى بن يحيى ، اخبرنا هشيم ، عن خالد ، عن ابي قلابة ، عن انس بن مالك ، قال: " إذا تزوج البكر على الثيب اقام عندها سبعا، وإذا تزوج الثيب على البكر اقام عندها ثلاثا "، قال خالد: ولو قلت: إنه رفعه لصدقت، ولكنه قال: السنة كذلك.حدثنا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، أَخْبَرَنا هُشَيْمٌ ، عَنْ خَالِدٍ ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: " إِذَا تَزَوَّجَ الْبِكْرَ عَلَى الثَّيِّبِ أَقَامَ عَنْدَهَا سَبْعًا، وَإِذَا تَزَوَّجَ الثَّيِّبَ عَلَى الْبِكْرِ أَقَامَ عَنْدَهَا ثَلَاثًا "، قَالَ خَالِدٌ: وَلَوْ قُلْتُ: إِنَّهُ رَفَعَهُ لَصَدَقْتُ، وَلَكِنَّهُ قَالَ: السُّنَّةُ كَذَلِكَ.
‏‏‏‏ سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ جب باکرہ سے نکاح کرے اور پہلے اس سے اس کے نکاح میں ثیبہ ہو تو اس باکرہ کے پاس سات روز تک رہے (اور بعد اس کے پھر باری مقرر کرے) اور جب ثیبہ سے نکاح کرے اور باکرہ اس کے نکاح میں ہو تو اس کے پاس تین دن رہے۔ خالد نے کہا: اگر میں اس روایت کو مرفوع کہوں تو بھی سچ کہا مگر سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ یہ امر سنت ہے۔
حدیث نمبر: 3627
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني محمد بن رافع ، حدثنا عبد الرزاق ، اخبرنا سفيان ، عن ايوب ، وخالد الحذاء ، عن ابي قلابة ، عن انس ، قال: " من السنة ان يقيم عند البكر سبعا "، قال خالد: ولو شئت قلت: رفعه إلى النبي صلى الله عليه وسلم.وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حدثنا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنا سُفْيَانُ ، عَنْ أَيُّوبَ ، وَخَالِدٍ الْحَذَّاءِ ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ: " مِنَ السُّنَّةِ أَنْ يُقِيمَ عَنْدَ الْبِكْرِ سَبْعًا "، قَالَ خَالِدٌ: وَلَوْ شِئْتُ قُلْتُ: رَفَعَهُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
‏‏‏‏ ابوقلابہ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ کنواری کے پاس سات دن رہنا سنت ہے۔ خالد نے کہا اگر میں چاہتا اس حدیث کو مرفوع بیان کرتا۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.