كِتَاب الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اختیار کردہ طریقے 49. باب عَدَدِ غَزَوَاتِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: باب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کتنے جہاد کیے۔
ابواسحاق سے روایت ہے، عبداللہ بن یزید استسقاء کی نماز کے لیے نکلے تو لوگوں کے ساتھ دو رکعتیں پڑھیں، پھر دعا مانگی پانی کے لیے، اس دن میں زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے ملا میرے اور ان کے بیچ میں صرف ایک شخص تھا ان سے پوچھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کتنے جہاد کیے ہیں؟ انہوں نے کہا: انیس۔ میں نے پوچھا تم کتنے غزوات میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ شریک تھے۔ انہوں کہا: سترہ میں۔ میں نے پوچھا: پہلا جہاد کون سا تھا؟ انہوں نے کہا: ذات العسیر یا ذات العشیر (جو ایک مقام کا نام ہے، سیرۃ ابن ہشام میں اس کو غزوۃ العشیرہ لکھا ہے۔ اس میں لڑائی نہ ہوئی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عشیرہ تک جا کر مدینہ کو پلٹ آئے۔ یہ واقعہ ۲ جری میں ہوا۔ ابن ہشام نے کہا کہ سب سے پہلے غزوہ ودان ہوا مدینہ میں آنے کے ایک سال کے اخیر پر۔ اس میں بھی لڑائی نہیں ہوئی)۔
سیدنا زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انیس جہاد کیے اور ہجرت کے بعد صرف ایک حج کیا جسے حجتہ الوداع کہتے ہیں۔
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ انیس جہاد کیے اور میں بدر اور احد میں شریک نہ تھا، میرے باپ نے مجھے جانے نہیں دیا پھر جب میرے باپ مارے گئے احد کے دن تو میں کسی لڑائی میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو چھوڑ کر نہیں رہا۔
سیدنا بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انیس جہاد کیے اور ان میں آٹھ میں لڑے۔
سیدنا بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سولہ جہاد کیے۔
سیدنا سلمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سات جہاد کیے اور جو لشکر آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھیجا کرتے تھے ان میں نو بار میں نکلا۔ ایک بار تو ہمارے سردار سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ تھے اور دوسری بار سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ تھے۔
حاتم سے اسی سند کے ساتھ مروی ہے مگر اس روایت میں دونوں جگہ سات کا عدد مذکور ہے۔
|