كِتَاب الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اختیار کردہ طریقے 7. باب اسْتِحْبَابِ الدُّعَاءِ بِالنَّصْرِ عِنْدَ لِقَاءِ الْعَدُوِّ: باب: دشمن سے ملاقات (جنگ) کے وقت فتح کی دعا مانگنے کے استحباب کے بیان میں۔
سیدنا عبداللہ بن ابی اوفیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بددعا کی احزاب پر (جس دن کافروں کی کئی جماعتیں آپ سے لڑنے آئی تھیں ۵ ہجری میں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم خندق میں تھے) تو فرمایا: «اللَّهُمَّ مُنْزِلَ الْكِتَابِ سَرِيعَ الْحِسَابِ اهْزِمِ الأَحْزَابَ اللَّهُمَّ اهْزِمْهُمْ وَزَلْزِلْهُمْ» ”اے اللہ! اتارنے والے کتاب کے، جلد حساب لینے والے، بھگا دے ان جتھوں کو، یا اللہ! بھگا دے ان کو، ہلا دے ان کو۔“
ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا اس میں لفظ «اللّٰھم» کا ذکر نہیں ہے۔
ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔ اور اس میں «مُجْرِىَ السَّحَابِ» کا اضافہ ہے۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے احد کے دن: ”یا اللہ! اگر تو چاہے تو کوئی تیری پرستش کرنے والا نہ رہے گا زمین میں۔“
|